شیخ رشید کو وزارت ریلوے سے ہٹا کر وزیرداخلہ بنا دیا گیا

جاسم محمد

محفلین
یا پھر 'باہر' کے کسی 'اہم' مُلک یا ممالک کی انہیں سپورٹ حاصل ہے، اس لیے مُمکن ہے کہ 'اسٹیبلشمنٹ' کی غیبی مدد انہیں مِل چکی ہو ورنہ اتنا اعتماد کیسے مِل گیا ان کو۔ مُجھے باجوہ سینئر کا استعفیٰ دکھائی دیتا ہے
نواز شریف نے دھرنوں، پاناما سکینڈل کے وقت استعفی نہیں دیا تو جنرل باجوہ جن کی ایکسٹینشن کو قانونی حیثیت خود اپوزیشن نے اپنے ووٹ سے دلوائی ہے کہاں سے اور کیوں استعفی دیں گے؟ اور وہ بھی ایک ایسے سزا یافتہ مجرم کے دباؤ پر جو خود عدالتوں سےجھوٹ بول کر جعلی بیماریوں کے نام پر لندن بیٹھا ہوا ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
نواز شریف نے دھرنوں، پاناما سکینڈل کے وقت استعفی نہیں دیا تو جنرل باجوہ جن کی ایکسٹینشن کو قانونی حیثیت خود اپوزیشن نے اپنے ووٹ سے دلوائی ہے کہاں سے اور کیوں استعفی دیں گے؟ اور وہ بھی ایک ایسے سزا یافتہ مجرم کے دباؤ پر جو خود عدالتوں سےجھوٹ بول کر جعلی بیماریوں کے نام پر لندن بیٹھا ہوا ہے۔
بیرُونی دباؤ کے سامنے فوجی دُم دبا کر بھاگ جاتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
خان کی مقبُولیت سب سے زیادہ 2013 میں تھی
یہی تو اس ملک کا المیہ ہے۔ خان اعظم سب سے زیادہ مقبول ۲۰۱۳ میں تھے۔ اس وقت آر اوز جو عدلیہ کے نیچے کام کر رہے تھے نے ن لیگ کے حق میں دھاندلی کی۔
پھر ۲۰۱۸ میں جب نواز شریف زیادہ مقبول تھے تو خلائی مخلوق نے خان اعظم کے حق میں الیکشن کا رخ موڑا۔
عوام جس کو جس وقت اقتدار کیلئے پسند کرتی ہے وہ اس وقت دھاندلی و بے ضابطگی کی نذر ہو جاتا ہے۔ بعد میں اگر اسے اقتدار مل بھی جائے تو وہ بے وقت ہی ہوتا ہے جیسا کہ آجکل خان اعظم “کھجل” ہو رہا ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
اتنی بڑی گیم اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کرنا بیرونی سپورٹ کے بغیر مُمکن نہیں۔ دھڑن تختہ کی پوزِیشن اکیلے کسی کے پاس نہیں۔
نواز شریف کی غیر ملکی وفود سے ملاقاتوں کی خبریں عمران خان اور مقتدرہ کو ہیں۔ اسی لئے وہ پی ڈی ایم کو جلسے وغیرہ کرنے دے رہے ہیں تاکہ مناسب موقع ڈھونڈ کر ان پر ہاتھ ڈالیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
بیرُونی دباؤ کے سامنے فوجی دُم دبا کر بھاگ جاتے ہیں۔
اب کی بار داخلی دباؤ زیادہ خطرناک ہے۔ امریکیوں، سعودیوں یا کسی اور ملک کے دباؤ میں آکر کرپٹ اپوزیشن کو این آر او دیا تو خان اعظم کی ٹایگر فورس سب کا دھڑن تختہ کرنے کیلئے تیار بیٹھی ہے۔ انصافی جانباز تو صاف کہتے ہیں کہ ہم مہنگائی، بیروزگاری وغیرہ برداشت کر لیں گے لیکن ان تصدیق شدہ کرپٹ سیاسی خاندانوں کو دوبارہ ملک پر مسلط ہونے نہیں دیں گے :)
 

بابا-جی

محفلین
نواز شریف کی غیر ملکی وفود سے ملاقاتوں کی خبریں عمران خان اور مقتدرہ کو ہیں۔ اسی لئے وہ پی ڈی ایم کو جلسے وغیرہ کرنے دے رہے ہیں تاکہ مناسب موقع ڈھونڈ کر ان پر ہاتھ ڈالیں۔
خان اور مُقتدرہ ایک پیج پر اُسی طرح ہیں جس کا تذکرہ آئین میں ہے اور اس کا اظہار ہر حکُومت میں گاہے بگاہے کر دیا جاتا ہے اور کب یہ ایک پیج پر نہ رہیں، اس کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
کپتان کی تارِیخی غلطی: نواز شریف کو گوروں کے دیس بھیجنا۔
یہ غلطی ذاتی نوعیت کی نہیں تھی۔ عدلیہ، میڈیا، کابینہ اور پھر مقتدرہ سب کے سب اس حوالہ سے ایک پیج پر تھے۔ خان نے سب کی متفقہ آرا کو سامنے رکھتے ہوئے بیرون ملک علاج کی اجازت دی تھی۔ اور اس کے بعد عدلیہ اور اپنی ہی کابینہ پر کافی گرجے برسے بھی تھے :)
 

بابا-جی

محفلین
یہ غلطی ذاتی نوعیت کی نہیں تھی۔ عدلیہ، میڈیا، کابینہ اور پھر مقتدرہ سب کے سب اس حوالہ سے ایک پیج پر تھے۔ خان نے سب کی متفقہ آرا کو سامنے رکھتے ہوئے بیرون ملک علاج کی اجازت دی تھی۔ اور اس کے بعد عدلیہ اور اپنی ہی کابینہ پر کافی گرجے برسے بھی تھے :)
یِہ مُکا جو کہ اب یاد آیا، کہاں لگے تو چین پڑے گا۔ سوچنا میرا کام نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
۔ مذہبی جماعتوں کے علاوہ ایسے جانثار کِسی کے پاس نہیں ہوتے۔ ہوا میں تحلیل ہو جاتی ہے ایسی فورس۔
واقعی؟
7-AF3-DED1-D007-472-F-8-B2-C-53819-E90-B059.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
یِہ مُکا جو کہ اب یاد آیا، کہاں لگے تو چین پڑے گا۔ سوچنا میرا کام نہیں۔
آپ سمجھتے ہیں نواز شریف لندن میں بیٹھ کر جنرل باجوہ سے استعفی لے لے گا یا عمران خان کی حکومت گرا دے گا محض خام خیالی ہے۔ یہ ۹۰ کی دہائی نہیں کہ ادھر نواز شریف نے لانگ مارچ کیا اور ادھر صدر نے اسمبلیاں تحلیل کر دیں :)
 

بابا-جی

محفلین
آپ سمجھتے ہیں نواز شریف لندن میں بیٹھ کر جنرل باجوہ سے استعفی لے لے گا یا عمران خان کی حکومت گرا دے گا محض خام خیالی ہے۔ یہ ۹۰ کی دہائی نہیں کہ ادھر نواز شریف نے لانگ مارچ کیا اور ادھر صدر نے اسمبلیاں تحلیل کر دیں :)
ایک دَم نہیں، ٹھنڈا کر کے کھاؤ مِیاں۔ سہج پکے سو مِیٹھا ہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک دَم نہیں، ٹھنڈا کر کے کھاؤ مِیاں۔ سہج پکے سو مِیٹھا ہو۔
ہر بندے کی اپنی اپنی سوچ ہے۔ مجھے تو نواز شریف کے حالیہ بیانات جیسے “فوج اپنی یہ سوغات (عمران خان) واپس لے” اور یہ کہ “کسی بھی طرح عمران خان کو ہٹاؤ، میں لکھ کر دیتا ہوں میری پارٹی سے اگلا وزیر اعظم نہیں بنے گا” سے صاف صاف ۹۰ کی دہائی کی بو آ رہی ہے۔ نواز شریف کا پرانا وطیرہ ہے کہ جب وہ خود اقتدار میں ہوں تو کوئی ان کو چھیڑے نہ۔ اور جب کوئی اور اقتدار میں ہو تو وہ ان سے بالکل برداشت نہیں ہوتا۔ اسی لئے انہوں نے آئی ایس آئی اور صدر پاکستان کے ساتھ ملکر بینظیر کی پہلی حکومت دو سال بعد ہی گرا دی تھی۔ جبکہ محترمہ کی دوسری حکومت کو لانگ مارچ سے ڈرا کر صدر پاکستان کے ذریعہ تیسرے سال فارغ کر دیا تھا۔
زرداری دور میں بھی اسی طرح انہوں نے یوسف رضا گیلانی کو کالا کوٹ پہن کر گھر بھیجا تھا۔ جیسے سانپ و بچھو فطرت کے ہاتھوں ڈنگ مارنے پر مجبور ہیں ویسے ہی میاں صاحب اپنی پرانی عادت کے تحت ہر اس حکومت کو گرانا چاہتے ہیں جس میں وہ خود حکمران نہ ہوں۔ ماضی میں فوج اور صدر ان کے ساتھ مل جایا کرتے تھے۔ اب کی بار ایسا نہیں ہو سکا تو انہوں نے کسی بیرونی ملک کو ساتھ ملا لیا۔
 

بابا-جی

محفلین
ہر بندے کی اپنی اپنی سوچ ہے۔ مجھے تو نواز شریف کے حالیہ بیانات جیسے “فوج اپنی یہ سوغات (عمران خان) واپس لے” اور یہ کہ “کسی بھی طرح عمران خان کو ہٹاؤ، میں لکھ کر دیتا ہوں میری پارٹی سے اگلا وزیر اعظم نہیں بنے گا” سے صاف صاف ۹۰ کی دہائی کی بو آ رہی ہے۔ نواز شریف کا پرانا وطیرہ ہے کہ جب وہ خود اقتدار میں ہوں تو کوئی ان کو چھیڑے نہ۔ اور جب کوئی اور اقتدار میں ہو تو وہ ان سے بالکل برداشت نہیں ہوتا۔ اسی لئے انہوں نے آئی ایس آئی اور صدر پاکستان کے ساتھ ملکر بینظیر کی پہلی حکومت دو سال بعد ہی گرا دی تھی۔ جبکہ محترمہ کی دوسری حکومت کو لانگ مارچ سے ڈرا کر صدر پاکستان کے ذریعہ تیسرے سال فارغ کر دیا تھا۔
زرداری دور میں بھی اسی طرح انہوں نے یوسف رضا گیلانی کو کالا کوٹ پہن کر گھر بھیجا تھا۔ جیسے سانپ و بچھو فطرت کے ہاتھوں ڈنگ مارنے پر مجبور ہیں ویسے ہی میاں صاحب اپنی پرانی عادت کے تحت ہر اس حکومت کو گرانا چاہتے ہیں جس میں وہ خود حکمران نہ ہوں۔ ماضی میں فوج اور صدر ان کے ساتھ مل جایا کرتے تھے۔ اب کی بار ایسا نہیں ہو سکا تو انہوں نے کسی بیرونی ملک کو ساتھ ملا لیا۔
سیاست کے سینے میں دِل نہیں ہوتا۔ زیادہ تر سیاستدانوں کی فِطرت ایک سی ہی ہوتی ہے۔ اقتدار کی گیم ہے یہ بس۔
 

جاسم محمد

محفلین
سیاست کے سینے میں دِل نہیں ہوتا۔ زیادہ تر سیاستدانوں کی فِطرت ایک سی ہی ہوتی ہے۔ اقتدار کی گیم ہے یہ بس۔
اگر یہ ایسے ہی ہے جیسا کہ آپ نے کہا تو پھر یہ ملک جمہوریت تو کیا گورننس کے قابل بھی نہیں ہے۔ جہاں ہر سیاست دان حاکم و محکوم بنانا چاہتا ہو وہاں گورننس کیسے ممکن ہوگی؟ ماہر اقتصادیات عشرت حسین کی ایک پاکستان سے متعلق معروف کتاب کا عنوان یہ تھا:
Governing the Ungovernable
یعنی پاکستان بنیادی طور پر ایک ایسا ملک ہے جس میں حکومت سازی ممکن ہی نہیں ہے۔ ابھی ایک حکومت اقتدار میں آتی نہیں تو اس کو اتارنے کی سازشیں جگہ جگہ چلنا شروع ہو جاتی ہیں۔ اقتدار چھن جانے کی اس مسلسل بے چینی و خوف کی وجہ سے حکمران ملکی مسائل پر توجہ دے یا اپوزیشن کی لگاتار سازشوں کا سد باب کرے؟
 

بابا-جی

محفلین
اگر یہ ایسے ہی ہے جیسا کہ آپ نے کہا تو پھر یہ ملک جمہوریت تو کیا گورننس کے قابل بھی نہیں ہے۔ جہاں ہر سیاست دان حاکم و محکوم بنانا چاہتا ہو وہاں گورننس کیسے ممکن ہوگی؟ ماہر اقتصادیات عشرت حسین کی ایک پاکستان سے متعلق معروف کتاب کا عنوان یہ تھا:
Governing the Ungovernable
یعنی پاکستان بنیادی طور پر ایک ایسا ملک ہے جس میں حکومت سازی ممکن ہی نہیں ہے۔ ابھی ایک حکومت اقتدار میں آتی نہیں تو اس کو اتارنے کی سازشیں جگہ جگہ چلنا شروع ہو جاتی ہیں۔ اقتدار چھن جانے کی اس مسلسل بے چینی و خوف کی وجہ سے حکمران ملکی مسائل پر توجہ دے یا اپوزیشن کی لگاتار سازشوں کا سد باب کرے؟
مُتفق۔
 
Top