شکر انسان ہے ابھی باقی

loneliness4ever

محفلین
السلام علیکم
اصلاح کا منتظر ہوں
بحر کے اراکین
فاعلاتن مفاعلن فِعْلن

شکر انسان ہے ابھی باقی
اک مری جان ہے ابھی باقی
نام لیتا رہا نبی کا میں
مجھ میں ایمان ہے ابھی باقی
عابدوں کی کہے عبادت بھی
ان میں شیطان ہے ابھی باقی
عین ممکن ہے آسماں تک ہوں
خود سے پہچان ہے ابھی باقی
خود حوالے ہوا میں یادوں کے
دینا تاوان ہے ابھی باقی
یاد ِ جاناں سے گھر سجا لیکن
دل ہی ویران ہے ابھی باقی
چاند سنتا ہے حال ِ دل میرا
رات مہمان ہے ابھی باقی
زندگی اشک سے رقم کر دی
لکھنا عنوان ہے ابھی باقی
یاد ِ جاناں رہی مری دولت
یہ ہی سامان ہے ابھی باقی
نام ہی عمر بھر کمایا ہے
اک یہ ہی مان ہے ابھی باقی
شہر بھر تو مرا شناسا ہے
وہ ہی انجان ہے ابھی باقی
ہو ملاقات بھی مری مجھ سے
اک یہ ارمان ہے ابھی باقی
اب خموشی بھی اک ضرورت ہے
یوں تو فرمان ہے ابھی باقی
ہے مکمل نہیں غزل میری
زندگی جان ہے ابھی باقی
 

الف عین

لائبریرین
اب بھی مکمل نہیں ہوئی غزل؟
کچھ اشعار میں روانی کی کمی ہے اور کچھ کا مطلب واضح نہیں ہوا۔
 

loneliness4ever

محفلین
اب بھی مکمل نہیں ہوئی غزل؟
کچھ اشعار میں روانی کی کمی ہے اور کچھ کا مطلب واضح نہیں ہوا۔



محترم استاد کوشش کوشش اور کوشش، یہ تو ختم نہیں کرنی اس
لئے غزل بھی مکمل نہیں ہوئی، جلد حاضر ہوتا ہوں پرانے اسٹاک
میں سے مزید کسی پرانی کوشش کے ساتھ، اور ساتھ میں اس کوشش
پر بھی دماغ لگاتا ہوں، توجہ اور شفقت کا بے حد شکریہ ، اللہ عمر دراز فرمائے
صحت و تندرستی سے مالا مال فرمائے .... آمین
 
Top