گُلِ یاسمیں
لائبریرین
سات سو سال آرام کرتے کرتے ہڈیاں کڑک ہو جاتیں۔۔۔ پھر رگڑنا تو درکنار ، باہر نکلنا بھی محال تھا۔ہم نے خود ہی رگڑا ہے باہر نکل کر...
سات سو سال ہوگئے تھے آرام کرتےکرتے...
سوچا اب کچھ کام بھی کرلیں!!!
ہم کیسے مان لیں جب تک دوبارہ سے چراغ میں داخل ہو کر کسی اور کو موقع نہ دیں گے کہ چراغ رگڑتے ہوئے اپنی تین نہ سہی، ایک ہی فرمائش کرے۔