ظلم کے خلاف ڈاکٹر طاہر القادری کے ایجنڈے کو سپورٹ کریں گے۔ چودھری شجاعت حسین

الف نظامی

لائبریرین
ڈاکٹر طاہر القادری کا مشن ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے ہے۔ چودھری پرویز الہٰی
انتخابی اصلاحات سے جمہوریت مضبوط ہو گی، ڈاکٹر طاہر القادری آئین کی حکمرانی کی جدوجہد کر رہے ہیں
dr-tahir-ul-qadri-with-shujaat-meeting_20121231_03.jpg

نائب وزیر اعظم چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ طاہر القادری کا مشن ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے ہے۔ نظام انتخاب میں اصلاحات کے ایجنڈے کی تکمیل میں ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انتخابی اصلاحات سے جمہوریت مضبوط ہو گی اگر یہ اصلاحات پہلے ہو جاتیں تو ضمنی الیکشن کے نتائج مختلف ہوتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری ظلم کے خلاف کھڑے ہیں ہم ان کا ساتھ دیں گے۔ ان سے مل کر محسوس کیا کہ وہ نئے ولولے اور سوچ کے ساتھ اپنا مشن مکمل کرنے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ رات شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر چودھری شجاعت حسین، مشاہد حسین سید، مونس الہی اور خالد بشیر چیمہ بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ڈاکٹر حسن محی الدین القادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری آئین کی حکمرانی کی جدوجہد کر رہے ہیں اس سے جمہوریت کی بنیادیں مضبوط ہوں گی۔ انتخابی اصلاحات سے کرپشن کا راستہ رکے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدرہ شجاعت حسین نے کہا کہ ظلم کے خلاف طاہر القادری کے ایجنڈے کو سپورٹ کریں گے۔ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے انتخابی اصلاحات ضرور ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے دوران تبدیلی کی روشنی دیکھ رہا ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا مشن آئین اور جمہوریت کی پاسداری کا مشن ہے۔ جس سے ملک اور قوم کو یقیناً فائدہ ہو گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ چودھری برادران سے پرانا تعلق ہے انکی نیک خواہشات پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔​
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
ڈاکٹر طاہر القادری کا مشن ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے ہے۔ چودھری پرویز الہٰی​
انتخابی اصلاحات سے جمہوریت مضبوط ہو گی، ڈاکٹر طاہر القادری آئین کی حکمرانی کی جدوجہد کر رہے ہیں​
dr-tahir-ul-qadri-with-shujaat-meeting_20121231_03.jpg
نائب وزیر اعظم چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ طاہر القادری کا مشن ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے ہے۔ نظام انتخاب میں اصلاحات کے ایجنڈے کی تکمیل میں ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انتخابی اصلاحات سے جمہوریت مضبوط ہو گی اگر یہ اصلاحات پہلے ہو جاتیں تو ضمنی الیکشن کے نتائج مختلف ہوتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری ظلم کے خلاف کھڑے ہیں ہم ان کا ساتھ دیں گے۔ ان سے مل کر محسوس کیا کہ وہ نئے ولولے اور سوچ کے ساتھ اپنا مشن مکمل کرنے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ رات شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر چودھری شجاعت حسین، مشاہد حسین سید، مونس الہی اور خالد بشیر چیمہ بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ڈاکٹر حسن محی الدین القادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری آئین کی حکمرانی کی جدوجہد کر رہے ہیں اس سے جمہوریت کی بنیادیں مضبوط ہوں گی۔ انتخابی اصلاحات سے کرپشن کا راستہ رکے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدرہ شجاعت حسین نے کہا کہ ظلم کے خلاف طاہر القادری کے ایجنڈے کو سپورٹ کریں گے۔ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے انتخابی اصلاحات ضرور ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے دوران تبدیلی کی روشنی دیکھ رہا ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا مشن آئین اور جمہوریت کی پاسداری کا مشن ہے۔ جس سے ملک اور قوم کو یقیناً فائدہ ہو گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ چودھری برادران سے پرانا تعلق ہے انکی نیک خواہشات پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔​
جی ہاں! ان کی کسر رہ گئی تھی ۔۔۔ کیا طاہر القادری صاحب ان کے خلاف "لانگ مارچ" کریں گے جن کے ساتھ بیٹھے "گپ شپ" لگا رہے ہیں ۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جی ہاں! ان کی کسر رہ گئی تھی ۔۔۔ کیا طاہر القادری صاحب ان کے خلاف "لانگ مارچ" کریں گے جن کے ساتھ بیٹھے "گپ شپ" لگا رہے ہیں ۔۔۔
مارچ کا مقصد "انتخابی اصلاحات" ہے۔ اس پر گفتگو کریں! اس کے بعد ہم دیکھیں گے کون کرپٹ پارلیمنٹ میں گھستا ہے!
گپ شپ لگانے والے خود آئے ہیں ، اور چند دن پہلے آپ انہی سیاسی جماعتوں کے پاس نمائندہ وفد بھیجنے کی بات کر رہے تھے! یاد آیا؟ یا آپ کی تحریر کا لنک فراہم کروں۔ آج تو یہ خود وفد کے ہمراہ آئے بیٹھے ہیں :)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
مارچ کا مقصد "انتخابی اصلاحات" ہے۔ اس پر گفتگو کریں! اس کے بعد ہم دیکھیں گے کون کرپٹ پارلیمنٹ میں گھستا ہے!
گپ شپ لگانے والے خود آئے ہیں ، اور چند دن پہلے آپ انہی سیاسی جماعتوں کے پاس نمائندہ وفد بھیجنے کی بات کر رہے تھے! یاد آیا؟ یا آپ کی تحریر کا لنک فراہم کروں۔ آج تو یہ خود وفد کے ہمراہ آئے بیٹھے ہیں :)
جی ہاں! آپ درست فرما رہے ہیں ۔۔۔ لنک فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔۔۔ اس سے کچھ حاصل نہ ہو گا ۔۔۔ کیوں کہ میں نے یہ عرض کیا تھا کہ ۔۔۔ نمائندہ وفود تئیس دسمبر کے "الٹی میٹم" سے پہلے بھیجنا بہتر رہے گا ۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جی ہاں! آپ درست فرما رہے ہیں ۔۔۔ لنک فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔۔۔ اس سے کچھ حاصل نہ ہو گا ۔۔۔ کیوں کہ میں نے یہ عرض کیا تھا کہ ۔۔۔ نمائندہ وفود تئیس دسمبر کے "الٹی میٹم" سے پہلے بھیجنا بہتر رہے گا ۔۔۔
آپ کی مشاورت حاصل نہ ہو سکی ، بہت افسوس ہے :(
 
Top