عام لوگوں کے بڑے کارنامے

65195585-2094522127283837-1405496170368729088-n.jpg

شدید گرمی اور تپتی دوپہر میں ایک ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کو ٹھنڈا پانی پلانے والے مدرسہ کے یہ معصوم بچے خیر کی علامتوں میں سے ایک خوبصورت اور بہترین مثال ہیں۔ اسی طرح کی یہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں اور خیر کے کام آج کے حبس زدہ ماحول میں خوشگوار ہوا کا جھونکا ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی یہ نیکی ان کے اساتذہ اوروالدین کےلئے ذریعہ نجات بنائے۔ آمین
 
عنوان درست فرمالیں۔۔۔
’’عام لوگ‘‘ کے بجائے ’’عام لوگوں ‘‘ کرلیں!!!
لڑی پرانی بنی ہوئی ہے اب بات ہمارے ہاتھوں سے نکل چکی ۔ محمد تابش صدیقی بھائی اگر مہربانی فرمائیں تو درست ہو سکتا ہے ۔’’عام لوگ‘‘ کے بجائے ’’عام لوگوں ‘‘ کر دیں۔
 

سید عمران

محفلین

سیما علی

لائبریرین
gplus1180695050.jpg

افغانستان کے شہر قندہار میں سڑک کناڑے چھپڑی تلے بیٹھا یہ شخص ، پیشے کے اعتبار سے ایک موچی ہے جو لوگوں کے پٹھے پُرانے جوتے رفو کرکے اُنہیں چمکا کر روزی روٹی کا سامان کرتا ہے ۔
اس زندہ ضمیر انسان نے ساتھ میں سینکڑوں کتابیں ایک ٹاٹ پر بچھائے رکھے ہیں ۔ اپنے پاس آنے والے ہر جوتا سلوانے یا پالش کروانے والے سے یہ کہتا ہے کہ جب تک میں آپ کا کام نپٹا لوں آپ میرا ایک کام کریں ۔۔ جوتے تیار ہونے تک ان کتابوں میں سے کوئی بھی ایک پسندیدہ موضوع کے کتاب کا مطالعہ کریں ۔۔
جوتے رفو کرنے والے اس عظیم انسان کی خواہش ہے کہ اپنے حصے کے جدوجہد سے وہ جہالت کی تاریکی میں ڈوبی اس ہجوم کےلئے روشنی کا سبب بنے تاکہ وہ اس قوم کے جگر چاک کو رفو کرنے میں اپنا حصے کا کردار ادا کرسکے ۔۔
واقعی یہ انسانیت کی معراج اور زندہ دلی کا ثبوت ہے کہ آپ تھکے ہارے کسمپرسی کے حالت میں بھی ایک عظیم مقصد کے حصول کےلئے جدوجہد ترک نہیں کرتے ۔
لنک
صاحب ایک گلاس پانی ملے گا؟
اس بوڑھے جمعدار کو پیاس لگی تھی جسے میرا چوکیدار ابھی ابھی پچھلی گلی کی نالی کھلوانے لایا تھا.
"صاحب اس کو شیشے کے گلاس میں پانی مت دیں, یہ بھنگی ہے."
میں نے چوکیدار کو غور سے دیکھا جو یہ جملہ کہہ کر نکل گیا اور پانی کی ایک بوتل میں نل سے پانی بھرنے لگا اور پھر جمعدار کو دیدیا. مجھے اس وقت اس بوڑھے جمعدار کی آنکھوں میں ایک کرب دکھائی دیا. اور زندگی کے اس موڑ تک نہ جانے کتنی دفعہ وہ اس کرب سے گزر چکا ہوگا.
میں نے چوکیدار کو روکا اور اس کے سامنے جمعدار کو کہا: "میز پر سے شیشے کا گلاس اٹھائیں, سامنے ڈسپنسر سے ٹھنڈا پانی لیں اور پی لیں."
صاحب! میں مسیحی ہوں. اس کا جواب تھا.
انسان تو ہو نا؟
اب اس کی آنکھوں میں ایک فاتحانہ چمک تھی. اور مجھے ایک سکون تھا کہ میں نے اسوہ حسنہ کو زندہ کیا.
 

سیما علی

لائبریرین
انٹرویو
بڑی دوڑ دھوپ کے بعد وہ آفس پہنچ گیا؛ آج اس کا انٹرویو تھا ۔
وہ گھر سے نکلتے ہوئے سوچ رہا تھا ؛ اے کاش آج میں کامیاب ہو گیا تو فوراً اپنے پشتینی مکان کو خیر باد کہہ دونگا اور یہیں شہر میں قیام کروں گا ؛ اممی اور ابو کی روزانہ کی مغزماری سے جان چھڑا لوں گا ۔۔۔۔۔۔۔!
صبح جاگنے سے لےکر رات کو سونے تک ہونے والی مغز ریزی سے اکتا گیا ہوں بیزار ہو گیا ہوں ۔
صبح غسل خانے کی تیاری کرو تو حکم ہوتا ہے پہلے "بستر کی چادر درست کرو پھر غسل خانے جاؤ "!
غسل خانے سے نکلو تو فرمان جاری ہوتا ہے " نل بند کردیا "
تولیہ سہی جگہ پر رکھا ہے یا یوں ہی پھینک دیا ؟
ناشتہ کرکے کے گھر سے نکلنے کا سوچو تو ڈانٹ پڑی ؛ پنکھا بند کیا یا چل رہا ہے ؟
کیا کیا سنیں یار نوکری ملے تو گھر چھوڑ دوں گا -

آفس میں بہت سے امیدوار بیٹھے "باس " کا انتظار کر رہے تھے ؛ دس بج گئے تھے اس نے دیکھا پیسج کی بتی ابھی تک جل رہی ہے ؛ امی یاد آگئی تو بتی بجھا دی ۔آفس کے دروازے پر کوئی نہیں تھا ؛
بازو میں رکھے واٹر کولر سے پانی رس رہاتھا اسکو بند کردیا والد صاحب کی ڈانٹ یاد آگئی
بورڈ لگا تھا انٹرویو دوسرے منزلے پر ہوگا !
سیڑھی کی لائٹ بھی جل رہی تھی اسے بند کرکے آگے بڑھا تو ایک کرسی سر راہ دکھائی دی اسے ہٹاکر اوپر گیا دیکھا پہلے سے موجود امیدوار اندر جاتے اور فوراً واپس آجاتے تھے ؛ معلوم کرنے پر پتا چلا کے وہ اپلیکیشن لے کر کچھ پوچھتے نہیں ہیں واپس بھیج دیتے ہیں ۔

میرا نمبر آنے پر میں نے اپنی فائل مینجر کے سامنے رکھ دی تمام کاغذات دیکھ کر مینجر نے پوچھا کب سے جوائن کر رہے ہو ؟
ان کے سوال پر مجھے یوں لگا جیسے آج یکم اپریل ہو اور یہ مجھے فول بنا رہے ہیں -
مینجر نے محسوس کر لیا اور کہا اپریل فول نہیں حقیقت ہے ۔

آج کے انٹرویو میں کسی سے کچھ پوچھا ہی نہیں ہے صرف CCTV میں تمھارا برتاؤ دیکھا ہے ۔ سبھی امیدوار آئے مگر کسی نے نل یا لائٹ بند نہیں کی ۔
مبارک باد کے مستحق ہیں تمہارے والدین کہ جنہوں نے تمہیں تمیز اور تہذیب سکھائی ہے ۔
جس شخص کے پاس Self Discipline نہیں وہ چاہے جتنا ہوشیار اور چالاک ہو مینجمینٹ اور زندگی کی دوڑ میں پوری طرح کامیاب نہیں ہو سکتا ۔
یہ سب ہو جانے کے بعد میں نے پوری طرح یہ طے کر لیا کہ گھر پہنچتے ہی امی اور ابو سے معافی مانگ کر انہیں بتاؤں گا کہ آج اپنی زندگی کی پہلی آزمائش میں انکی چھوٹی چھوٹی باتوں پر روکنے اور ٹوکنے کی باتوں نے مجھے جو سبق پڑھایا ہے ان باتوں کے مقابل میری ڈگری کی کوئی قیمت نہیں ہے ۔
زندگی کے سفر میں تعلیم ہی نہیں تہذیب کا اپنا مقام ہے
*تہذیب سکھاتی ہے جینے کا سلیقہ*
*تعلیم سے جاہل کی جہالت نہیں جاتی*
 

فاخر رضا

محفلین
انٹرویو
بڑی دوڑ دھوپ کے بعد وہ آفس پہنچ گیا؛ آج اس کا انٹرویو تھا ۔
وہ گھر سے نکلتے ہوئے سوچ رہا تھا ؛ اے کاش آج میں کامیاب ہو گیا تو فوراً اپنے پشتینی مکان کو خیر باد کہہ دونگا اور یہیں شہر میں قیام کروں گا ؛ اممی اور ابو کی روزانہ کی مغزماری سے جان چھڑا لوں گا ۔۔۔۔۔۔۔!
صبح جاگنے سے لےکر رات کو سونے تک ہونے والی مغز ریزی سے اکتا گیا ہوں بیزار ہو گیا ہوں ۔
صبح غسل خانے کی تیاری کرو تو حکم ہوتا ہے پہلے "بستر کی چادر درست کرو پھر غسل خانے جاؤ "!
غسل خانے سے نکلو تو فرمان جاری ہوتا ہے " نل بند کردیا "
تولیہ سہی جگہ پر رکھا ہے یا یوں ہی پھینک دیا ؟
ناشتہ کرکے کے گھر سے نکلنے کا سوچو تو ڈانٹ پڑی ؛ پنکھا بند کیا یا چل رہا ہے ؟
کیا کیا سنیں یار نوکری ملے تو گھر چھوڑ دوں گا -

آفس میں بہت سے امیدوار بیٹھے "باس " کا انتظار کر رہے تھے ؛ دس بج گئے تھے اس نے دیکھا پیسج کی بتی ابھی تک جل رہی ہے ؛ امی یاد آگئی تو بتی بجھا دی ۔آفس کے دروازے پر کوئی نہیں تھا ؛
بازو میں رکھے واٹر کولر سے پانی رس رہاتھا اسکو بند کردیا والد صاحب کی ڈانٹ یاد آگئی
بورڈ لگا تھا انٹرویو دوسرے منزلے پر ہوگا !
سیڑھی کی لائٹ بھی جل رہی تھی اسے بند کرکے آگے بڑھا تو ایک کرسی سر راہ دکھائی دی اسے ہٹاکر اوپر گیا دیکھا پہلے سے موجود امیدوار اندر جاتے اور فوراً واپس آجاتے تھے ؛ معلوم کرنے پر پتا چلا کے وہ اپلیکیشن لے کر کچھ پوچھتے نہیں ہیں واپس بھیج دیتے ہیں ۔

میرا نمبر آنے پر میں نے اپنی فائل مینجر کے سامنے رکھ دی تمام کاغذات دیکھ کر مینجر نے پوچھا کب سے جوائن کر رہے ہو ؟
ان کے سوال پر مجھے یوں لگا جیسے آج یکم اپریل ہو اور یہ مجھے فول بنا رہے ہیں -
مینجر نے محسوس کر لیا اور کہا اپریل فول نہیں حقیقت ہے ۔

آج کے انٹرویو میں کسی سے کچھ پوچھا ہی نہیں ہے صرف CCTV میں تمھارا برتاؤ دیکھا ہے ۔ سبھی امیدوار آئے مگر کسی نے نل یا لائٹ بند نہیں کی ۔
مبارک باد کے مستحق ہیں تمہارے والدین کہ جنہوں نے تمہیں تمیز اور تہذیب سکھائی ہے ۔
جس شخص کے پاس Self Discipline نہیں وہ چاہے جتنا ہوشیار اور چالاک ہو مینجمینٹ اور زندگی کی دوڑ میں پوری طرح کامیاب نہیں ہو سکتا ۔
یہ سب ہو جانے کے بعد میں نے پوری طرح یہ طے کر لیا کہ گھر پہنچتے ہی امی اور ابو سے معافی مانگ کر انہیں بتاؤں گا کہ آج اپنی زندگی کی پہلی آزمائش میں انکی چھوٹی چھوٹی باتوں پر روکنے اور ٹوکنے کی باتوں نے مجھے جو سبق پڑھایا ہے ان باتوں کے مقابل میری ڈگری کی کوئی قیمت نہیں ہے ۔
زندگی کے سفر میں تعلیم ہی نہیں تہذیب کا اپنا مقام ہے
*تہذیب سکھاتی ہے جینے کا سلیقہ*
*تعلیم سے جاہل کی جہالت نہیں جاتی*
زبردست
زبردست
زبردست
 

فاخر رضا

محفلین
صاحب ایک گلاس پانی ملے گا؟
اس بوڑھے جمعدار کو پیاس لگی تھی جسے میرا چوکیدار ابھی ابھی پچھلی گلی کی نالی کھلوانے لایا تھا.
"صاحب اس کو شیشے کے گلاس میں پانی مت دیں, یہ بھنگی ہے."
میں نے چوکیدار کو غور سے دیکھا جو یہ جملہ کہہ کر نکل گیا اور پانی کی ایک بوتل میں نل سے پانی بھرنے لگا اور پھر جمعدار کو دیدیا. مجھے اس وقت اس بوڑھے جمعدار کی آنکھوں میں ایک کرب دکھائی دیا. اور زندگی کے اس موڑ تک نہ جانے کتنی دفعہ وہ اس کرب سے گزر چکا ہوگا.
میں نے چوکیدار کو روکا اور اس کے سامنے جمعدار کو کہا: "میز پر سے شیشے کا گلاس اٹھائیں, سامنے ڈسپنسر سے ٹھنڈا پانی لیں اور پی لیں."
صاحب! میں مسیحی ہوں. اس کا جواب تھا.
انسان تو ہو نا؟
اب اس کی آنکھوں میں ایک فاتحانہ چمک تھی. اور مجھے ایک سکون تھا کہ میں نے اسوہ حسنہ کو زندہ کیا.
بہت زبردست
خدا آپ کو خوش رکھے اور ہمیں سکون و اطمینان کی زندگی دے
 

سیما علی

لائبریرین
65195585-2094522127283837-1405496170368729088-n.jpg

شدید گرمی اور تپتی دوپہر میں ایک ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کو ٹھنڈا پانی پلانے والے مدرسہ کے یہ معصوم بچے خیر کی علامتوں میں سے ایک خوبصورت اور بہترین مثال ہیں۔ اسی طرح کی یہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں اور خیر کے کام آج کے حبس زدہ ماحول میں خوشگوار ہوا کا جھونکا ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی یہ نیکی ان کے اساتذہ اوروالدین کےلئے ذریعہ نجات بنائے۔ آمین
آمین الہی آمین
 
Top