شہر یار کو حکومت ہند کا 2008 کا گیان پیٹھ اوارڈ

الف عین

لائبریرین
معروف شاعر شہریار صاحب کو حکومت ہند کا مؤقر انعام گیان پیٹھ 2008 دیا گیا ہے۔ یہ انعام ہر سال کسی ایک ادیب کو دیا جاتا ہے، اور آزادی سے اب تک اردو کے حصے میں صرف تین اوارڈس آئے ہیں میری یاد داشت کے مطابق، فراق، سردار جعفری اور قرۃ العین حیدر۔
شہر یار بریلی ضلعے کے ایک گاؤں میں کنور اخلاق محمد خاں کے جغادری نام سے راجپوت گھرانے میں پیدا ہوئے، بی اے اور ایم اے علی گڑھ سے ہی کیا، اور 1966 سے وہیں شعبہ اردو میں لکچرر بن گئے اور 1996 میں رٹائر ہوئے، سبکدوشی کے وقت وہ پروفیسر اور صدر شعبہ اردو تھے۔ ان کی اب تک پانچ کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ اسم اعضم، ساتواں در، خواب کا در بند ہے،ہجر کے موسم، اور نیند کی کرچیں۔ اس سے پہلے ’خواب کا در بند ہے ‘ کے لیے ان کو ساہتیہ اکادمی انعام بھی دیا جا چکا ہے 1987 میں۔
یقینآ شہریار گیان پیٹھ اوارڈ کے مستحق تھے، یہ دوسری بات ہے کہ مزید مستحقین بھی ہیں جو محروم رہے ہیں اب تک، جیسے شمس الرحمٰن فاروقی، جیلانی بانو، اقبال متین،
 
Top