شعیب اختر سے بدتمیزی پر نعمان نیاز کو آف ائیر کردیا گیا

جاسم محمد

محفلین

شعیب اختر سے بدتمیزی پر نعمان نیاز کو آف ائیر کردیا گیا

ویب ڈیسک جمعرات 28 اکتوبر 2021

انکوائری مکمل ہونے تک نعمان نیاز اور شعیب اختر پی ٹی وی کے کسی بھی پروگرام کا حصہ نہیں ہوں گے، انتظامیہ

انکوائری مکمل ہونے تک نعمان نیاز اور شعیب اختر پی ٹی وی کے کسی بھی پروگرام کا حصہ نہیں ہوں گے، انتظامیہ
راولپنڈی: راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر سے بدتمیزی کرنے پر پی ٹی وی اسپورٹس کے اینکر نعمان نیاز کو آف ایوئر کردیا گیا۔
گزشتہ روز لائیو ٹرانسمیشن کے دوران سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر سے بدتمیزی کرنے پر سرکاری ٹی وی کی جانب سے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے آج شعیب اختر اور اینکر پرسن نعمان نیاز کو آف ایئر کردیا گیا ہے۔
آج سرکاری ٹی وی کی قائم کردہ انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایم ڈی پی ٹی وی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں شعیب اختر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا جائزہ لیا گیا اور گزشتہ روز کے ٹرانسمیشن کی آن ائیر اور آف ائیر تمام ریکارڈنگ دیکھی گئی جب کہ ڈاکٹر نعمان نیاز سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایم ڈی پی ٹی وی نے اجلاس کے دوران ڈاکٹر نعمان نیاز کو اسپورٹس پروگرام میں متبادل اینکر لانے کی ہدایت کی لیکن ڈاکٹر نعمان نیاز نے اپنی جگہ متبادل اینکر پرسن لانے سے معذرت کرلی اور کہا کہ پروگرام خود نہ کرسکا تو کسی کو بھی نہیں کرنے دوں گا۔
پی ٹی وی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جب تک انکوائری مکمل نہیں ہو جاتی اور واقعہ سے متعلق حقائق واضح نہیں ہوجاتے اس دوران دونوں افراد پی ٹی وی کے کسی بھی پروگرام کا حصہ نہیں ہوں گے۔
واضح رہے نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی کارکردگی پیش کرنے پر شعیب اختر نے حارث رؤف کی تعریف کی جو سرکاری ٹی وی کے اینکر نعمان نیاز سے ہضم نہ ہوئی اور وہ سر ویون رچرڈز اور ڈیوڈ گاور سمیت دیگر مہمانوں کے کی موجودگی میں شعیب اختر سے بدتمیزی کرنے لگے اور انہیں شو سے اٹھ جانے کا کہہ دیا۔
بعد ازاں سابق اسٹار شعیب اختر نے معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی لیکن جب بات نہ بنی تو شعیب اختر لائیو ٹرانسمیشن کے دوران ہی شو سے اٹھ کر چلے گئے اور جاتے ہوئے پی ٹی وی سے بھی استعفیٰ دیدیا۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
بنیادی اختلاف کیا ہوا تھا اور شعیب کا معذرت کا مطالبہ کس بات پر تھا ؟
عجب ملی جلی بات سے اختلاف شروع ہوا تھا۔ مجھے تو یہ لگا ہے کہ شعیب اختر سے حارث رؤف اور شاہین آفریدی کے نام خلط ملط ہو گئے اور اس پر جب نعمان نیاز نے بولنا شروع کیا تو دونوں اپنی اپنی غلط فہمی میں اپنے تئیں ایک دوسرے کی درستگی کرنے لگے جس پر دونوں نے متعدد بار ایک دوسرے کو ٹوکا۔ شعیب اختر کی طرف سے کچھ زیادہ ٹوک دیا گیا اور بعد میں ایک جملہ جو کہ اتنا درست نہیں تھا شعیب اختر کی طرف سے بولا گیا کہ ’’سر، سم باڈی کیم ٹو دا ورک‘‘ ۔ اب تھا تو یہ طنز ہی لیکن اس پر نعمان نیاز کا ایک میزبان کے طور پر اتنا غصے میں آنا نہیں بنتا تھا کہ آن ایئر بول دیا کہ میر ا خیال ہے کہ آپ ضرورت سے زیادہ سمارٹ بننے کی کوشش کر رہے ہیں اور اگر ایسا ہی ہے تو آپ جا سکتے ہیں۔ الفاظ بھی نامناسب تھے اور اس کی ادائیگی اس سے بھی زیادہ بُری۔ اس کے بعد بریک ہو گئی تھی اور بعد ازاں پہلے تو دونوں نے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی اور اسے ایک پری پلانڈ چیز قرار دیا کہ ہم ریٹنگ بڑھانے کیلئے یہ ڈرامہ کر رہے تھے لیکن اس کا بھانڈا فوراً ہی پھوٹ گیا جب بات کرنے کے دوران شعیب اختر نے نعمان نیاز سے مطالبہ کیا کہ مسکرا دیں اور سمپلی مجھ سے معذرت کر لیں۔ نعمان نیاز کی جانب سے کوئی ردعمل موصول نہ ہونے پر شعیب اختر نے ناظرین اور حاضرین سے معذرت چاہتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ جس طرح سے سلوک کیا گیا ہے اس کے بعد میں مناسب نہیں سمجھتا کہ میں یہاں مزید بیٹھا رہوں اس لئے میں ریزائن کرتا ہوں۔ اس کے بعد شعیب کی وضاحتی ویڈیو کو آپ آن لائن دیکھ سکتے ہیں جس میں اس نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ نعمان نیاز کا سلوک بلاشبہ بہت ہی بُرا تھا خصوصاً جبکہ وہ اس پروگرام کی میزبانی کر رہا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
j
عجب ملی جلی بات سے اختلاف شروع ہوا تھا۔ مجھے تو یہ لگا ہے کہ شعیب اختر سے حارث رؤف اور شاہین آفریدی کے نام خلط ملط ہو گئے اور اس پر جب نعمان نیاز نے بولنا شروع کیا تو دونوں اپنی اپنی غلط فہمی میں اپنے تئیں ایک دوسرے کی درستگی کرنے لگے جس پر دونوں نے متعدد بار ایک دوسرے کو ٹوکا۔ شعیب اختر کی طرف سے کچھ زیادہ ٹوک دیا گیا اور بعد میں ایک جملہ جو کہ اتنا درست نہیں تھا شعیب اختر کی طرف سے بولا گیا کہ ’’سر، سم باڈی کیم ٹو دا ورک‘‘ ۔ اب تھا تو یہ طنز ہی لیکن اس پر نعمان نیاز کا ایک میزبان کے طور پر اتنا غصے میں آنا نہیں بنتا تھا کہ آن ایئر بول دیا کہ میر ا خیال ہے کہ آپ ضرورت سے زیادہ سمارٹ بننے کی کوشش کر رہے ہیں اور اگر ایسا ہی ہے تو آپ جا سکتے ہیں۔ الفاظ بھی نامناسب تھے اور اس کی ادائیگی اس سے بھی زیادہ بُری۔ اس کے بعد بریک ہو گئی تھی اور بعد ازاں پہلے تو دونوں نے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی اور اسے ایک پری پلانڈ چیز قرار دیا کہ ہم ریٹنگ بڑھانے کیلئے یہ ڈرامہ کر رہے تھے لیکن اس کا بھانڈا فوراً ہی پھوٹ گیا جب بات کرنے کے دوران شعیب اختر نے نعمان نیاز سے مطالبہ کیا کہ مسکرا دیں اور سمپلی مجھ سے معذرت کر لیں۔ نعمان نیاز کی جانب سے کوئی ردعمل موصول نہ ہونے پر شعیب اختر نے ناظرین اور حاضرین سے معذرت چاہتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ جس طرح سے سلوک کیا گیا ہے اس کے بعد میں مناسب نہیں سمجھتا کہ میں یہاں مزید بیٹھا رہوں اس لئے میں ریزائن کرتا ہوں۔ اس کے بعد شعیب کی وضاحتی ویڈیو کو آپ آن لائن دیکھ سکتے ہیں جس میں اس نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ نعمان نیاز کا سلوک بلاشبہ بہت ہی بُرا تھا خصوصاً جبکہ وہ اس پروگرام کی میزبانی کر رہا تھا۔
جی بالکل۔ قصور دونوں اطراف کا تھا لیکن نعمان نیاز کا بطور اینکر قصور زیادہ تھا۔
 

وجی

لائبریرین
اول تو اتنے سارے کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی پینل بنانا ٹھیک ہی نہیں تھا
پھر اوپر سے اس طرح کے رویئے ۔
 
Top