غزل برائے اصلاح: ساتھی تو کہاں حسین و جمیل رہ گئی

سر الف عین

ساتھی وہ کہاں حسیں اور جمیل رہ گئی
پیار کی یہ زندگی اب قلیل رہ گئی

دل یہ ٹوٹ تو گیا ، دھڑکنیں کہاں رکیں
اک ملن کی آرزو تھی ، جو طویل رہ گئی

پھر سے رت بدل گئی ، اڑ گئیں وہ تتلیاں
پھر سے وادیوں میں ایک اکیلی جھیل رہ گئی

گھر میں جو لگایا تھا ، فوٹو بھی اتر گیا
یادوں کی چبھی ہوئی ایک کیل رہ گئی

اک قدم پہ جسم سے جسم مل گئے مگر
دو دلوں کی دوری پھر چند میل رہ گئی

پیار کا گواہ تھا جو ، جب وہی مکر گیا۔
کون سی ہمارے پاس پھر دلیل رہ کئی

قتل کر دیا مجھے ، لعش لٹکا دی مری
یا خدا ابھی بھی کچھ اور ڈھیل رہ گئی؟
 
سر الف عین
رسالے کے لئے یہ غزل سلیکٹ کی ہے۔۔۔ تھوڑی موڈیفائی کی ہے۔۔۔ ایک نظر دیکھ لیں کوئی کمی نہ رہ جائے۔۔۔ شکریہ

فاعلن مفاعلن فاعلن مفاعلن
چاند چھپ گیا کہیں ، خشک جھیل رہ گئی
پیار کی یہ زندگی اب قلیل رہ گئی

دل یہ ٹوٹ تو گیا ، دھڑکنیں کہاں رکیں
اک ملن کی آرزو تھی ، جو طویل رہ گئی

پھر سے رت بدل گئی ، اڑ گئیں وہ تتلیاں
پھر سے وادیوں میں ایک اکیلی جھیل رہ گئی

اک قدم پہ جسم سے جسم مل گئے مگر
دو دلوں کی دوری پھر چند میل رہ گئی

پیار کا گواہ تھا جو ، جب وہی مکر گیا۔
کون سی ہمارے پاس پھر دلیل رہ گئی

قتل کر دیا مجھے ، لاش لٹکا دی مری
یا خدا ابھی بھی کچھ اور ڈھیل رہ گئی؟

حسن کا وہ گڑھ تھی جو ، میری ہمسفر تھی جو
ساتھی وہ کہاں حسیں اور جمیل رہ گئی ؟

گھر میں جو لگایا تھا ، فوٹو بھی اتر گیا
یادوں کی چبھی ہوئی ایک کیل رہ گئی
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
پیار کا گواہ تھا جو ، جب وہی مکر گیا۔
کون سی ہمارے پاس پھر دلیل رہ گئی
... اس صورت میں جُجب کی وجہ سے تنافر ہوتا ہے، الفاظ کی ترتیب بدل دو
پیار کا جو تھا گواہ...

قتل کر دیا مجھے ، لاش لٹکا دی مری
یا خدا ابھی بھی کچھ اور ڈھیل رہ گئی؟
... لٹکا دی پر اعتراض کے بعد اسے 'پھینک دی' کر دیا تھا تم نے؟

حسن کا وہ گڑھ تھی جو ، میری ہمسفر تھی جو
ساتھی وہ کہاں حسیں اور جمیل رہ گئی ؟
.. گڑھ اچھا نہیں لگ رہا، لفظ بدلو اور ہم سفر کے قافیے میں لا سکو تو بہت اچھا ہے
 
پیار کا گواہ تھا جو ، جب وہی مکر گیا۔
کون سی ہمارے پاس پھر دلیل رہ گئی
... اس صورت میں جُجب کی وجہ سے تنافر ہوتا ہے، الفاظ کی ترتیب بدل دو
پیار کا جو تھا گواہ...

قتل کر دیا مجھے ، لاش لٹکا دی مری
یا خدا ابھی بھی کچھ اور ڈھیل رہ گئی؟
... لٹکا دی پر اعتراض کے بعد اسے 'پھینک دی' کر دیا تھا تم نے؟

حسن کا وہ گڑھ تھی جو ، میری ہمسفر تھی جو
ساتھی وہ کہاں حسیں اور جمیل رہ گئی ؟
.. گڑھ اچھا نہیں لگ رہا، لفظ بدلو اور ہم سفر کے قافیے میں لا سکو تو بہت اچھا ہے
بہت شکریہ سر

گڑھ کی جگہ گھر کر دیں تو کیسا رہے گا۔۔۔
حسن کا گھر تھی جو ، میری ہمسفر تھی جو
ساتھی وہ کہاں حسیں اور جمیل رہ گئی
 
چاند چھپ گیا کہیں ، خشک جھیل رہ گئی
پیار کی یہ زندگی اب قلیل رہ گئی

دل یہ ٹوٹ تو گیا ، دھڑکنیں کہاں رکیں
اک ملن کی آرزو تھی ، جو طویل رہ گئی

پھر سے رت بدل گئی ، اڑ گئیں وہ تتلیاں
پھر سے وادیوں میں ایک اکیلی جھیل رہ گئی

اک قدم پہ جسم سے جسم مل گئے مگر
دو دلوں کی دوری پھر چند میل رہ گئی

پیار کا جو تھا گواہ ، جب وہی مکر گیا۔
کون سی ہمارے پاس پھر دلیل رہ گئی

قتل کر دیا مجھے ، لاش پھینک دی مری
یا خدا ابھی بھی کچھ اور ڈھیل رہ گئی؟

گو مری نظر تھی وہ ، میری ہمسفر تھی جو
ساتھی وہ کہاں حسیں اور جمیل رہ گئی ؟

گھر میں جو لگایا تھا ، فوٹو بھی اتر گیا
یادوں کی چبھی ہوئی ایک کیل رہ گئی
 
آخری تدوین:
Top