شوق کو عازم سفر رکھیے-نکہت افتخار

بسم اللہ الرحمن الرحیم
شوق کو عازم سفر رکھیے
بے خبر بن کے سب خبر رکھیے

چاہے نظریں ہوں آسمانہوں پر
پاوں لیکن زمین پر رکھیے

مجھ کو دل میں اگر بسانا ہے
ایک صحرا کو اپنے گھر رکھیے

کوئی نشہ ہو ٹوٹ جاتا ہے
کب تلک خود کو بے خبر رکھیے

جانے کس وقت کوچ کرنا ہو
اپنا سامان مختصر رکھیے

دل کو خود دل سے راہ ہوتی ہے
کس لیے کوئی نامہ بر رکھیے

بات ہے کیا یہ کون پرکھے گا
آپ لھجے کو پر اثر رکھیے

ایک ٹک مجھ کو دیکھے جاتی ہیں
اپنی نظروں پہ کچھ نظر رکھیے

نکہت افتخار

میرے پاس ایک ویڈیو ہے، اس میں سے یہ لکھا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوبصورت غزل ہے، لا جواب اشعار ہیں!

شوق کو عازم سفر رکھیے
بے خبر بن کے سب خبر رکھیے​

کوئی نشہ ہو ٹوٹ جاتا ہے
کب تلک خود کو بے خبر رکھیے​

بات ہے کیا یہ کون پرکھے گا
آپ لھجے کو پر اثر رکھیے​

ایک ٹک مجھ کو دیکھے جاتی ہیں
اپنی نظروں پہ کچھ نظر رکھیے​


شکریہ شیئر کرنے کیلیے!
 
Top