غزل برائے اصلاح

مانی عباسی

محفلین
میں کر کے ترک سب رسمیں پرانی لکھ رہا ہوں۔
ہر اک دہقان کی بیٹی کو رانی لکھ رہا ہوں۔

وہ جس میں جن سے شہزادہ چھڑاتا تھا پری کو۔
نہال_دل کی خاطر وہ کہانی لکھ رہا ہوں

مری معصومیت کی انتہا ہے اور کیا ہے؟
میں اک جلتے ہوئے کاغذ پہ پانی لکھ رہا ہوں۔

پہنچ ہی جائے شاید اس طرح یہ آسماں پر!!
پر_شاہین پر اپنی کہانی لکھ رہا ہوں۔

ضرور اب ناگہانی قہر مجھ پر ہو گا نازل۔
میں چاہت کو عذاب_ناگہانی لکھ رہا ہوں۔

صدا پچھتاؤں گا اس پر جوانی ہو کہ پیری۔۔۔
محبت کو خطائے نوجوانی لکھ رہا ہوں۔۔۔

غلیلوں سے ہیں جن بچوں کی سہمے فوج والے۔۔
انہيں میں آج سے برہان وانی لکھ رہا ہوں

نشیمن خاک ہے اور خواب آنکھوں میں قمر کے۔۔۔
میں خود کو شیخ چلّی جی کا ثانی لکھ رہا ہوں۔۔۔

کئی کردار تو بدلے ہیں پر سچ یہ ہے مانی۔
بنا کر جھوٹ اک سچی کہانی لکھ رہا ہوں۔۔
 

الف عین

لائبریرین
میں کر کے ترک سب رسمیں پرانی لکھ رہا ہوں۔
ہر اک دہقان کی بیٹی کو رانی لکھ رہا ہوں۔
/// درست۔

وہ جس میں جن سے شہزادہ چھڑاتا تھا پری کو۔
نہالِ دل کی خاطر وہ کہانی لکھ رہا ہوں
///نہالِ دل؟؟ دل کے پیڑ کو اس سے کیا فائدہ ہو گا؟
اس کے علاوہ پہلے مصرع میں الفاظ کی نشست بدلو، جس اور جن کو دور دور رکھا جائے۔ (یا یوں کہو کہ جس کو جن کے سائے سے دور رکھا جائے!!)

مری معصومیت کی انتہا ہے اور کیا ہے؟
میں اک جلتے ہوئے کاغذ پہ پانی لکھ رہا ہوں۔
///درست

پہنچ ہی جائے شاید اس طرح یہ آسماں پر!!
پرِ شاہین پر اپنی کہانی لکھ رہا ہوں۔
///درست

ضرور اب ناگہانی قہر مجھ پر ہو گا نازل۔
میں چاہت کو عذابِ ناگہانی لکھ رہا ہوں۔
///درست، مگر خاص نہیں۔

صدا پچھتاؤں گا اس پر جوانی ہو کہ پیری۔۔۔
محبت کو خطائے نوجوانی لکھ رہا ہوں۔۔۔
///صدا یا سدا؟ شعر درست ہے، اگرچہ خاص نہیں۔

غلیلوں سے ہیں جن بچوں کی سہمے فوج والے۔۔
انہيں میں آج سے برہان وانی لکھ رہا ہوں
//اس شعر کو چھوتے ہوئے میرے پر جلتے ہیں

نشیمن خاک ہے اور خواب آنکھوں میں قمر کے۔۔۔
میں خود کو شیخ چلّی جی کا ثانی لکھ رہا ہوں۔۔۔
///شعر سمجھ میں نہیں آیا۔ شیخ چلی، خاک نشیمن، اور قمر کی خواب آنکھیں یا آنکھوں میں قمر کے خواب، ان میں کچھ ربط باہمی محسوس نہیں ہوتا۔ خواب آنکھوں کی جگہ اگر آنکھوں میں خواب درست ہو تب تو شیخ چلی سے ربط ممکن ہے،۔

کئی کردار تو بدلے ہیں پر سچ یہ ہے مانی۔
بنا کر جھوٹ اک سچی کہانی لکھ رہا ہوں۔۔
///درست
 

مانی عباسی

محفلین
میں کر کے ترک سب رسمیں پرانی لکھ رہا ہوں۔
ہر اک دہقان کی بیٹی کو رانی لکھ رہا ہوں۔
/// درست۔

وہ جس میں جن سے شہزادہ چھڑاتا تھا پری کو۔
نہالِ دل کی خاطر وہ کہانی لکھ رہا ہوں
///نہالِ دل؟؟ دل کے پیڑ کو اس سے کیا فائدہ ہو گا؟
اس کے علاوہ پہلے مصرع میں الفاظ کی نشست بدلو، جس اور جن کو دور دور رکھا جائے۔ (یا یوں کہو کہ جس کو جن کے سائے سے دور رکھا جائے!!)

مری معصومیت کی انتہا ہے اور کیا ہے؟
میں اک جلتے ہوئے کاغذ پہ پانی لکھ رہا ہوں۔
///درست

پہنچ ہی جائے شاید اس طرح یہ آسماں پر!!
پرِ شاہین پر اپنی کہانی لکھ رہا ہوں۔
///درست

ضرور اب ناگہانی قہر مجھ پر ہو گا نازل۔
میں چاہت کو عذابِ ناگہانی لکھ رہا ہوں۔
///درست، مگر خاص نہیں۔

صدا پچھتاؤں گا اس پر جوانی ہو کہ پیری۔۔۔
محبت کو خطائے نوجوانی لکھ رہا ہوں۔۔۔
///صدا یا سدا؟ شعر درست ہے، اگرچہ خاص نہیں۔

غلیلوں سے ہیں جن بچوں کی سہمے فوج والے۔۔
انہيں میں آج سے برہان وانی لکھ رہا ہوں
//اس شعر کو چھوتے ہوئے میرے پر جلتے ہیں

نشیمن خاک ہے اور خواب آنکھوں میں قمر کے۔۔۔
میں خود کو شیخ چلّی جی کا ثانی لکھ رہا ہوں۔۔۔
///شعر سمجھ میں نہیں آیا۔ شیخ چلی، خاک نشیمن، اور قمر کی خواب آنکھیں یا آنکھوں میں قمر کے خواب، ان میں کچھ ربط باہمی محسوس نہیں ہوتا۔ خواب آنکھوں کی جگہ اگر آنکھوں میں خواب درست ہو تب تو شیخ چلی سے ربط ممکن ہے،۔

کئی کردار تو بدلے ہیں پر سچ یہ ہے مانی۔
بنا کر جھوٹ اک سچی کہانی لکھ رہا ہوں۔۔
///درست
شکریہ سر جی۔۔۔سلامتی ہو
 
Top