غزل برائے اصلاح

الف عین
یاسر شاہ
عظیم
محمد خلیل الرحمٰن
سر اصلاح کے لئے پیشِ خدمت ہوں


تمھارےبعداک بارِ گراں ہے زندگی میری۔
بتاؤں کیا کہ دردِ بیکراں ہے زندگی میری۔
مجھے ہونے نہ ہونے کا نہیں احساس اب یارو۔
کوئی آواز دو مجھکو کہاں ہے زندگی میری۔
ملا دے کوئی ساقی سے لبوں تک جان آئی ہے۔
چھلکتے ایک ساغر میں نہاں ہے زندگی میری۔
تبسم سے ہیں خالی ہونٹ میرے ایک مدت سے۔
کسی گمنام شاعر کا بیاں ہے زندگی میری۔
ارے صاحب چلے جاؤ مرا دنیا سے کیا مطلب۔
میں دیوانہ ہوں خود بھی، بے نشاں ہے زندگی میری۔
جدا سجاد میں ہونے سے پہلے مر گیا ہوتا۔
تو خود کیوں دیکھتا جو اب خزاں ہےزندگی میری۔
 

الف عین

لائبریرین
درست لگ رہی ہے غزل تقریباً
گمنام شاعر ہی کیوں؟ غمگین شاعر کہو یا الفاظ بدل کر میر یا فانی کا نام لے آؤ ۔

تو خود کیوں دیکھتا جو اب خزاں ہےزندگی میری
... جو اب سے روانی متاثر لگتی ہے، الفاظ بدل کر دیکھا جائے
 
درست لگ رہی ہے غزل تقریباً
گمنام شاعر ہی کیوں؟ غمگین شاعر کہو یا الفاظ بدل کر میر یا فانی کا نام لے آؤ ۔

تو خود کیوں دیکھتا جو اب خزاں ہےزندگی میری
... جو اب سے روانی متاثر لگتی ہے، الفاظ بدل کر دیکھا جائے
شکریہ سر کوشش کرتا ہوں
 
درست لگ رہی ہے غزل تقریباً
گمنام شاعر ہی کیوں؟ غمگین شاعر کہو یا الفاظ بدل کر میر یا فانی کا نام لے آؤ ۔

تو خود کیوں دیکھتا جو اب خزاں ہےزندگی میری
... جو اب سے روانی متاثر لگتی ہے، الفاظ بدل کر دیکھا جائے
سر اگر یوں کر لوں
تبسم سے ہیں خالی ہونٹ میرے ایک مدت سے۔
پڑھو دیوانِ فانی کو بیاں ہے زندگی میری۔

جدا سجاد میں ہونے سے پہلے مر گیا ہوتا۔
مری ہر شام اجڑی یوں خزاں ہےزندگی میری۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
کہ جیسے میر و فانی کا بیاں ہے زندگی میری
کیسا رہے گا؟
خزاں والا شعر بہتر ہو گیا ہے، قبول کیا جا سکتا ہے
 
Top