ایک سو ستر سے زیادہ شہر ہیں
میرے ملک پاک پاکستان کے
آئیے ہم دیکھتے ہیں سب کہاں
ان میں سے چودہ ہیں بلتستان کے
گھانچی ، رؤندو ، شغر ، خرمنگ ہے
خوب اسکردو میں سارے شان کے
گلگت و ہنزہ ، نگر ، غیزر بھی ہیں
گوپس و یاسین نکالے جان کے
دی یامیر، اسطور، داریل ، تان گیر
سب کو ہم چلتے ہیں اپنا مان کے
 
دس ضلعے بنتے ہیں اب کشمیر میں
جو کہ ہے آزاد پاکستان میں
میر پور -و -کوٹلی -بھمبر- یہاں
ہٹ ٹیاں ، نیلم الگ پہچان ہیں
مرکزی حاکم یہاں آباد ہے
مظفرآبادی کی اپنی شان ہے
سدھ نوتی اور حویلی پونچھ کی
باغ کی بھی اب نرالی آن ہے
 
اب ذرا چلئیے بلوچستان کو
تین درجن ہیں ضلعے پہچان کے
اولیں ہے نام آواران کا
بارکھاں، چاغی ،شہر بولان، کے
ڈیرہ بگٹی میں اگر تاریخ ہے
تو گوادر میں ہیں رنگ عمان کے
جھل مگسی، جعفرآباد اور حب
تربت و ہرنائی ہیں قلات کے
کوہلو، خضدار ہیں اور دو قلعے (قلعہ عبد اللہ، قلعہ سیف اللہ)
یہ سبھی ہمسائے ہیں خاران کے
----- جاری ہے
 

جاسمن

لائبریرین
تلاشِ عمرِ رفتہ میں مگن ہوں ایک مدت سے
کبھی ملتان کی گلیوں سے باہر آ نہیں سکتا
اعتبار ساجد
 
Top