عمران خان کا سیلانی عزم...نجم سیٹھی

عمران خان کا سیلانی عزم...نجم سیٹھی
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

259902_s.jpg

SMS: #NSA (space) message & send to 8001
نواز شریف حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے عمران خان کا دھرنااتنے موڑ مڑ چکا ہے کہ اب اُن کے اگلے قدم کی پیش گوئی کرنا بہت دشوار ہے۔ کیا یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ ہے یا پھر وہ کسی نہ کسی طریقے سے اپنے سامنے سیاسی امکانات کھلے رکھنے کا جتن کررہے ہیں؟ ایک وقت تھا جب عمران خان چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بہت بڑے مداح تھے کیونکہ اُس وقت سپریم کورٹ این آراو کے پیچھے پڑی ہوئی تھی، ایک وزیر ِ اعظم کو منصب سے ہٹا چکی تھی جبکہ عدالت کے ایوان میں میمو گیٹ کی باز گشت بھی سنائی دے رہی تھی۔تاہم جب عدالت عظمیٰ نے انتخابی دھاندلی کے خلاف عمران خان کی درخواست سماعت کے لئے منظور نہ کی تو اُنھوں نے الزام لگایا کہ ’’چیف جسٹس بھی انتخابی دھاندلی کے ذمہ دار ‘‘ ہیں۔ ایک وقت تھا جب عمران خان جیو ٹی وی کی تعریف میں حد سے گزرجا یاکرتے تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جیو ٹی وی کا پاکستان میں کوئی ثانی نہیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اُس وقت جیو اُنہیں اپنے ائیر ٹاک ٹائم کا تقریباً بیس فیصد دیا کرتا تھا۔ اس نے عمران خاںکی سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے فنڈ اکٹھے کرنے میں بھی مدد کی ۔ اس چینل نے خاں صاحب کو پاکستان کے سنہری مستقبل کی امید کے طور پر اجاگر کیا، تاہم جب جیو نے محسوس کیا کہ اسے اپنی نشریات میں توازن لاتے ہوئے تمام سیاست دانوں کی طرح عمران خان کا بھی تنقیدی جائزہ لینے کی ضرورت ہے تو خاں صاحب آپے سے باہر ہوگئے۔ اُنھوں نے اس پر نواز شریف کا آلہ کار ہونے اور ملک سے ’’غداری‘‘ کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا۔
ایک وقت تھا جب ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر الزامات عائد کرنے کے لئے عمران خان لند ن گئے۔ پھر اُنھوں نے الطاف حسین پر 2013کے انتخابات میں کراچی میں دھاندلی کرنے کا الزام بھی لگایا، تاہم آج کل وہ الطاف بھائی کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں تاکہ ان کے کراچی کے دھرنے کسی مشکل کا شکار نہ ہوں۔ ایک وقت تھا جب عمران خان پنجاب کے نگران وزیر ِ اعلیٰ (راقم الحروف) کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملادیتے تھے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ملک کی سب سے زیادہ غیر جانبدار انتظامیہ ہے، لیکن اب نگران وزیر ِ اعلیٰ پر’’پنتیس پنکچر‘‘ لگانے کا الزام لگاتے ہیں.... گویا نگران وزیر ِ اعلیٰ نے پی ایم ایل (ن) کو مبینہ طور پر پنتیس نشستیں جیتنے میں مدد کی۔ کبھی خاں صاحب نے فخر الدین جی ابراہیم کی بطور چیف الیکشن کمیشن تقرری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُنہیں پاکستان کی تاریخ کا سب سے غیر جانبدار سی ای سی قرار دیا تھا۔ اُب اُن کا کہنا ہے کہ فخروبھائی بھی انتخابی دھاندلی میں شریک تھے۔ انتخابی مہم کے دوران ا سٹیج سے گرنے کے بعد جب وہ اپنے اسپتال کے بستر پر تھے تو اُنھوں نے انتخابی نتائج کو کھلے دل سے قبول کرتے ہوئے اپنی شکست تسلیم کرلی۔ اسد عمر نے کھلے عام نواز شریف کو کامیابی کی مبارک باد دی، تاہم اب پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ نہ صرف پنجاب، بلکہ تمام پاکستان میں ان کی جتتی ہوئی نشستیں کسی اور کی جھولی میں ڈال دی گئیں۔ گزشتہ تین ماہ سے جاری احتجاجی تحریک، جس میںاُنہیں بے پناہ میڈیا کوریج ملی، عمران خان مخالفوں پر گرجنے چمکنے کے علاوہ کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکے۔ اُنھوں نے با رہا ڈیڈلائن دی کہ وہ دھاندلی کے ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ سامنے آئیں گے لیکن اُس دن سوائے الزامات کے اور کچھ بھی سامنے نہ آسکے۔ اُنھوں نے اتنی اخلاقی جرأت کا مظاہرہ بھی نہیں کیا کہ وہ عدالت میں اپنے الزامات کا کوئی ثبوت ہی پیش کردیں۔
اس وقت تک عمران خان کے دھرنے بہت تکلیف دہ ہوچکے ہیں۔ چودہ اگست کوزبردست تحریک کے نتیجے میں نواز حکومت کو گرانا اُن کا پلان اے تھا۔ تاہم جب ’’تھرڈ امپائر ‘‘ کی انگلی نہ اٹھی اور ’’کزن‘‘ ، طاہر القادری، کینیڈا سدھارے تو پلان اے کے غبارے سے ہوا نکل گئی۔ پلان بی تیس نومبر کو عوامی طاقت سے حکومت کا خاتمہ تھا لیکن یہ افسوس ناک حد تک ناکام رہااور حکومت کہیں نہیں گئی۔ خفت کے مارے افراتفری کے عالم میں پلان سی کا اعلان کردیا گیا۔ اس کے مطابق دسمبر کی چار، اٹھ اوربارہ تاریخ کو بالترتیب لاہور، فیصل آباد اور کراچی اورسولہ دسمبر (سقوط ِڈھاکہ کے دن) کو تمام پاکستان کو بند کردیا جائے گا۔ تاہم اگلے ہی دن یہ تاریخیں تبدیل کرکے آگے بڑھا دی گئیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ اب ملک اور شہر وں کو بند کرنے کی بجائے پی ٹی آئی کے نوجوان کارکن احتجاجی ریلیاں نکالیںگے، لیکن کاروباری سرگرمیوں میں خلل نہیں ڈالا جائے گا۔
اب پلان سی کی ناکامی کے بعد پلان ڈی، جسے ’’مدر آف آل پلانز ‘‘ قرار دیا جارہا ہے، کی دھمکی دی جارہی ہے۔ خدا ہی جانتا ہے کہ پاکستانیوں کی قسمت میں کیا ہے، ورنہ انگریزی کے حروف تو زیڈ پر ختم ہوجاتے ہیں، اس لئے بعد خاں صاحب کیا کریںگے؟ایک بات طے کہ اب ان کا جوش ماند پڑتا جارہا ہے۔ بہت دیر سے وہ کہہ رہے تھے کہ عمران اگست سے آگے نہیں جائیں گے، اب دسمبر کراس کرنا مشکل ہے۔ تاہم احتیاطً اگلے سال عید کی ڈیڈلائن بھی دے دی ہے۔ بدقسمتی سے انا اور غرور انسان کو لچک دکھانے کے قابل نہیں رہنے دیتی اور سیاست میں سخت گیرروئیے نہیں چلتے ہیں۔ خفیہ اداروں کی مدد سے حکومت الٹنے کا خواب چکنا چور ہوگیا ہے۔ خان صاحب کے انکوائری کے لئے کیے گئے مطالبات بھی غیر حقیقی ہیں۔ اس کے لئے وہ جتنی جلدی کرنے کی ڈیڈلائن دے رہے ہیں، اتنی جلدی ممکن نہیں ہے۔
ان تمام معروضات کے باوجود عمران خان کے مطالبات درست ہیں۔ انتخابات شفاف ہونے چاہئیں، دھاندلی ، بدعنوانی اور اقرباپروری جمہوریت کے نام پر بدنما داغ ہیں۔ پاکستان کو تبدیلی کے مراحل سے گزرتے ہوئے ترقی کرنی چاہیے، لیکن اس کے لئے عملی ، نہ کہ وقتی اور جذباتی اُبال کی ضرورت ہے۔ فی الحال عمران خان جذباتی اُبال کا شکار ہیں۔
 
بدقسمتی سے انا اور غرور انسان کو لچک دکھانے کے قابل نہیں رہنے دیتی اور سیاست میں سخت گیرروئیے نہیں چلتے ہیں
کالم کا حاصل یہ جملہ ہے۔
پاکستان کو تبدیلی کے مراحل سے گزرتے ہوئے ترقی کرنی چاہیے، لیکن اس کے لئے عملی ، نہ کہ وقتی اور جذباتی اُبال کی ضرورت ہے۔
یہ بات تحریک انصاف اور اس کو حوارین کے علاوہ سب جانتے اور سمجھتے ہیں
 
لیکن تحریک انصاف کے احمقانہ طرز عمل سے ملک اور حکومت اور عوام کو بچانا بھی تو حکومت کی ذمہ داری ہے نا۔
فیصل آباد ، کراچی ، لاہور اور پورے ملک کو تحریک انصاف کے ٹائگرز کے رحم و کرم پر بھی تو نہیں چھوڑنا چاہئے نا
 
لیکن تحریک انصاف کے احمقانہ طرز عمل سے ملک اور حکومت اور عوام کو بچانا بھی تو حکومت کی ذمہ داری ہے نا۔
حکومت اپنے تئیں یہ ذمہ داریاں پوری کرنے کی کوشش ضرور کر رہی ہے۔ پہلی مثال دھرنے کے آبپارہ سے ڈی چوک منتقلی کے وقت دیکھنے میں آئی، جب حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی پر کوئی جوابی رد عمل نہیں ہونے دیا، اور خطرات کا بھاپنتے ہوئے آئی جی کو بھی رخصت پر بھیج دیا۔ دوسرا جس رات شیلنگ ہوئی اس رات خواتین اور بچوں کو پارلیمینٹ کے لان میں ٹھہرنے سے نہ روکنا، کہ وہ پاکستانی عوام ہیں۔
فیصل آباد ، کراچی ، لاہور اور پورے ملک کو تحریک انصاف کے ٹائگرز کے رحم و کرم پر بھی تو نہیں چھوڑنا چاہئے نا
کراچی والے تو انھیں اپنے رحم و کرم پر رکھیں گے۔ فیصل آباد میں کوئی چھوٹا موٹا واقعہ یا سانحہ ہو سکتا ہے، دونوں پارٹیوں کے ورکرز کی تیاریاں چل رہی ہیں۔
لہور تے فیر لہور اے :p
 
میرا خیال ہے کہ ٹائگرز کو برگرز کے علاوہ لاٹھی چارج کا مزہ بھی چکھنا چاہئے دوسری سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی طرح :)
پولیس اور لیگی کارکنوں کو چاہیے کہ وہ کل کھانے کے پیکٹ اور پینے والا پانی لے کر جائیں اور سڑکیں، بازار وغیرہ بند کرنے کی کوشش کرنے والوں کی خاطر تواضح کریں۔
لاٹھی چارج کسی اور جماعت کے کارکنوں کےلیے رکھ چھوڑیے۔
 

arifkarim

معطل
عمران کے دلائل اور طریقے جتنے بھی بے تکے ہوں حکومت کی سمجھداری کا امتحان اب ہونے والا ہے۔
بالکل۔ 4 حلقوں میں الیکشن بیگز کھلوانے کا مطالبہ واقعی نونیوں کیلئے بے تکا ہے کہ سارے اثبوت تو وہاں دفن ہیں :)

لیکن تحریک انصاف کے احمقانہ طرز عمل سے ملک اور حکومت اور عوام کو بچانا بھی تو حکومت کی ذمہ داری ہے نا۔
فیصل آباد ، کراچی ، لاہور اور پورے ملک کو تحریک انصاف کے ٹائگرز کے رحم و کرم پر بھی تو نہیں چھوڑنا چاہئے نا
تو کیا پورے پنجاب کو خادم اعلیٰ کی پولیس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں؟ نابیناؤں پر تشدد کرنے والوں کے حامیوں کو پھر شرم نہیں آتی :)

میری رائے میں کارکنوں کا تصادم نہیں ہونا چاہئے۔ پولیس کو ٹائگرز گردی پر قابو پانا چاہئے
پولیس گردی کو کون کنٹرول کریگا؟ ماڈل ٹاؤن، نابیناؤں کیخلاف پولیس گردی کو کون روکے گا؟ :)

میرا خیال ہے کہ ٹائگرز کو برگرز کے علاوہ لاٹھی چارج کا مزہ بھی چکھنا چاہئے دوسری سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی طرح :)
جی جی ضرور۔ نونیوں کو تو جمہوریت کی الف ب بھی نہیں آتی۔ فوج کی پیداوار کو کیا پتا کہ احتجاجیوں پر لاٹھیاں برسانا یورپ میں معمول نہیں۔ :)

پولیس اور لیگی کارکنوں کو چاہیے کہ وہ کل کھانے کے پیکٹ اور پینے والا پانی لے کر جائیں اور سڑکیں، بازار وغیرہ بند کرنے کی کوشش کرنے والوں کی خاطر تواضح کریں۔
لاٹھی چارج کسی اور جماعت کے کارکنوں کےلیے رکھ چھوڑیے۔
کراچی میں بھی تصادم ہوگا اگر وہاں بھائی کے غنڈوں نے تحریک انصاف کو طاقت کے زور پر روکنے کی کوشش کی!
 
کراچی میں بھی تصادم ہوگا اگر وہاں بھائی کے غنڈوں نے تحریک انصاف کو طاقت کے زور پر روکنے کی کوشش کی!
کراچی کے پوش علاقوں میں تحریک انصاف والے کچھ زور لگا لیں تو لگا لیں۔ باقی متحدہ، اے این پی اور پی پی کے علاقوں میں وہ ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے۔
 
فیصل آباد میں تو کام آج ہی ' تپ ' گیا تھا۔ دیکھیں صبح کیا ہوتا ہے
بی بی مہرالنساء نے تو سارا الزام ن لیگ کے گلو بٹوں پر رکھ دیا، جبکہ استعفی چوہدری صاحب نے ڈھکے چھپے لفظوں میں وارننگ جاری کر دی
 

arifkarim

معطل
فیصل آباد میں تو کام آج ہی ' تپ ' گیا تھا۔ دیکھیں صبح کیا ہوتا ہے
بی بی مہرالنساء نے تو سارا الزام ن لیگ کے گلو بٹوں پر رکھ دیا، جبکہ استعفی چوہدری صاحب نے ڈھکے چھپے لفظوں میں وارننگ جاری کر دی

تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ اگر حکومت 4 متنازع حلقے کھلوا دیتی تو نوبت یہاں تک نہ آتی :)
 

باباجی

محفلین
میں تو حیران کہ ایسے دو ٹکے کے آدمی کا کالم بھی پڑھتے ہیں لوگ
اس کا اپنا بیک گراؤنڈ دیکھیں تو پتا چل جائے گا کتنا غدار آدمی ہے یہ
 

arifkarim

معطل
Top