الف نظامی
لائبریرین
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کو خط لکھا ہے جس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی شہادتوں پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے
۔عمران خان نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کو یہ خط پاکستان میں دوسری بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے لکھ رہے ہیں اور پاکستانی قوم کی ترجمانی کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دنیا کے ہر حصے میں قیام امن کے لئے کی جانیوالی کوششوں میں متحرک کردار ادا کرتی ہے لیکن پاکستانی قوم کو اس بات پر سخت تشویش ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک آٹھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے لیکن اسرائیلی جارحیت پر اقوام متحدہ خاموش ہے۔یہاں تک کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اسرائیلی مظالم کی مذمت میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ۔عمران خان نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا میں قیام امن کو یقینی بنائے ،اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ پوری دنیا میں کوئی ریاست یا کوئی ملک کسی دوسرے پر جارحیت یا ظلم نہ کر سکے اس لئے اقوام متحدہ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی جارحیت پر موثر کردار ادا کرتے ہوئے فلسطینیوں پر مظالم بند کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے معصوم بچوں ،خواتین سمیت فلسطینیوں کی شہادتوں کو کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائیل کس طرح اخلاقی اور انسانی اصولوں کو پامال کرتے ہوئے فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔ اب یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو پورا کرے اور اپنے آئین کے مطابق کمزور کو ظالم کی جارحیت سے بچانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔عمران خان نے خط میں مزید لکھا کہ ان کی جماعت انصاف اور انسانی حقوق پر یقین رکھتی ہے اور کسی بھی طرح اسرائیل کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ایک طاقتور ملک کی شہ پر کمزور فلسطینیوں پر ظلم ڈھاتا رہے۔
۔عمران خان نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کو یہ خط پاکستان میں دوسری بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے لکھ رہے ہیں اور پاکستانی قوم کی ترجمانی کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دنیا کے ہر حصے میں قیام امن کے لئے کی جانیوالی کوششوں میں متحرک کردار ادا کرتی ہے لیکن پاکستانی قوم کو اس بات پر سخت تشویش ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک آٹھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے لیکن اسرائیلی جارحیت پر اقوام متحدہ خاموش ہے۔یہاں تک کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اسرائیلی مظالم کی مذمت میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ۔عمران خان نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا میں قیام امن کو یقینی بنائے ،اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ پوری دنیا میں کوئی ریاست یا کوئی ملک کسی دوسرے پر جارحیت یا ظلم نہ کر سکے اس لئے اقوام متحدہ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی جارحیت پر موثر کردار ادا کرتے ہوئے فلسطینیوں پر مظالم بند کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے معصوم بچوں ،خواتین سمیت فلسطینیوں کی شہادتوں کو کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائیل کس طرح اخلاقی اور انسانی اصولوں کو پامال کرتے ہوئے فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔ اب یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو پورا کرے اور اپنے آئین کے مطابق کمزور کو ظالم کی جارحیت سے بچانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔عمران خان نے خط میں مزید لکھا کہ ان کی جماعت انصاف اور انسانی حقوق پر یقین رکھتی ہے اور کسی بھی طرح اسرائیل کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ایک طاقتور ملک کی شہ پر کمزور فلسطینیوں پر ظلم ڈھاتا رہے۔