آوازِ دوست

محفلین
ویسے تو یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پہلے پہل انسان کپڑے بھی نہیں پہنتے تھے مگر اب کیوں ایسا ضروری سمجھا جاتا ہے مہذب دنیا میں؟؟
مہذب دُنیا جو ہوئی :) ویسے کیا آپ کو یقین ہے مہذب دنیا لباس کی غلامی میں اتنی ہی بُری طرح گرفتار ہے جیسا کہ آپ سمجھ رہے ہیں :)
 

ابن رضا

لائبریرین
اگر آپ کو یہ بحر اچھی لگے تو آپکے مطلع کی ایک مثال حاضر ہے (اگرچہ شعر دولخت ہے)

کامل مثمن سالم
متَفاعلن متَفاعلن متَفاعلن متَفاعلن

مجھے ایسی عقلِ کمال دو مجھے وہ جنوں کا خمار دو
جسے کوئی خوفِ خزاں نہ ہو مجھے ایسی کوئی بہار دو
 
آخری تدوین:
پہلے شاعر نے کِس مانوس بحر میں شاعری کی ہو گی ذرا سوچیئے :)

یہ فیصلہ تو تب ہی ہوگا جب پہلے شاعرکا شعر پیش کیا جائے۔
جہاں تک اردو کی ابتدائی شکل کی بات ہے تو اس کی پہلی اینٹ شعر ہی تھا۔ اور وہ شعر ایک عدد بحر میں ہی ہوتا تھا۔
باقی رہی بات یہ کہ پہلے کیا چیز کیسے تھی یہ قضیہ اس بات کی دلیل نہیں بن سکتا کہ موجودہ شکل کو ترک کیا جائے۔ ورنہ آپ کو اشاروں کی زبان تک جانا پڑے گا۔ :)
 
تو گویا اب آپ پہلےاپنی کاوش کی بحر کی تفصیل جاری کریں گے۔ یا اس کو مانوس بحر میں ڈھال کر پیش کریں گے؟
تفصیل جاری کرنے کی ضرورت وہاں نہیں ہوتی جہاں آپ مانوس بحروں میں شاعری کریں۔ ممکن ہے ایک بحر جو آپ کے لئے مانوس ہے، میرے لئے مانوس نہیں۔ ایسے میں اس کی وضاحت آپ کریں گے (شاعر کے ایماء پر)۔ اور اگر وہ ہم دونوں کے لئے غیرمانوس ہے، اور کوئی تیسرا وضاحت کرنے والا موجود نہیں تو شاعر کو یا تو "تفصیل جاری" کرنی پڑے گی یا پھر بات کرنے والوں کی خاموشی پر گزارہ کرنا پڑے گا۔
 
پہلے شاعر نے کِس مانوس بحر میں شاعری کی ہو گی ذرا سوچیئے :)
پہلا شاعر دنیا کا واحد بشر نہیں رہا ہو گا۔ (اس نے کسی ایسی لَے، سُر، وغیرہ میں الفاظ موزوں کئے ہوں گے جو اُس کے زمانے کے لوگوں میں مانوس رہی ہو گی)۔
آپ، بہرحال "پہلے شاعر" نہیں ہیں۔
 

ابن رضا

لائبریرین
تفصیل جاری کرنے کی ضرورت وہاں نہیں ہوتی جہاں آپ مانوس بحروں میں شاعری کریں۔ ممکن ہے ایک بحر جو آپ کے لئے مانوس ہے، میرے لئے مانوس نہیں۔ ایسے میں اس کی وضاحت آپ کریں گے (شاعر کے ایماء پر)۔ اور اگر وہ ہم دونوں کے لئے غیرمانوس ہے، اور کوئی تیسرا وضاحت کرنے والا موجود نہیں تو شاعر کو یا تو "تفصیل جاری" کرنی پڑے گی یا پھر بات کرنے والوں کی خاموشی پر گزارہ کرنا پڑے گا۔
سر بالکل درست فرمایا آپ نے۔ اب شاعر جانے اور اس کی بحر۔۔۔کم از کم اب شاعر یہ شکوہ کرتا نظر نہیں آئے گا کہ کسی نے اس کے سوال کو قابلِ اعتنا نہیں سمجھا

ہم نے تو سب در کھٹکھٹائے ہیں سو ایک یہ کیوں نہیں! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔:)
 
سر بالکل درست فرمایا آپ نے۔ اب شاعر جانے اور اس کی بحر۔۔۔کم از کم اب شاعر یہ شکوہ کرتا نظر نہیں آئے گا کہ کسی نے اس کے سوال کو قابلِ اعتنا نہیں سمجھا
ع: سو ہم خاموش ہیں، کہ ہم کو دعویٰ کچھ نہیں ہے (رؤف امیر)
 
Top