عرب دنیا میں معیار خواندگی کے فقدان کی ایک اہم وجہ کمزور عربی اسٹینڈر فانٹ؟

arifkarim

معطل
پروگرام برائے بین الاقوامی طالب علم تعین (PISA) نے حال ہی میں اسرائیلی طلباء وطالبات کے تعلیمی و تدریسی نتائج جاری کئے ہیں۔ ان نتائج میں عبرانی اور عربی بولنے والوں کے معیارخواندگی میں 155 پوئنٹ کی خلیج پائی گئی ہے۔ اب یہاں ظاہر ہے اسرائیل مخالف ان نتائج کو یہود ی سازش قرار دیکر خاموش ہو جائیں گے، لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے۔ ایک دروز عرب سلمان مصالحۃ نامی مصنف نے اسرائیلی اخبار Haaretz میں یہ انکشاف کیا ہے کہ انہی PISA نتائج کے مطابق تیل کی دولت سے مالا مال خلیج عرب کے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے۔ یعنی وہاں بسنے والے عرب طلباء کا معیار خواندگی عبرانی طلباء کے مقابلہ میں بہت کم ہے۔ اسکی ایک وجہ انہوں نے ونڈوز پلیٹ فارم پر ایک قابل استعمال اور معیاری اسٹینڈرڈ عربی فانٹ کا نہ ہونا بتایا ہے۔ انکا یہ بھی کہنا ہے کہ ونڈوز میں موجود مائکروسافٹ کا ڈیفالٹ عربی فانٹ اعراب ڈالنے کے بعد مزید بدھا، بدنما اور پڑھنے میں مزید دشوار گزار ہو جاتا ہے۔ اسکا ایک حل انکے مطابق مائکروسافٹ کو ایک بہتر اور جدید عربی بنانے کیلئے مجبور کرنا ہے۔ جیسے تمام عرب دنیا مائکروسافٹ کو دھمکی دے کہ اگر انہوں نے جلد ہی عربی زبان کیلئے ایک معیاری عربی فانٹ جاری نہ کیا تو وہ سب ایپل کے میک سسٹم پر منتقل ہو جائیں گے :)
حوالہ:
http://www.haaretz.com/opinion/.premium-1.583713
 

arifkarim

معطل
عرب ممالک کی تعلیم میں پسماندگی تعجب خیز نہیں مگر اس کی وجہ فونٹ نہیں

زیک، یہ دھاگہ عربوں کی تعلیمی پسماندگی نہیں بلکہ معیار خواندگی خاص کر ڈیجیٹل خواندگی کے میدان میں کارکردگی پر بحث کیلئے کھولا گیا ہے۔ اسکا عربوں کی تعلیمی میدان میں ناکامی سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ تو بالکل الگ موضوع ہے۔
 
Top