غزل برائے اصلاح

کاشف سعید

محفلین
اسلام و علیکم۔ ایک غزل اصلاح کے لیے پیش خدمت ہے۔

ہر زخم ہم نے کچھ اس ڈھب سے چُھپا دیا
جودردملااُس کوہنسی میں اُڑا دیا

محرابِ دل میں جلا ترے نام کا دیا
پھر گھرکو میرے اُس نے آخرجلا دیا

بےرنگ سی لگی کبھی فرحت بھی جو ملی
کُلفت نے بھی کبھی کبھی بے حد مزا دیا

آنگن میں میرے چاند تو وہ کیا اتارتا
جو اک چراغ جلتا تھا وہ بھی بجھا دیا

کیا درد میرے جو تھے میری ہی خطائیں تھیں
غم اُس نے جو سنا میرا تو مُسکرا دیا

سرکش ہے یہ بڑی تند و تیز ہے ہوا
دیکھا جو یہ تو اک دیا خوں سےجلا دیا

ارمانوں سے بنایا تھا میں نے اک محل
موج آئی بے نیاز اور سب کچھ مِٹا دیا
 

الف عین

لائبریرین
خوب غزل کہی ہے۔ بس ذرا تقطیع کرنا اور سیکھ لیں، اوزان درست ہو جائیں تو کیا بات ہے۔ ایک آدھ غزل کا میں یا کوئی اور کر بھی دے تو سیکھنا تو مشکل ہی ہو گا نا!! فی الحال میں صرف بتا دیتا ہوں کہ کون کون سے مصرع بحر میں نہیں ہیں۔ ویسے یہ خوش آئند ہے کہ موزوں طبیعت پائی ہے ماشاء اللہ۔
ہر زخم ہم نے کچھ اس ڈھب سے چُھپا دیا
جودردملااُس کوہنسی میں اُڑا دیا
÷÷تقطیع ہو گی فعول فاعلات مفاعیل فاعلن یا فاعلات
پہلا مصرع آدھا موزوں ہے لیکن دوسرا بالکل نہیں۔
محرابِ دل میں جلا ترے نام کا دیا
پھر گھرکو میرے اُس نے آخرجلا دیا
÷÷ دونوں مصرع ساقط الوزن، آدھے بہر حال وزن میں ہیں۔
بےرنگ سی لگی کبھی فرحت بھی جو ملی
کُلفت نے بھی کبھی کبھی بے حد مزا دیا
۔۔ مکمل درست وزن کے اعتبار سے

آنگن میں میرے چاند تو وہ کیا اتارتا
جو اک چراغ جلتا تھا وہ بھی بجھا دیا
۔۔ یہ بھی درست دونوں مصرع وزن میں ہیں،

کیا درد میرے جو تھے میری ہی خطائیں تھیں
غم اُس نے جو سنا میرا تو مُسکرا دیا
۔۔ یی بھی درست ہے، لیکن دونوں مصرعوں میں مری اور مرا کا محل ہے، مکمل ’میری‘ اور ’میرا‘ نہیں

سرکش ہے یہ بڑی تند و تیز ہے ہوا
دیکھا جو یہ تو اک دیا خوں سےجلا دیا
÷÷ پہلا مصرع وزن سے خارج ، ہاں ’تند‘ میں نون پر فتحہ ہو تو وزن میں آ سکتا ہے۔

ارمانوں سے بنایا تھا میں نے اک محل
موج آئی بے نیاز اور سب کچھ مِٹا دیا
دونوں مصرعے میں کچھ حروف کم یا زیادہ ہیں۔
 

کاشف سعید

محفلین
بہت شکریہ الف عین صاحب۔ آپ نے پہلے بھی رہنمائی کی تھی۔ آپکی رہنمائی حاصل رہی تو انشاءاللہ کلام میں بہتری آجائے گی۔
 

ساقی۔

محفلین
برائے مہربانی "میرے" اور "مرے" کے فرق کو مزید واضح کر دیں۔
اصل اور صحیح لفظ تو ’’ میرا‘‘ ہی ہے ۔ لیکن اصول شاعری میں وزن کو برابر کرنے کے لیے ہم الفاظ میں سے چند ایک حروف کو گرا کر مصرے کو باوزن بنا سکتے ہیں ۔ الف، ی، و حروف کو الفاظ سے گرایا جا سکتا ہے۔ مثلا ’’ میرا ‘‘ کا وزن ہے ’می -را‘ یعنی ’’فَعلَن‘‘ اور اگر ’ی‘ کو گرا دیا جائے تو وزن کچھ یوں بنے گا۔ ’ م-را‘ یعنی ’’فَعُو‘‘
یوں آپ کا کلام باوزن ہو جائے گا۔ اور پیغام بھی وہی رہے گا جو آپ دینا چاہتے ہیں۔



اگر کچھ کمی پیشی ہو تو "اساتذہ" تصحیح فرما دیں۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ساقی کی بات تو حرفِ آخر ہونی چاہئے کہ انہوں نے اپنے عرف میں ہی ’@ساقی۔‘ لکھ رکھا ہے!!
 

کاشف سعید

محفلین
الف عین صاحب۔ میں لفظ "تند" کے بارے میں کسی اور سے پوچھ کر مزید اُلجھن میں ہوں۔ مجھے کہا گیا ہے کہ یہ بروزن 'درد' باندھا جاتا ہے۔ اور یہ سند دی گئی ہے:

کوئی بتاؤ کہ وہ شوخِ تند خو کیا ہے
(مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن فِعْلن)
 

شوکت پرویز

محفلین
سرکش ہے یہ بڑی تند و تیز ہے ہوا
دیکھا جو یہ تو اک دیا خوں سےجلا دیا
÷÷ پہلا مصرع وزن سے خارج ، ہاں ’تند‘ میں نون پر فتحہ ہو تو وزن میں آ سکتا ہے۔
الف عین صاحب۔ میں لفظ "تند" کے بارے میں کسی اور سے پوچھ کر مزید اُلجھن میں ہوں۔ مجھے کہا گیا ہے کہ یہ بروزن 'درد' باندھا جاتا ہے۔ اور یہ سند دی گئی ہے:

کوئی بتاؤ کہ وہ شوخِ تند خو کیا ہے
(مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن فِعْلن)
کاشف صاحب !
الف عین انکل نے 'تند' کے تلفظ سے اختلاف نہیں کِیا ہے، بلکہ انہوں نے کہا ہے کہ آپ کے مصرع میں اس جگہ 'ساکن' کی جگہ 'متحرک' رکن کی ضرورت ہے۔
یعنی اگر تُند کا تلفظ 'تن+د" کی جگہ "ت+ند" ہوتا تو مصرع وزن میں آ جاتا۔
۔۔۔
اس شعر کی ایک موزوں شکل یہ ہو سکتی ہے:
دیکھی جو تند و تیز ہواؤں کی سرکشی
ہم نے چراغ اپنے لہو سے جلا دِیا
 

شوکت پرویز

محفلین
جیسا کہ انکل نے بتایا، آپ کی غزل کی قریب ترین بحرہے مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
یا نمبری نظام میں 122 1212 1221 212 (جہاں 2 کی جگہ دو حرفی رکن، اور 1 کی جگہ ایک حرفی رکن آئے گا)

اب اس وزن پر ایک شعر کی تقطیع دیکھتے ہیں۔
آپ کا شعر:
سرکش ہے یہ بڑی تند و تیز ہے ہوا
دیکھا جو یہ تو اک دیا خوں سےجلا دیا
سر+کش+ہِ | یے+ب+ڑی+تن | دُ + تی + ز + ہے | ۔۔۔+ہ+وا
2 + 2 + 1 | 2 + 1 + 2 + 2 | 1 + 2 + 1 + 2 | ۔۔۔ + 1 + 2

دی + کا + جُ | یے + تُ + اِک + دِ | یَ + خو + سے + ج | لا + د + یا
2 + 2 + 1 | 2 + 1 + 2 + 1 | 1 + 2 + 2 + 1 | 2 + 1 + 2
سرخ نشان: ان مقامات پر وزن درست نہیں۔
نیلا نشان: گر چہ یہاں 'دِیا' کا الف گِرا کر وزن صحیح مانا گیا ہے، لیکن یہ پڑھنے میں بہت گراں ہے، اس کا گرانا اچھی بات نہیں۔
۔۔۔
میرا متبادل شعر:
دیکھی جو تند و تیز ہواؤں کی سرکشی
ہم نے چراغ اپنے لہو سے جلا دِیا
دی + کی + جُ | تن + دُ + تی + ز | ہ + وا + ؤں + کِ | سر + ک + شی
2 + 2 + 1 | 2 + 1 + 2 + 1 | 1 + 2 + 2 + 1 | 2 + 1 + 2

ہم + نے + چ | را + غ + اپ + نِ | ل + ہو + سے + ج | لا + د + یا
2 + 2 + 1 | 2 + 1 + 2 + 1 | 1 + 2 + 2 + 1 | 2 + 1 + 2
 
Top