عدم عبدالحمید عدمؔ:::::خیرات صِرف اِتنی ملی ہے حَیات سے:::::Abdul -Hameed- Adam

طارق شاہ

محفلین

غزلِ

عبد الحمید عدمؔ

خیرات صِرف اِتنی ملی ہے حَیات سے
پانی کی بُوند جیسے عطا ہو فرات سے

شبنم اِسی جنُوں میں ازل سے ہے سِینہ کوب
خورشید کِس مقام پہ مِلتا ہے رات سے

ناگاہ عِشق وقت سے آگے نکل گیا
اندازہ کر رہی ہے خِرد واقعات سے

سُوئے ادب نہ ٹھہرے تو دیں کوئی مشورہ
ہم مطمئن نہیں ہیں تِری کائنات سے

خاموش ہم رہیں، تو ٹھہرتے ہیں با قصور!
بولیں، تو بات بڑھتی ہے چھوٹی سی بات سے

آساں پسندیوں سے اِجازت طلب کرو
رستہ بھرا ہُوا ہے عدمؔ مشکلات سے

عبدالحمید عدمؔ

 
Top