شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینا قانون کے ساتھ مذاق ہے: فواد چودھری

جاسم محمد

محفلین
سب "سسٹم" کی خرابی ہے جس کو اردو میں نظام کہتے ہیں۔
اقتدار کی تبدیلی بمقابلہ نظام کی تبدیلی
نظام کی خرابی کی بنیادی وجہ جانبدار عدلیہ ہے جو پہلے سے طے شدہ فیصلہ کر کے بعد میں اسے عین قانونی عدالتی کاروائی کا رنگ دیتی ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
ایسا ہی ہے۔ سلیکٹ ہونے والے اور سلیکٹرز سے لڑنے والے سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹّے ہیں

سیاسی جماعتیں چند گھرانوں کی جاگیر بن چکی ہیں اور کارکنان غلام ابن غلام بنے ہاتھ باندھے کھڑے ہیں ۔ لیکن خدا کا شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

وزیر دفاع پرویز خٹک ہیں ۔ ان کے بھائی لیاقت خٹک کے پی کے میں صوبائی وزیر ہیں۔ ان کے صاحبزادے ابراہیم خٹک ایم پی اے ہیں اور پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہیں ۔ پرویز خٹک کے داماد ڈاکٹر عمران خٹک نوشہرہ سے ایم این اے ہیں ۔ ان کی بھتیجی ساجدہ بیگم اور ان کی اہلیہ کی بہن نفیسہ خٹک مخصوص نشستوں پر ایم این اے ہیں ۔ماضی میں ان کے بھائی نوشہرہ کے ضلع ناظم رہے اور بھتیجے نوشہرہ کے تحصیل ناظم رہے لیکن شکر ہے اس سب کے باوجود تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

اسد قیصر قومی اسمبلی کے سپیکر ہیں ۔ 2013 میں دو قومی اور صوبائی دو نشستوں سے جیتے تو صوبائی نشست خود رکھ لی اور ضمنی الیکشن میں اپنے بھائی عاقب اللہ کو ایم این اے بنوا لیا ۔ 2018میں بھی وہ انہی دو نشستوں سے کامیاب ہوئے تو قومی اسمبلی کی نشست خود رکھ لی اور ضمنی الیکشن میں عاقب اللہ کو پارٹی ٹکٹ دلوا دیا ۔ اب ایک بھائی سپیکر ہے اور دوسرا بھائی ایم پی اے ہے ۔ تاہم شکر کا مقام ہے کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے ۔

علی امین گنڈا پور بھی دو نشستوں سے جیتے ۔ صوبائی نشست چھوڑ دی تو وہاں ضمنی الیکشن میں ان کے بھائی فیصل امین گنڈا پور کو ٹکٹ دے دیا گیا ، وہ اس وقت کے پی کے اسمبلی کے رکن ہیں ۔ شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

گوہر ایوب خان کے صاحبزادے عمر ایوب خان اس وقت وفاقی وزیر ہیں ۔ ان کے کزن اکبر ایوب خان جو پوری دس جماعتیں پاس ہیں ، اس وقت کے پی کے حکومت میں تعلیم کے وزیر ہیں ۔ دوسرے کزن ارشد ایوب خان ایم پی اے ہیں ۔ لیکن شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

شہرام خان ترکئی کے پی کے حکومت میں وزیر ہیں ۔ ان کے والد لیاقت خان ترکئی تحریک انصاف کے سینیٹر ہیں ۔ ان کے چچا عثمان ترکئی تحریک انصاف کے ایم این اے ہیں ۔ ان کے ایک اور چچا محمد علی ترکئی کے پی اسمبلی کے رکن ہیں اور پارلیمانی سیکرٹری ہیں ۔ البتہ شکر کی بات یہ ہے کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی وزیر خارجہ ہیں ۔ ان کے والد گورنر پنجاب رہ چکے ۔ ان کے صاحبزادے زین قریشی بھی ایم این اے ہیں ۔ ملتان کے یہ مخدوم اس بات کا اعلان ہیں کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔شکر ہے۔

جہانگیر ترین نااہل ہوئے تو ان کی جگہ ضمنی الیکشن میں ان کے صاحبزادے علی ترین کو ٹکٹ دیا گیا۔وہ یہ الیکشن ہار گئے لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ الیکشن میں ہار جیت تو ہوتی ہی رہتی ہے ۔ شکر تو یہ ہے کہ ثابت ہوا تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

حماد اظہر بھی وفاقی وزیر ہیں ۔ وہ سابق گورنر میاں اظہر کے صاحبزادے ہیں ۔ وہ بھی تفنن طبع کی شوخی میں گاہے سوچتے تو ہوں گے کہ شکر ہے میں اس جماعت کا حصہ ہوں جس میں موروثیت نہیں ہے۔

جہلم سے ایک ایم این اے فواد چودھری ہیں اور دوسرے ایم این اے انہی کے کزن فرخ الطاف ہیں جو پیپلز پارٹی دور کے گورنر پنجاب چودھری الطاف کے صاحبزادے ہیں ۔ کیا ہوا کہ یہاں تحریک انصاف کے دیرینہ کارکن منہ دیکھتے رہ گئے اور پیپلز پارٹی سے آنے والا خانوادہ جہلم کی ساری نشستیں کے پارٹی ٹکٹ لے اڑا۔کم از کم یہ تو ثابت ہوا کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔ شکر ہے۔

خسرو بختیار وفاق میں وزیر ہیں اور ان کے بھائی ہاشم جواں بخت پنجاب میں وزارت سنبھالے ہوئے ہیں ۔ یہ حساب اب کیا کرنا کہ وہ کون کون سی جماعتوں سے تجربہ لے کر اپنے آنکھیں مل کر جاگتے ضمیر سے مجبور ہو کر قافلہ انقلاب کا حصہ کب بنے۔ شکر کی بات یہ ہے کہ ان کی تشریف آوری سے یہ طے ہوا کہ تحریک انصاف میں موروثیت بالکل نہیں۔

سابق ایم این اے انور چیمہ کے بیٹے، سابق ایم این اے تنزیلہ چیمہ کا خاوند، گجرات کے چودھریوں کے داماد عامر سلطان چیمہ بھی تحریک انصاف کے ایم این اے ہیں ۔ ان کے صاحبزادے منیب سلطان تحریک انصاف کے ایم پی اے ہیں ۔ پرویز الہی صاحب کے رشتہ دار طاہر صادق بھی تحریک انصاف کے ایم این اے ہیں ۔ کیا ہوا جو الیکشن میں ضلع اٹک کی قومی سمبلی کی دونوں نشستوں پر صرف انہی کو ٹکٹ جاری کیا گیااور ساتھ صوبائی اسمبلی کا بھی، کم از کم یہ تو ثابت ہوا کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔


یہ نمونے کے طور پر چند مثالیں ہیں جو میں نے پیش کر دی ہیں۔ آپ اپنے اپنے حلقے میں تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز اور اراکین اسمبلی کے چہروں کو غور سے دیکھیں اور پھر خود ہی طے کر لیں کہ ان میں کتنے ہیں جو موروثی سیاست کے بل بوتے پر صاف اور شفاف چہل قدمی فرما رہے ہیں ۔ فہرست کے مرتب ہونے پر البتہ آپ نے گھبرانا بالکل نہیں ہے ۔ ہپ ہپ ہرے کرنے لگ جانا ہے کہ چلو جو بھی ہے شکر ہے کہ تحریک انصاف میں موروثیت تو بالکل نہیں ہے۔

عمران خان کے بعد البتہ قیادت کے لیے ان کے صاحبزادے امید وار نہیں ہیں ۔ لیکن یہ ایک اصولی موقف کا اعجاز نہیں ہے ۔ یہ حالات کا جبر ہے ۔ وہ بچے اپنی ماں کے ساتھ ملک سے چلے گئے ۔ ان کی رہائش وہیں ہے ۔ مہمان کی طرح پاکستان آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ۔ اردو وہ نہیں بول سکتے ، والد محترم ان سے انگریزی میں بات کر رہے ہوتے ہیں ۔ والدین طے کر چکے کہ یہ ملک ان کے بچوں کے لیے مناسب اور موزوں نہیں ہے ۔ معلوم نہیں ان کے پاس پاکستان کا قومی شناختی کارڈ بھی ہے یا نہیں اور وہ خود کو پاکستانی شہری سمجھتے ہیں یا برطانوی۔ اس عالم میں کیسا تقابل؟
 

الف نظامی

لائبریرین
قوم کو ہینڈسم وزیر اعظم پسند نہیں تھا تو فوج نے اسے ڈھونڈ لیا ہے۔ اب بھگتو :)

جی ، ڈیل حکومت اور شہباز شریف کے درمیان ہوئی اور نام فوج کا۔:ROFLMAO:
ویسے سنا ہے کہ موجودہ حکومت دس سال پورے کرے گی اگر وہ یہ قانون بنانے میں کامیاب ہو جائے کہ:
کسی سیاسی جماعت کو چھوڑ کر دوسری سیاسی جماعت میں شامل ہونے والا فرد پانچ سال تک الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا
 

ہانیہ

محفلین
تحریک انصاف کی صرف تین سالہ حکومت نے ملک کے ہر طبقہ، ادارے، محکمہ میں چھپے مافیاز نکال کر عوام کے منہ پر دے مارے ہیں۔ اسی لئے تو بغض عمران کنٹرول میں نہیں آ رہا۔ :)

بس عمران خان کو کوئی برا نہ کہے۔۔۔
اور اگر کہنا ہی ہو تو بھلے خان کہہ کے کہتا رہے۔ آئی ڈونٹ کئیر۔ !

عمران خان کی۔۔۔۔ over glorification....کے پیچھے کیا وجہ ہے؟.....کیا عمران خان کوٸی غلط کام کر ہی نہیں سکتا ہے؟ ۔۔۔۔ہم بھی پی ٹی آٸی کے ہی ووٹر ہیں۔۔۔۔ لیکن ایسی جذباتیت ۔۔۔۔ اور اندھی عقیدت۔۔۔۔ سمجھ نہیں آتی ہے۔۔۔۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
عمران خان کی۔۔۔۔ over glorification....کے پیچھے کیا وجہ ہے؟.....کیا عمران خان کوٸی غلط کام کر ہی نہیں سکتا ہے؟ ۔۔۔۔ہم بھی پی ٹی آٸی کے ہی ووٹر ہیں۔۔۔۔ لیکن ایسی جذباتیت ۔۔۔۔ اور اندھی عقیدت۔۔۔۔ سمجھ نہیں آتی ہے۔۔۔۔
پھر سے پڑھئیے۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان کی۔۔۔۔ over glorification....کے پیچھے کیا وجہ ہے؟.....کیا عمران خان کوٸی غلط کام کر ہی نہیں سکتا ہے؟ ۔۔۔۔ہم بھی پی ٹی آٸی کے ہی ووٹر ہیں۔۔۔۔ لیکن ایسی جذباتیت ۔۔۔۔ اور اندھی عقیدت۔۔۔۔ سمجھ نہیں آتی ہے۔۔۔۔
عمران خان کی غلطیوں میں سے سب سے بڑی غلطی ایک سوئی ہوئی قوم کو جگانا ہے۔ جیسے خواب دیکھتے بچے کو زور زبردستی جگانے پر وہ کاٹنے کو آتا ہے۔ یہی کچھ عمران خان کیخلاف پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا پچھلے تین سال سے مسلسل کر رہا ہے۔ اگر عمران کی کہیں واقعی کوئی حمایت ہے تو وہ سوشل میڈیا یا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں تک محدود ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
عمران خان کی غلطیوں میں سے سب سے بڑی غلطی ایک سوئی ہوئی قوم کو جگانا ہے۔ جیسے خواب دیکھتے بچے کو زور زبردستی جگانے پر وہ کاٹنے کو آتا ہے۔ یہی کچھ عمران خان کیخلاف پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا پچھلے تین سال سے مسلسل کر رہا ہے۔ اگر عمران کی کہیں واقعی کوئی حمایت ہے تو وہ سوشل میڈیا یا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں تک محدود ہے۔
اعمال کا حساب سب نے دینا ہے۔ بھگتتی عوام بیچاری ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اعمال کا حساب سب نے دینا ہے۔ بھگتتی عوام بیچاری ہے۔
زیادہ تر بیرون ملک مقیم پاکستانی عمران خان کے حامی اسلئے ہیں کہ ان کا ایکسپوژر زیادہ ہے۔ وہ ترقی یافتہ دنیا کے نظام مملکت دیکھ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ عمران خان جو کچھ کہہ رہا ہے، کر رہا ہے یا کرنا چاہ رہا ہے وہ طویل مدت کیلئے ملک و قوم کے فائدہ میں ہے۔ دوسرا یہ پہلا لیڈر ہے جس نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک و قوم کا اثاثہ مانتے ہوئے ان کے حق کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔
دوسری طرف مقامی پاکستانی ہیں جنکو عمران خان کے محض تین سال بعد ہی پرانے چور لٹیرے اچھے لگنے لگ گئے ہیں۔ کیونکہ صبر نہیں ہے۔
 

ہانیہ

محفلین

آپکی پوسٹ میں۔۔۔۔۔ in between the lines ....بھی کوٸی اور مطلب میں نہیں نکال سکی۔۔۔۔۔ہو سکتا ہے کچھ اورمطلب ہو ۔۔۔۔۔جو مجھ کو سمجھ نہ آیا ہو۔۔۔۔ کیونکہ زیادہ سیاسی بصیرت نہیں مجھ میں۔۔۔۔۔ ویسے آپ کیا عمران خان کی سپورٹر نہیں ہیں؟۔۔۔
عمران خان کے زیادہ تر سپورٹرز نے۔۔۔۔ ایک دیوتا بنا دیا ہے عمران خان کو ۔۔۔۔ جو کہ بہت ہے ہی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔۔۔ عمران خان کے لئے بھی۔۔۔۔ اور ہمارے لٸے بھی۔۔۔۔۔
 
Top