عرش والے بھی تیرے ثنا خواں ہیں

سید زبیر

محفلین
کب تلک منتظر ہم رہیں یا نبی
اپنا جلوہِ اطہر دکھا دیجئیے
ہم فقیروں کی یا احمد مجتبےٰ
پیاس قلب و نظر کی بجھا دیجئیے
ٓآپ زینت ازل کی ہیں خیرالورا
آپ رونق ابد کی ہیں صلے علیٰ
آپ خیر البشر وجہ کون و مکاں
پار بیڑا ہمارا لگا دیجئیے
عرش والے بھی تیرے ثنا خواں ہیں
اور ملائک تیرے در کے دربان ہیں
تیرے دربار عالی کی کیا شان ہے
اپنے قدموں میں ہم کو بلا لیجئیے
رنج و الم سے کردو ہم کو بری
خشک ہے دل کی کھیتی یہ کردو ہری
تشنگی بے کلی تیرگی یا نبی
رہگزاروں سے دل کی ہٹا دیجئیے
بے عمل ہم سراپا گنہگار ہیں
آہ و گِریہ سے ہم کو جِلا دیجئیے
سب سے اونچا ہے رتبوں میں رتبہ تیرا
چومتے ہیں ملائک بھی روضہ تیرا
چاہتیں دل میں ہیں،سر میں سودا تیرا
در پہ عشرت کو اپنے بلا لیجئیے

عشرت لکھنوی

اللٰھم صلے علیٰ محمد
 
آخری تدوین:
Top