فرحان محمد خان
محفلین
نام اللہ کا لے کر یہاں پر
اپنی مسجد بنائی جا رہی ہے
حاکمِ وقت دھیان میں ہو کے
اب یہ تیری خدائی جا رہی ہے
سرِ آئینے تو ہمی ہیں میاں
تری تصویر آئی جا رہی ہے
کاٹ کر ان پرندوں کے گھر کو
کیوں یہ سیڑھی بنائی جا رہی ہے
یہ دُہائی کیا ہے ہر جانب
آہ کیسی سنائی جا رہی ہے
اس کی تعمیرِ میں زمانہ لگا
بستی میری جو ڈھائی جا رہی ہے
اب کے ہم بھی تو معتبر ہوں گے
ان سے نسبت ملائی جا رہی ہے
اپنی مسجد بنائی جا رہی ہے
حاکمِ وقت دھیان میں ہو کے
اب یہ تیری خدائی جا رہی ہے
سرِ آئینے تو ہمی ہیں میاں
تری تصویر آئی جا رہی ہے
کاٹ کر ان پرندوں کے گھر کو
کیوں یہ سیڑھی بنائی جا رہی ہے
یہ دُہائی کیا ہے ہر جانب
آہ کیسی سنائی جا رہی ہے
اس کی تعمیرِ میں زمانہ لگا
بستی میری جو ڈھائی جا رہی ہے
اب کے ہم بھی تو معتبر ہوں گے
ان سے نسبت ملائی جا رہی ہے