جون ایلیا طعنوں کے وار اپنا اثر کر گئے ہیں کیا

طعنوں کے وار اپنا اثر کر گئے ہیں کیا
اے بے لحاظ ! زخمِ عبث بھر گئے ہیں کیا

اب شہر یار سے کوئی پُرسش نہ شور و شر
شوریدگانِ شہر سفر کر گئے ہیں کیا

اسرارِ جاں کا ذکر ہے بازاریوں میں عام
اہلِ حرم یہاں سے کھُلے سر گئے ہیں کیا

ہنگامہ شہر میں جو بپا کر کے آئے تھے
گھر آ کے اس سے آپ ہی ہم ڈر گئے ہیں کیا

تو آستین چڑھائے چلا ہے جو سوئے غیر
جاں دادگان تیغ ادا مر گئے ہیں کیا

کچھ بھی کیا ہو ہم نے ، کہیں بھی گئے ہوں ہم
حد سے تمہاری یاد کی باہر گئے ہیں کیا

شعری مجموعہ " لیکن "
صفحہ نمبر 221
کلام جون ایلیا​
 
Top