عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کا فیصلہ!

فرقان احمد

محفلین
image.jpg

سپریم کورٹ عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کا فیصلہ کل سنائے گی
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے چیرمین تحریک انصاف عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں 2 درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کا فیصلہ کل دن 2 بجے سنایا جائے گا۔

اس سے قبل 14 نومبر کو چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ کیا عمران خان بے ایمان آدمی ہیں کہ نہیں جب کہ سالوں بعد کاروباری لین دین میں قانون کی خلاف ورزی پر کسی کو نااہل کیسے کردیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
واضح رہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف 2 درخواستیں دائر کررکھی ہیں جن میں انہوں نے موقف اپنایا کہ چیرمین پی ٹی آئی کو آرٹیکل 63،62 کے تحت نااہل کیا جائے کیوں کہ انہوں نے 2013 میں اپنے کاغذات نامزدگی میں بنی گالہ کی اراضی سے متعلق جھوٹ بولا۔


عدالت میں دائر دوسری درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان کی پارٹی فارن فنڈنگ سے چلتی ہے جب کہ پاکستان کے قانون کے تحت کوئی بھی فارن فنڈنگ پارٹی ملک میں انتخابات لڑنے کے اہل نہیں ہوسکتی۔

ربط
 

فرقان احمد

محفلین
  • اگر عمران خان نااہل ہوئے تو یہ بڑی خبر ہو گی۔
  • اگر عمران خان نااہل نہ ہوئے تو یہ بڑی خبر نہ ہو گی۔
  • اگر جہانگیر ترین نااہل ہوئے تو یہ بڑی خبر نہ ہو گی۔
  • اگر جہانگیر ترین نااہل نہ ہوئے تو یہ بڑی خبر ہو گی۔
 
  • اگر عمران خان نااہل ہوئے تو یہ بڑی خبر ہو گی۔
  • اگر عمران خان نااہل نہ ہوئے تو یہ بڑی خبر نہ ہو گی۔
  • اگر جہانگیر ترین نااہل ہوئے تو یہ بڑی خبر نہ ہو گی۔
  • اگر جہانگیر ترین نااہل نہ ہوئے تو یہ بڑی خبر ہو گی۔
اور اگر کل کو پھر اگلی تاریخ پڑ جائے تو یہ ایک روزمرہ کی معمولی خبر ہوگی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پاکستانی سیاست ایک دلدل ہے۔ کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ میں عام طور پر قنوطی آدمی نہیں ہوں لیکن پاکستانی سیاست کے بارے میں نہ جانے کیوں۔۔۔۔۔

شاید اس لیے کہ میں نے اور میری عمر کے لوگوں نے نہ صرف پاکستان کا سب سے سخت گیر مارشل لا دیکھا ہے بلکہ سارا جمہوری ڈرامہ بھی۔ 85ء، 88ء، 90ء، 93ء، 96ء، 99ء اورنہ جانے کون کون سی قسطیں۔

زرداری دور کا واقعہ ہے، ایک دن کچھ بات چلی تو باس کہنے لگا کہ اب پاکستان راک باٹم ہٹ کر چکا اب اُبھرنا ہی ہے، میں نے کہا سر ٹھیک ہے مگر دلدل کا کون سا راک باٹم اور کیسا اُبھرنا۔
 

فاخر رضا

محفلین
عدالت کبھی تو فوج کے ساتھ مل جاتی ہے کبھی خلاف نظر آتی ہے مگر عمران اور نواز کے بارے میں دونوں ایک ہی پیج پر نظر آتے ہیں
دونوں ہی نواز کے خلاف ہیں اور عمران کے حق میں ہیں
باقی یہ عدل و انصاف کی باتیں پرانے وقتوں کی ہیں، یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یا حضرت علی علیہ السلام کا دور نہیں ہے. وہاں تو ایک عام آدمی بھی خلیفہ سے سوال کرلیتا تھا اور خلیفہ کے گھر والوں کی گواہی مسترد ہوجاتی تھی
یہ ٹوپی ڈرامہ ہے. ساس بہو کے انڈین ڈرامے دیکھیے سب سمجھ آجائے گا
 

الف نظامی

لائبریرین
عدالت کبھی تو فوج کے ساتھ مل جاتی ہے کبھی خلاف نظر آتی ہے مگر عمران اور نواز کے بارے میں دونوں ایک ہی پیج پر نظر آتے ہیں
دونوں ہی نواز کے خلاف ہیں اور عمران کے حق میں ہیں
باقی یہ عدل و انصاف کی باتیں پرانے وقتوں کی ہیں، یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یا حضرت علی علیہ السلام کا دور نہیں ہے. وہاں تو ایک عام آدمی بھی خلیفہ سے سوال کرلیتا تھا اور خلیفہ کے گھر والوں کی گواہی مسترد ہوجاتی تھی
یہ ٹوپی ڈرامہ ہے. ساس بہو کے انڈین ڈرامے دیکھیے سب سمجھ آجائے گا

چند تجاویز:
  1. تھانہ ، کچہری ، عدلیہ کے نظام درستگی و بہتری کی جائے
  2. اداروں کو مضبوط بنایا جائے
  3. اور موجودہ تمام ان پڑھ سیاست دانوں کو فارغ کر کے پڑھی لکھی قیادت لائی جائے۔
  4. سیاسی جماعتوں میں موروثیت کے بجائے جمہوری رویوں کو فروغ دیا جائے
  5. سیاسی کارکنوں کی تربیت کی جائے
  6. میڈیا پر سنسنی خیزی کے بجائے حقائق کا دھیمے لہجے میں بیان کیا جائے تا کہ من الحیث القوم بلڈ پریشر نارمل سطح پر لایا جا سکے
تب ہی تبدیلی ممکن ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
چند تجاویز:
  1. تھانہ ، کچہری ، عدلیہ کے نظام درستگی و بہتری کی جائے
  2. اداروں کو مضبوط بنایا جائے
  3. اور موجودہ تمام ان پڑھ سیاست دانوں کو فارغ کر کے پڑھی لکھی قیادت لائی جائے۔
  4. سیاسی جماعتوں میں موروثیت کے بجائے جمہوری رویوں کو فروغ دیا جائے
  5. سیاسی کارکنوں کی تربیت کی جائے
  6. میڈیا پر سنسنی خیزی کے بجائے حقائق کا دھیمے لہجے میں بیان کیا جائے تا کہ من الحیث القوم بلڈ پریشر نارمل سطح پر لایا جا سکے
تب ہی تبدیلی ممکن ہے۔
مکمل متفق
 

الف نظامی

لائبریرین
سلیم احمد کا جملہ یاد آیا تھا:
" لیڈر سڑک پر لگے راہ دکھانے والے اشارے کی طرح ہوتا ہے "
شاید اس میں کچھ اضافہ کرنا چاہیے:
اندھیرے سویرے کہر اور دھوپ کے سب موسموں میں خود اپنی مثال اور علم کے چراغ سے رہنمائی کرنے والا آدمی
(ہارون الرشید)
متعلقہ:
بَسْطَۃً فِی الْعِلْمِ وَ الْجِسْمِ ؛ قیادت اور علم
 

فاخر رضا

محفلین
سلیم احمد کا جملہ یاد آیا تھا:
" لیڈر سڑک پر لگے راہ دکھانے والے اشارے کی طرح ہوتا ہے "
شاید اس میں کچھ اضافہ کرنا چاہیے:
اندھیرے سویرے کہر اور دھوپ کے سب موسموں میں خود اپنی مثال اور علم کے چراغ سے رہنمائی کرنے والا آدمی
(ہارون الرشید)
متعلقہ:
بَسْطَۃً فِی الْعِلْمِ وَ الْجِسْمِ ؛ قیادت اور علم
آپ کی بات سے ایک اور بات یاد آگئی. عام طور پر اسے غلط سمجھا گیا. جملہ تھا، امام خدا نما ہوتا ہے، اسے لوگوں نے شرک سمجھا مگر سمجھانے والے نےسمجھایا کہ اسکا مطلب ہے کہ امام خدا کی طرف راستہ دکھانے والی رہنمائی کرنے والا ہوتا ہے. جب کوئی اس تک آتا ہے تو وہ اسے خدا کا راستہ دکھا دیتا ہے
 
ویب ڈیسک:چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں جمع ایک بھی دستاویز غلط ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

کوہاٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن فلیٹ بیچ کر پیسہ قانونی طور پر ملک میں لایا، 60 صفحات پر مشتمل دستاویزات عدالت میں جمع کرائیں ہیں،

ان دستاویزات میں سے ایک بھی چیز غلط ثابت ہوئی تو خود سیاست چھوڑ دوں گا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ نااہل شخص کو پارٹی چیئرمین بنانے والے ارکان قومی اسمبلی شرم سے ڈوب مریں۔

کپتان نے کہا کہ نواز شریف لوگوں کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ ملک سے 300 ارب روپے باہر لے گئے،

نوازشریف کہتے ہیں کہ عوام میرا احتساب کرے گی، جب کہ احتساب کرنا عدالتوں کا کام ہے عوام کا نہیں،عمران خان
 

فرقان احمد

محفلین
عمران خان صاحب کو سزا نہ ہوئی تو نواز شریف کا سیاسی بیانیہ مزید مضبوط ہو جانے کا قوی امکان ہے۔ تاہم، اگر خان صاحب بھی نااہل ہو گئے تو نواز شریف صاحب کو بھی بیک فٹ پر جانا ہو گا۔

ایک زاویہ یہ بھی ہے کہ نواز شریف کے بعد عمران خان کا سیاسی منظرنامے سے ہٹ جانا سیاسی خلا کا باعث بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں ملک میں مزید مسائل پیدا ہوں گے۔ ویسے ایک سال قبل اڑتے اڑتے سنی تھی کہ ان دونوں کو سیاسی منظرنامے سے ہٹا دیا جائے گا اور مرکز میں شہباز شریف، پنجاب میں چودھری نثار علی خان کو آگے لایا جائے گا یعنی کہ وہی کنگز پارٹی اسکیم! مگر، اس دوران نواز شریف صاحب نے غیر معمولی مزاحمت دکھائی جس کے نتیجے میں معاملات مزید خراب ہوتے چلے گئے اور اسٹیبلشیہ کے متبادل پلان بھی کامیاب نہ ہو سکے۔

اور، اب حالات بظاہر سب کے کنٹرول سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔ اس دوران کئی غیر جمہوری قوتیں بھی قومی منظرنامے پر آئیں جو کہ اس ملک میں انارکی اور افراتفری کی صورت حال کی غمازی کرتی ہیں۔ اگر تو اسٹیبلشمنٹ واقعی اس کھیل کے پیچھے ہے تو سب سے بہتر صورت یہی ہے کہ اگر کوئی بھی گنجائش نکلتی ہو تو خان صاحب کو نااہل نہ کیا جائے اور اس کے بدلے میں حدیبیہ کیس نہ کھولا جائے، اگر ممکن ہو۔ شہباز شریف کو آگے آنے دیا جائے۔ اگلے عام انتخابات میں عمران خان صاحب اور شہباز شریف صاحب کے مابین کانٹے کا میچ پڑے۔ انتخابات صاف اور شفاف ہوں۔ نواز شریف صاحب ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں۔ اس طرح ملک میں سیاسی خلا پیدا نہ ہو گا تاہم، اگر ایک فریق کو مکمل طور پر سائیڈ لائن کر دیا گیا تو اس کا ردعمل شدید نوعیت کا ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی حکومت قائم ہو بھی گئی تو اس کے بعد اس کا چلنا بھی محال کر دیا جائے گا۔ اگر تو یہ گیم کھیلی جا رہی ہے تو اس کی حدود کا تعین ہونا چاہیے۔

تاہم، اگر یہ ملک واقعی آئین اور قانون کے تحت چل رہا ہے اور عدالتیں آزادی کے ساتھ فیصلے دے رہی ہیں تو پھر، کوئی بھی تجزیہ کرنا کارِ بےکار ہے۔

اس تناظر میں تو فقط یہی کہا جا سکتا ہے، جو ہونا ہے، وہ ہو کر رہنا ہے۔ :)
 

الف نظامی

لائبریرین
ویسے ایک سال قبل اڑتے اڑتے سنی تھی کہ ان دونوں کو سیاسی منظرنامے سے ہٹا دیا جائے گا اور مرکز میں شہباز شریف، پنجاب میں چودھری نثار علی خان کو آگے لایا جائے گا یعنی کہ وہی کنگز پارٹی اسکیم! مگر، اس دوران نواز شریف صاحب نے غیر معمولی مزاحمت دکھائی جس کے نتیجے میں معاملات مزید خراب ہوتے چلے گئے اور اسٹیبلشیہ کے متبادل پلان بھی کامیاب نہ ہو سکے۔
نواز شریف پانامہ لیکس کے بعد عدالتی فیصلے کے نتیجے میں نااہل ہوئے اس کو آپ نے خفیہ ہاتھ سے کیسے جوڑ دیا؟ کیا پانامہ لیکس میں خفیہ ہاتھوں کا کردار ہے؟
 

فرقان احمد

محفلین
نواز شریف پانامہ لیکس کے بعد عدالتی فیصلے کے نتیجے میں نااہل ہوئے اس کو آپ نے خفیہ ہاتھ سے کیسے جوڑ دیا؟ کیا پانامہ لیکس میں خفیہ ہاتھوں کا کردار ہے؟
پاناما لیکس سے پہلے بھی بہت کچھ ہوا تھا۔ :) نتیجہ تو ایک ہی درکار تھا، راستے بے شمار۔ :)
نوٹ: ہمیں نواز شریف صاحب کی طرزِ سیاست سے کوئی خاص دلچسپی نہ ہے۔ یہ محض معروضی تجزیہ ہے۔ :)
 

الف نظامی

لائبریرین
پاناما لیکس سے پہلے بھی بہت کچھ ہوا تھا۔ :) نتیجہ تو ایک ہی درکار تھا، راستے بے شمار۔ :)
نوٹ: ہمیں نواز شریف صاحب کی طرزِ سیاست سے کوئی خاص دلچسپی نہ ہے۔ یہ محض معروضی تجزیہ ہے۔ :)
دیکھیے یہ مفروضہ کثرت استعمال سے ایک فیشن بن چکا ہے کہ کسی بھی کام کے پیچھے فلاں ادارے کا ہاتھ ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جنرل مشرف کی رخصتی کے بعد سول ملٹری ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں مصروفِ عمل ہیں۔ حکومت کے پانچ سال مکمل ہو رہے ہیں اس کا کریڈٹ تو کسی کو دیجیے۔
 
Top