عبدالرحمن ڈکیت تین ساتھیوں سمیت ہلاک

کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران لیاری گینگ کا مرکزی ملزم عبدالرحمن ڈکیت تین ساتھیوں سمیت ہلاک ،واقعہ کے بعد شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔پولیس نے مرکزی ملزم کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں بن قاسم کاٹھور روڈپر ایک پولیس مقابلے میں عبدالرحمن ڈکیت اپنے تین ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا۔ ملزمان کے قبضے سے تین کلاشنکوف، دستی بم نائن ایم ایم پستول برآمد ہوئی۔عبدالرحمن ڈکیت کے ساتھ ہلاک ہونے والوں میں نذیر بلا،اورنگزیب اورعقیل شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وارسے تھااوراس کی گرفتاری پرسندھ حکومت کی جانب سے پچاس لاکھ روپے انعام تھا۔ وہ قتل، ڈکیتی اور اغوا کے سو سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔ اس سے قبل بھی ملزم دو بار گرفتار ہوا مگر پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں کامیاب رہا تھا۔گورنر سندھ کی جانب سے مقابلے میں شریک اہلکاروں کے لئے دس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیاگیا ہے۔سی سی پی اووسیم احمد کا کہنا ہے کہ عبدالرحمن ڈکیت کی ہلاکت ایک بڑی کامیابی ہے۔دوسری طرف اس واقعے کے بعدشہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ لیاری میں شدید فائرنگ کی گئی جبکہ مساجد سے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی گئیں۔

ماخذ
 

عسکری

معطل
زمین پر فساد کرنے والے کا انجام ایسا ہی ہو گا اور کیا قانون قدرت میں دیر ہے اندھیر نہیں
 

arifkarim

معطل
زمین پر فساد کرنے والے کا انجام ایسا ہی ہو گا اور کیا قانون قدرت میں دیر ہے اندھیر نہیں

ایک شخص کے پکڑے جانے سے کیا ہوگا۔ ڈکیتی و چوری پیدا کرنے والے عناصر تو وہیں موجود ہیں۔ کچھ سالوں میں اور لوگ اس قسم کے پیدا ہو جائیں گے!
 

شاہ حسین

محفلین
کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران لیاری گینگ کا مرکزی ملزم عبدالرحمن ڈکیت تین ساتھیوں سمیت ہلاک ،واقعہ کے بعد شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔پولیس نے مرکزی ملزم کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں بن قاسم کاٹھور روڈپر ایک پولیس مقابلے میں عبدالرحمن ڈکیت اپنے تین ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا۔ ملزمان کے قبضے سے تین کلاشنکوف، دستی بم نائن ایم ایم پستول برآمد ہوئی۔عبدالرحمن ڈکیت کے ساتھ ہلاک ہونے والوں میں نذیر بلا،اورنگزیب اورعقیل شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وارسے تھااوراس کی گرفتاری پرسندھ حکومت کی جانب سے پچاس لاکھ روپے انعام تھا۔ وہ قتل، ڈکیتی اور اغوا کے سو سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔ اس سے قبل بھی ملزم دو بار گرفتار ہوا مگر پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں کامیاب رہا تھا۔گورنر سندھ کی جانب سے مقابلے میں شریک اہلکاروں کے لئے دس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیاگیا ہے۔سی سی پی اووسیم احمد کا کہنا ہے کہ عبدالرحمن ڈکیت کی ہلاکت ایک بڑی کامیابی ہے۔دوسری طرف اس واقعے کے بعدشہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ لیاری میں شدید فائرنگ کی گئی جبکہ مساجد سے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی گئیں۔

ماخذ

:rollingonthefloor:

شہباز شریف فارمولہ سندھ میں‌بھی اپنا لیا گیا ہے۔

نہیں ابھی ایسا نہیں ہوا ہے یہ تو بس فرد واحد کے ساتھ غداری کا نتیجہ ہے ۔
زمین پر فساد کرنے والے کا انجام ایسا ہی ہو گا اور کیا قانون قدرت میں دیر ہے اندھیر نہیں

ویسے تو ہر ابتدا و انتہا خدائے بزرگ و برتر کی جانب سے ہے ۔ پر یہاں پر زرداری سے اختلافات آڑے آئے ۔
دشمن نہ کرے دوست نے وہ کام کیا ہے ۔



ایک شخص کے پکڑے جانے سے کیا ہوگا۔ ڈکیتی و چوری پیدا کرنے والے عناصر تو وہیں موجود ہیں۔ کچھ سالوں میں اور لوگ اس قسم کے پیدا ہو جائیں گے!

در اصل یہ کرسی کی تبدیلی ہے اب دیکھئے گا اکرم بلوچ ڈکیت کا نام سامنے آئے گا ۔
 

فخرنوید

محفلین
story3.gif
 
Top