طالبان ہی طالبان

عین عین

لائبریرین
صدر آصف زرداری نے قومی اسمبلی سے ایک قرارداد کی منظوری کے بعد شرعی نظامِ عدل ریگولیشن پر دستخط کردیے ہیں۔

یہ خبر تو عام ہے۔ بالا دستوں‌کا زیر دستوں‌سے دبنا۔ ان سے مذاکرات۔
ان کی باتیں‌ماننا۔ انھیں طاقت بخشنے اور مزید جی دار بنانے کے سوا کیا ہے؟ متوازی نظام ۔۔۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا ۔ریاست کے اندر ریاست ۔ یہ ہے ہماری جمہوری حکومت۔ طاقت ور۔ عوام کی منتخب کردہ۔ اب یہ طالبان جو اسلام کا نام استعمال کر کے اپنے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں‌مصروف ہیں۔ پورے ملک پر قابض‌ہو جائیں‌گے۔ کراچی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روشنیوں‌کا شہر نہیں۔۔۔۔۔۔۔ رہے گا؟ لگتا تو ایسا ہی ہے۔
بہرحال ایم کیو ایم نے بلوچ راہ نمائوں‌کے قتل اور اس معاہدے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے شدید مخالفت اور احتجاج کا جو راستہ اپنایا ہے وہ قابل تحسین ہے۔ خود کو سیکولر کہنے والے بہادر اور غیور ۔۔۔۔۔۔۔۔ ان سے پیچھے رہ گئے۔ بس اب طالبان ہی طالبان ہوں‌گے۔ زندہ باد صدر پاکستان
 

فرخ

محفلین
صدر آصف زرداری نے قومی اسمبلی سے ایک قرارداد کی منظوری کے بعد شرعی نظامِ عدل ریگولیشن پر دستخط کردیے ہیں۔

یہ خبر تو عام ہے۔ بالا دستوں‌کا زیر دستوں‌سے دبنا۔ ان سے مذاکرات۔
ان کی باتیں‌ماننا۔ انھیں طاقت بخشنے اور مزید جی دار بنانے کے سوا کیا ہے؟ متوازی نظام ۔۔۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا ۔ریاست کے اندر ریاست ۔ یہ ہے ہماری جمہوری حکومت۔ طاقت ور۔ عوام کی منتخب کردہ۔ اب یہ طالبان جو اسلام کا نام استعمال کر کے اپنے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں‌مصروف ہیں۔ پورے ملک پر قابض‌ہو جائیں‌گے۔ کراچی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روشنیوں‌کا شہر نہیں۔۔۔۔۔۔۔ رہے گا؟ لگتا تو ایسا ہی ہے۔
بہرحال ایم کیو ایم نے بلوچ راہ نمائوں‌کے قتل اور اس معاہدے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے شدید مخالفت اور احتجاج کا جو راستہ اپنایا ہے وہ قابل تحسین ہے۔ خود کو سیکولر کہنے والے بہادر اور غیور ۔۔۔۔۔۔۔۔ ان سے پیچھے رہ گئے۔ بس اب طالبان ہی طالبان ہوں‌گے۔ زندہ باد صدر پاکستان

محترم، کراچی ابھی کونسا روشنیوں کا شہر رہ گیا ہے۔ موجودہ حکمران جماعت ایم کیو ایم (منحوس قومی موومنٹ) کی حکمرانی کے دوران، جتنے لوگوں کو وہاں قتل کیا گیا، لوٹا گیا اور جرائم کا ڈھیر لگ گیا، اسکے بارے میں کیا خیال ہے؟
یہ وہی کراچی ہے، جہاں روزآنہ کتنے ہی لوگوں‌کو انکی محنت کی کمائیوں سے محروم کر دیا جاتا ہے، تو کوئی آواز نہیں‌اُٹھتی، مگر حکومت کی چمچہ گیری کے لئے ایک مزار کی بے حرمتی کے بہانے لاکھوں کا جلوس نکل آتا ہے
یہ وہی کراچی ہے، جہاں لوگوں کے سڑکوں‌پر چلتے گولی مار دی جاتی ہے اور کوئی مقدمہ بھی درج نہیں ہوتا،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایم کیوایم کو بلوچ رہنماؤں‌کے قتل کی تو بہت تکلیف ہے،مگراسکے جب رہنما پاکستان کے قیام کو بلنڈر اور غلطی کہتے ہوئے ہندوستان سے معافی طلب کرتے ہوئے پناہ مانگتا نظر آتا ہے، تو وہ کیا حب الوطنی کا شاخسانہ کہلاتا ہے؟

یہ لسانی تنظیم دیگر قوم پرستوں کےساتھ مل کہ پہلے ہی ملک توڑنے کے در پے ہے۔اور اپنی اس کالے روپ کو چھپانے کے لئے دوسرے معاملات پر اچھل اچھل کر بیانات دیتے نظر آتے ہیں۔

پہلے ایم کیو ایم (منحوس قومی موومنٹ) اپنے کرتوتوں پر نظر ڈالے جو طالبان کے فتنے سے زیادہ گھناؤنے ہیں۔۔۔
 
ایک ملک دو قانون
ایک ملک دو چیف جسٹس
آئین پاکستا ن کے چیف جسٹس " افتخار چوہدری"
نظامِ عدل ریگولیشن کا چیف جسٹس "مولانا صوفی محمد"

اس کو کہتے ہیں
It happened only in Pakistan
 

arifkarim

معطل
ضیاء الحق قادیانیوں کو ریاست میں ریاست کہتا تھا۔ آج اسکا اپنا بنایا ہوا ناسور :"طالبان" حقیقی ریاست میں ریاست بن گیا ہے :)
 

مغزل

محفلین
عارف عزیز صاحب آپ بھی طالبان طالبان کرنے لگ گئے ۔ آپ تو اخبار کے بندے آپ کو تو خبر ہے کہ سب ڈرامہ ہے پھر بھی ۔۔؟؟
 

عین عین

لائبریرین
عارف عزیز صاحب آپ بھی طالبان طالبان کرنے لگ گئے ۔ آپ تو اخبار کے بندے آپ کو تو خبر ہے کہ سب ڈرامہ ہے پھر بھی ۔۔؟؟


مغل بھائی۔ باقی تمام لوگوں‌کی رائے اور ان کے اٹھائے گئے سوالات اپنی جگہ بہھت اہم ہیں۔ پہلے آپ سے کلام ہو جائے۔ یہ ڈراما نہیں‌ہے۔ طالبان حقیقت ہیں۔ اسے غیر اہم نہ سمجھیں۔ یہ لوگ ہمیں‌کہیں‌کا نہیں‌چھوڑیں گے۔
 

عین عین

لائبریرین
محترم، کراچی ابھی کونسا روشنیوں کا شہر رہ گیا ہے۔ موجودہ حکمران جماعت ایم کیو ایم (منحوس قومی موومنٹ) کی حکمرانی کے دوران، جتنے لوگوں کو وہاں قتل کیا گیا، لوٹا گیا اور جرائم کا ڈھیر لگ گیا، اسکے بارے میں کیا خیال ہے؟
یہ وہی کراچی ہے، جہاں روزآنہ کتنے ہی لوگوں‌کو انکی محنت کی کمائیوں سے محروم کر دیا جاتا ہے، تو کوئی آواز نہیں‌اُٹھتی، مگر حکومت کی چمچہ گیری کے لئے ایک مزار کی بے حرمتی کے بہانے لاکھوں کا جلوس نکل آتا ہے
یہ وہی کراچی ہے، جہاں لوگوں کے سڑکوں‌پر چلتے گولی مار دی جاتی ہے اور کوئی مقدمہ بھی درج نہیں ہوتا،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایم کیوایم کو بلوچ رہنماؤں‌کے قتل کی تو بہت تکلیف ہے،مگراسکے جب رہنما پاکستان کے قیام کو بلنڈر اور غلطی کہتے ہوئے ہندوستان سے معافی طلب کرتے ہوئے پناہ مانگتا نظر آتا ہے، تو وہ کیا حب الوطنی کا شاخسانہ کہلاتا ہے؟

یہ لسانی تنظیم دیگر قوم پرستوں کےساتھ مل کہ پہلے ہی ملک توڑنے کے در پے ہے۔اور اپنی اس کالے روپ کو چھپانے کے لئے دوسرے معاملات پر اچھل اچھل کر بیانات دیتے نظر آتے ہیں۔

پہلے ایم کیو ایم (منحوس قومی موومنٹ) اپنے کرتوتوں پر نظر ڈالے جو طالبان کے فتنے سے زیادہ گھناؤنے ہیں۔۔۔

میرے دوست۔ میں‌نے ایم کیو ایم کی حمایت نہیں‌کی ہے۔ جو بھی اس معاملے پر آواز اٹھا رہا ہے ان تمام جماعتون اور افراد کی بات کی ہے۔ دیگر یہ کہ ہمیں‌اپنا رویہ بدلنا ہو گا۔ لکیر پیٹنے والے لکیر ہی پیٹیں‌گے کل بھی۔ تبدیلی آنے دیں۔ آج اس کی شکل غیر واضح‌ہے کل مزید بہتر ہو گی۔ امید اچھی رکھیں۔ ایم کیو ایم ہی نہیں کسی بھی سیاسی جماعت کا دامن اجلا نہیں‌ہے۔ یہ تو طے ہے۔ اس میں‌کسے کلام ہے بھائی؟ وہ تمام باتیں‌جو آپ نے لکھی ہیں ۔۔۔۔۔درست ہیں اور ہم انھیں‌نہیں‌بھولے ہیں۔ نہ ان کی حوصلہ افزائی کی کبھی کسی باشعور شہری نے خواہ وہ ملک کے کسی کونے سے تعلق رکھتا ہو۔
اچھا اگر ایسا ہی ہے تو پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھٹو کی پھانسی، پاکستان کے ٹوٹنے کا معاملہ، لیاقت علی خان، سانحہ نشتر پارک۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ضیا کے طیارے کے حادثے اور ایسے کئی معاملات کا جب تک حل اور ان کے مجرموں کو سزا نہیں‌ملتی اس وقت تک بے نظیر کے قتل کا معاملہ نہ اٹھایا جاے؟ ڈرون حملوں پر بات نہیں‌کی جائے۔ میریٹ‌والا معاملہ بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہاں‌بھی چپ رہیں۔ کراچی میں‌وکلا کے جلانے پر بھی چپ رہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔اور یہ کہتے رہیں کہ نہیں‌جی پہلے لیاقت علی خان کے قاتل کو لائو۔ پہلے بنگلہ دیش بنانے والوں‌کو پھانسی دو۔ انھیں‌بے نقاب کرو۔ ماضی میں‌زندہ رہین۔ باقی اب جو ہو رہا ہے۔ اس پر اگر کوئی کچھ کہہ دے تو اسے کہیں‌کہ احمق ہے۔ سیاست کر راہا ہے۔ لیاقت علی خان کو بھول گیا۔

نہیں‌بھائی۔ ماضی کے قتل اور جرائم کا تو جواب چاہیے ہی ہے۔ اب جو ہو رہا ہے اس پر بھی شور مچانا ہے۔ یہ رویہ ٹھیک نہیں‌ہے۔
 

عین عین

لائبریرین
مغل بھائی ۔۔۔۔۔۔۔ میں‌بہت ممنون ہوں‌آپ کا۔ آپ نے کسی حد تک سمجھنے کی کوشش کی۔ اس پر تفصیلی بات ہو سکتی ہے۔ آپ کو اب بھی اختلاف ہو گا۔ یہ تو آپ کا حق ہے لیکن غلط بات یہ ہے کہ ہم میں‌نہ مانوں‌کی رٹ‌لگاتے ہیں۔ امید ہے آپ ان میں‌سے نہیں‌ہیں۔
 
Top