غزل برائے اصلاح

بحرِ متقارب مثمن سالم
فعولن فعولن فعولن فعولن
---------------------
یہ کِس نے کہا تھا محبّت کرو تم
جو مشکل ہیں راہیں اُنہیں میں پڑو تم
----------------
محبّت کی منزل تو آساں نہیں ہے
جو مشکل ہے گھاٹی نہ اُس پر چڑھو تم
----------------
ہیں اچھے بھی دنیا میں انساں بہت سے
یہ لازم نہیں ہے مجھی پر مرو تم
-------------------
یہ ممکن نہیں ہے سبھی کچھ ملے گا
جو میسّر ہے الفت اُسی سے کرو تم
----------------------
یہ اک بار سوچو محبّت اگر ہے
محبّت کرو تو یوں پھر نا ڈرو تم
----------------
پڑی چیز ارشد نہیں ہے اُٹھا لو
اُٹھا لو ہاں جب اہل خود کو کرو تم​
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top