صریرِ خامہ : عالمی خطاطی کانفرنس

الف نظامی

لائبریرین
صریر خامہ عالمی خطاطی(کیلی گرافی) کانفرنس جس میں دیگر مسلم مالک سے بھی ماہر خطاط حضرات نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کا تیسرا دن میں نے استاد محترم شاکر القادری کے ساتھ گزرا اس دن تین شیشنز کا شیڈول طے تھا ۔ اور ان تینوں شیشنز کے دوران میں کانفرنس حال میں موجود تھا ۔ تیسرے دن کا شاندار اور اختتامی مکالمہ القلم تاج نستعلیق تھا۔ جسے استاد شاکر القادری صاحب نے انتہائی خوبصورت انداز میں انجام دیا ۔ اس دوران القلم تاج نستعلیق فانٹ کا تعارف، کمپیوٹر اور اردو ٹائپو گرافی، نستعلیق فانٹ سازی ، کریکٹر بیسڈ اور لگیچر بیسڈ فانٹ کا تعارف خوبیاں و خامیاں، کمپیوٹر بیسڈ فانٹ کی اہمیت، تاج نستعلیق کی ضرورت اور تاج نستعلیق کی مرحلہ وار تیاری کا ذکر کیا ۔ جسے کانفرنس حال میں موجود تمام شرکاء نے بہت سراہا اور داد و تحسین سے بھی نوازا ۔
کیونکہ میں نے آج سارے مکالمے ذاتی طور پر سنے اور دیکھے ۔ اس دوران کوئی بھی مکالمہ شرکاء کی خاص توجہ نہ حاصل کر سکا۔ مگر اس دن کا آخری مکالمہ جو کہ القلم تاج نستعلیق فانٹ کے بارے میں تھا، نے تمام شرکاء کو اپنی طرف متوجہ کیا ۔ استاد محترم نے سلائیڈ شو کے ذریعے مختلف مثالوں سے اردو فانٹ سازی ، اور نستعلیق ٹائپو گرافی میں موجود خوبیوں اور خامیوں کو بحسن انداز شرکاء کو سمجھایا۔ نہ صرف شرکاء بلکہ دوسرے ممالک سے آنے والے خطاط حضرات ، جن میں ڈاکٹر کاظم خراسانی (ایران)، ڈاکٹر صلاح الدین شیر زاد (بغداد،عراق) اور خصوصا ڈاکٹر محمد خسرو سباسی (استنبول، ترکی)نے بھی بہت سراہا۔
بہت شکریہ اشتیاق علی ، اگر آپ نے تصویریں بنائی ہیں تو وہ بھی لگا دیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
img2827dk.jpg

سید شاکر القادری کانفرنس میں شریک ملکی و غیر ملکی مندوبین کے ہمراہ​
دائیں سے بائیں تصویر میں موجود افراد کی تفصیل ، بشکریہ اشتیاق علی
ڈاکٹر کاظم خراسانی (مشہد ایران)، ڈاکٹر خسرو سباسی (استنبول ترکی)، ڈاکٹر صلاح الدین شیرزاد (بغداد عراق)، خطاط محمد خالد جاوید یوسفی (راولپنڈی)، سید شاکر القادری (اٹک)۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
اس کانفرنس میں جو مقالے پڑھے گئے ہیں، کیا وہ کہیں (آنلائن، یا کتابی شکل میں) دستیاب ہوں گے؟
 

اشتیاق علی

لائبریرین
img2827dk.jpg

سید شاکر القادری کانفرنس میں شریک ملکی و غیر ملکی مندوبین کے ہمراہ​
دائیں سے بائیں تصویر میں موجود افراد کی تفصیل
ڈاکٹر کاظم خراسانی (مشہد ایران)، ڈاکٹر خسرو سباسی (استنبول ترکی)، ڈاکٹر صلاح الدین شیرزاد (بغداد عراق)، خطاط محمد خالد جاوید یوسفی (راولپنڈی)، شاکر القادری (اٹک)۔

نوث:
پچھلی چند پوسٹوں میں یہی تصویر شیئر کرنے کی کوشش کر رہا تھا ۔ مگر ہوئی نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
دائیں سے بائیں تصویر میں موجود افراد کی تفصیل
ڈاکٹر کاظم خراسانی (مشہد ایران)، ڈاکٹر خسرو سباسی (استنبول ترکی)، ڈاکٹر صلاح الدین شیرزاد (بغداد عراق)، خطاط محمد خالد جاوید یوسفی (راولپنڈی)، شاکر القادری (اٹک)۔

نوث:
پچھلی چند پوسٹوں میں یہی تصویر شیئر کرنے کی کوشش کر رہا تھا ۔ مگر ہوئی نہیں۔
بہت شکریہ اشتیاق علی
 

اشتیاق علی

لائبریرین
آج کا دن بھی کافی مصروفیت بھرا گزرا ۔ آج ورک شاپ کا انعقاد ہوا، کافی لیٹ شروع ہوئی لیکن کافی دلچسپ اور معلوماتی تھی ۔ جس میں شرکا‏ء اور طلباء نے بھر پور شرکت کی ۔ آج کی ورک شاپ میں خطاطی میں استعمال ہونے والی بنیادی چیزوں کے بارے میں بتایا خصوصا قلم ، اس کی اہمیت اور اسے بنانے کے طریقہ کار کے متعلق خاصی تفصیلی گفتگو ہوئی ۔ اور ساتھ میں عملی طور پر ماہر خطاط حضرات نے قلم کے لیے بانس کو جانچنے ، قلم کو تراشنے اور قط لگانے کے بارے میں عملی رہنمائی بھی فراہم کی۔ جنہیں نہ صرف شرکاء بلکہ طلباء نے بھی بہت سراہا اور طلباء کی طرف سے سوالات کا سلسلہ بھی چلتا رہا جن کے ساتھ ساتھ جواب بھی دئیے جاتے رہے۔ اس کے بعد ایرانی خطاط جناب کاظم خراسانی صاحب نے اپنے چند فن پاروں کی نمائش کی اور عملی طور پر قلم کے ساتھ مختلف حروف کی سیاہ مشق کامظاہرہ کیا۔
سیاہ مشق خطاطی کی اصطلاح میں اس مشق کو کہا جاتا ہے جو خطاط کچھ لکھنے سے پہلے اپنے آپ کو، آپ ہاتھ کو اور اپنے قلم کو رواں کرنے کے لیے لکھتے ہیں۔
کاظم خراسانی نے شکستہ نستعلیق میں چند حروف کو بار بار لکھا اور اس کی خوبصورت کششیں بنا کر دکھائیں۔ خراسانی کے خط میں روایت کے ساتھ جدت بھی موجود تھی ، وہ خطاط تو ہیں ہی لیکن گرافک ڈیزائنر ہونے کے ناطے سے انہوں نے جدید اسلوب و اختراعات کو بھی مد نظر رکھا۔ انتہائی چابک دستی کے ساتھ چند منٹ میں کھینچی گئی کششوں نے بہت خوبصورت آہنگ پیدا کیا اور شرکا نے ان کی اس سیاہ مشق کو بہت سراہا۔

اس کے بعد ڈاکٹر صلاح الدین شیرزاد نے ''صریر القلم فی لاھور'' کے الفاظ خط ثلث میں طغرا کی صورت میں لکھ کر شرکا کو حیران کر دیا ۔اس کے بعد انہوں نے ورک شاپ کے درس اول کے طور پر خط ثلث کی الف بنانا سکھائی۔ انہوں نے الف عملی طور پر بنا کر دکھائی اور اس کا تاج بنانے کی ترکیب بتائی، الف کے سائز اور اس کے قطوں کی تعداد بتائی، جسے شرکا نے نہایت دلچسپی سے دیکھا ۔ اسی دوران استنبول یونیورسٹی آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے ڈین ڈاکٹر خسرو سباسی صاحب کے ذوق نے انہیں مہمیز کیا اور وہ بن بلائے ڈاکٹر صلاح الدین شیرزاد کے پاس پہنچ گئے اور خط ثلث کی الف کی لفظوں میں تجسیم کرنے لگے۔ انہوں نے کہا کہ میں نوجوانی میں اکثر سوچا کرتا تھا کہ یورپ کے بعض علاقوں میں لڑکیوں کا نام الف ہوتا ہے۔ لڑکوں کا کیوں نہیں ہوتا؟ پھر جب میں نے خط ثلث کی الف پر غور کیا تو مجھے سمجھ آگیا کہ ایسا کیوں ہے۔ پھر ڈاکٹر صاحب بولتے رہے اور ان کا مترجم انگریزی میں ان کی ترجمانی کرتا رہا۔ جہاں کہیں ڈاکٹر صاحب نے محسوس کیا کہ شاید مترجم میرے مافی الضمیر کو درست طور پر منتقل نہیں کر رہا وہاں انہوں نے عملی پرفارمنس کا مظاہرہ بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خط ثلث کی الف ایک مغرور حسینہ کی طرح سینہ تان کر کھڑی ہوتی ہے ذرا سا آگے کو جھکی ہوئی اور پاؤں کو ذرا سا پیچھے کئے ہوئے نازک انداز کےساتھ ۔ خط ثلث کی الف پر سجے ہوئے تاج کو انہوں نے اس حسینہ کی زلف قرار دیا۔ ایک دو موقعوں پر ڈاکٹر صاحب نے البیلی حسیناؤں کی طرح کیٹ واک کا مظاہرہ بھی کیا اور اپنے جسم کو خط ثلث کی الف کی طرح خمدار کر کے چل کر دکھایا۔ ان کی یہ پرفارمنس اور خط ثلث کی الف کی اس طرح تجسیم کو بہت پسند کیا گیا ۔ہال تالیوں سے گونجتا رہا اور وہ مسکراتے ہوئے داد وصول کرتے رہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ الف ایک نام نہیں بلکہ ایک دعا بھی ہے جو لوگ اپنی بیٹیوں کا نام الف رکھتے ہیں گویا وہ اپنی بیٹیوں کو ترقی درجات کی دعا دیتے ہیں۔
باقی ۔۔۔۔۔ باقی
 

تلمیذ

لائبریرین
اشتیاق علی، آپ نے بہت عمدہ انداز سے آنکھوں دیکھا حال بیان کیا ہے،۔ اور یقیناً آپ نے تصاویر بھی لی ہوں گی۔ براہ کرم انہیں بھی شئیر کریں۔
 

اشتیاق علی

لائبریرین
اشتیاق علی، آپ نے بہت عمدہ انداز سے آنکھوں دیکھا حال بیان کیا ہے،۔ اور یقیناً آپ نے تصاویر بھی لی ہوں گی۔ براہ کرم انہیں بھی شئیر کریں۔
تصاویر تو میں نہیں لے سکا البتہ کل والی تصاویر اکٹھی کر رہے ہیں جیسے ہی کچھ ہوتی ہیں تو وہ شامل محفل کر دیں گے۔
 

arifkarim

معطل
1zz6ogz.jpg

دائیں سے بائيں
خانم مریم مودی (مشہد ایران)، شاکر القادری (اٹک)، کاظم خراسانی (مشہد ایران) اور انعام الحق(لاہور)۔
ماشاءاللہ! ایران پاکستان دوستی زندہ باد! کاش کہ ہم ایک قوم بن کر اس قدیم نستعلیقیاتی ورثہ کو اس جدید دور کے تقاضوں کے تحت احسن انداز میں ڈھال سکیں۔ اٰمین!
یاد رہے کہ نستعلیق فی الوقت صرف ایران اور پاکستان کا قومی رسم الخط ہے۔ اور مجھے امید ہے کہ محترم شاکرالقادری صاحب نے پریزنٹیشن کے دوران نستعلیق فانٹس کا سب سے بڑا مسئلہ کرننگ ضرور اٹھایا ہو۔ اس سلسلہ میں ہم ایرانی فانٹ ماہرین کیساتھ ملکر ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اس معمہ کو حل کر سکتے ہیں۔ ابھی تک کوئی بھی کمپیوٹر سسٹم نستعلیق میں خودکار کرننگ کی سہولت مہیا نہیں کرسکا۔ :(
 

aladdin

محفلین
ماشاءاللہ! ایران پاکستان دوستی زندہ باد! کاش کہ ہم ایک قوم بن کر اس قدیم نستعلیقیاتی ورثہ کو اس جدید دور کے تقاضوں کے تحت احسن انداز میں ڈھال سکیں۔ اٰمین!
ہاں ہاں کیوں نہیں! آخر ہم سبھی کا یہ دلی خواب ہے کہ اس قدیم نستعلیقی ورثہ کو دورجدید کے تقاضوں کے تحت ڈھالا جائے۔ آمین! یہ دلی چاہت ضرور پوری ہوگی۔ آمین!
اور مجھے امید ہے کہ محترم شاکرالقادری صاحب نے پریزنٹیشن کے دوران نستعلیق فانٹس کا سب سے بڑا مسئلہ کرننگ ضرور اٹھایا ہو۔ اس سلسلہ میں ہم ایرانی فانٹ ماہرین کیساتھ ملکر ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اس معمہ کو حل کر سکتے ہیں۔ ابھی تک کوئی بھی کمپیوٹر سسٹم نستعلیق میں خودکار کرننگ کی سہولت مہیا نہیں کرسکا۔ :(
ہاں مجھے بھی امید ہے کہ یہ کرننگ والا مسئلہ ضرور ڈسکس کیا گیا ہوگا۔ شاکر صاحب! آپ اس بارے میں کچھ بتائیں کہ کیا کرننگ سے متعلق کوئی گفتگو فانٹ کے ماہرین کے ساتھ ہوئی تھی۔ :)
 
جی ہاں بالکل ، کافی دنوں سے آپ سے بات نہ ہو سکی اس کی وجہ ہے کہ 3 دن سے میری Heart Beat میں کافی مسئلہ چل رہا ہے اس سے پہلے بھی سینے میں درد کا عارضہ تھا ۔ فون سننے پر سختی سے پابندی تھی اور آج صبح پھر سے ایمر جنسی جانا پڑا تھا لیکن اب قدرے ٹھیک ہوں اور ڈاکٹر نے اب گھر سے باہر جانے کی اجازت دے دی ہے۔ میں اس کا ذکر نہ کرتا اگر یہ خدشہ نہ ہوتا کہ آپ میرے غیاب کے بارے میں غلط فہمی کا شکار ہو جاتے۔
پردیسی بھائی کے گھر ، وعدے کے باوجود بھی اسی لئے نہ جا سکا۔ بہر حال کل ملاقات کا پروگرام رکھ لیں میں حاضر ہو جاؤں گا۔

یہ تو تشویش مبتلا کر دیا ہے آپ نے ساجد۔
اپنی صحت کے متعلق مطلع رکھیے گا۔
 
Top