شکوہ کریں جو ان سے عادت نہیں ہماری

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
-----------
شکوہ کریں جو ان سے عادت نہیں ہماری
ان کی تو ہر ادا ہی لگتی ہے ہم کو پیاری
-------
مد}ت گزر گئی ہے دیکھا نہیں ہے ان کو
فرقت میں ان کی بیٹھے کرتے ہیں آہ و زاری
----------
ارمان تھے ہزاروں پورا ہوا نہ کوئی
ہم نے تو حسرتوں میں ہے زندگی گزاری
---------
دنیا سے چھپ چھپا کر ملتے رہے ہیں سالوں
لوگوں سے ہم نے کی ہے الفت کی رازداری
-----------
تیری خوشی کی خاطر کیا کچھ کیا نہیں ہے
کرتے رہے ہیں تیرے ہم غم کی آبیاری
--------
مجبوریوں میں جکڑی گزری ہے زندگی بس
خوشیاں تھیں دور ہم سے یوں زندگی گزاری
--------
لمحات زندگی کے ماضی جو بن چکے ہیں
آتی ہے یاد ان کی ِ چلتی ہے دل پہ آری
---------
کتنے ہی دوست میرے دنیا سے جا چکے ہیں
شائد قریب میری اب آ گئی ہے باری
=========
ارشد نے کی ہے توبہ یا رب قبول کر لے
کر کے گنہ ہزاروں دل پر ہے بوجھ بھاری
--------
 
شکوہ کریں جو ان سے عادت نہیں ہماری
ان کی تو ہر ادا ہی لگتی ہے ہم کو پیاری
-------
مد}ت گزر گئی ہے دیکھا نہیں ہے ان کومدت ہوئی کہ صورت اُن کی نہیں ہے دیکھی
فرقت میں ان کی بیٹھے کرتے ہیں آہ و زاری واہ !خالص اُردُو لب و لہجہ،خاص اُردُو محاورہ اور بندشِ الفاظ
----------
ارمان تھے ہزاروں پورا ہوا نہ کوئی ارمان تھے ہزاروں پورے ہوئے نہ لیکن
ہم نے تو حسرتوں میں ہے زندگی گزاری ہم نے تو حسرتوں میں ہی زندگی گزاری
---------
دنیا سے چھپ چھپا کر ملتے رہے ہیں سالوں ۔۔۔ ملتے رہے ہمیشہ
لوگوں سے ہم نے کی ہے الفت کی رازداری
-----------
تیری خوشی کی خاطر کیا کچھ کیا نہیں ہے کیا کچھ نہیں کیا ہے
کرتے رہے ہیں تیرے ہم غم کی آبیاری یہاں اگر خونِ دل سے آب یاری کا تذکرہ بندش میں لائیں توکیسا رہے ،جیسے: کرتے ہیں خونِ دل سے ہر غم کی آب یاری
--------
مجبوریوں میں جکڑی گزری ہے زندگی بس
خوشیاں تھیں دور ہم سے یوں زندگی گزاری عام طور پر سادہ سی بات سادہ سے الفاظ میں کہہ کر سہلِ ممتنع کا تمغہ حاصل کیا جاسکتا ہے مگر بندشِ الفاظ میں ایک خاص ہنر بہرحال شرط ہے
--------
لمحات زندگی کے ماضی جو بن چکے ہیں۔۔۔۔ جو بن چکے ہیں ماضی
آتی ہے یاد ان کی ِ چلتی ہے دل پہ آری کرنے سے یاد اُن کے چلتی ہے دل پہ آری/کرتا ہوں یاد اُن کو چلتی ہے دل پہ آری
---------
کتنے ہی دوست میرے دنیا سے جا چکے ہیں
شائد قریب میری اب آ گئی ہے باری وہی کہ سادہ سی بات کو سادہ سے انداز میں ہنرمندی اور فنکاری سے کہناشاعری اور نغمہ گری ہے مگر وہ ہنر مندی اور فنکاری متقاضی ہے مشقِ مسلسل اور مسلسل تقابلی مطالعے کی
=========
ارشد نے کی ہے توبہ یا رب قبول کر لے
کر کے گنہ ہزاروں دل پر ہے بوجھ بھاری
 
آخری تدوین:
Top