مَیں ترکِ رہ و رسمِ جنُوں کر ہی چُکا تھا کیوں آ گئی ایسے میں تِری لغزِشِ پا یاد جِگؔر مُرادآبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 5، 2016 #1,441 مَیں ترکِ رہ و رسمِ جنُوں کر ہی چُکا تھا کیوں آ گئی ایسے میں تِری لغزِشِ پا یاد جِگؔر مُرادآبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 6، 2016 #1,442 دوست احباب مُصیبت میں تو پائے نہ گئے ہم اذیّت میں اکیلے گئے، سائے نہ گئے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,443 محبّت کیا ہے، تاثیرِ محبّت کِس کو کہتے ہیں تِرا مجبُور کردینا، مِرا مجبوُر ہو جانا نِگا ہِ ناز کو تکلیفِ جُنبش تا کُجا آخر ؟ مجھی پر مُنحصر کردو، مِرا مجبُور ہوجانا جگؔر مُراد آبادی
محبّت کیا ہے، تاثیرِ محبّت کِس کو کہتے ہیں تِرا مجبُور کردینا، مِرا مجبوُر ہو جانا نِگا ہِ ناز کو تکلیفِ جُنبش تا کُجا آخر ؟ مجھی پر مُنحصر کردو، مِرا مجبُور ہوجانا جگؔر مُراد آبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,444 میری وارفتگی معاذاللہ تم بھی آئے تو کُچھ خبر نہ ہُوئی ہم بھی اُٹھتے بخندہ پیشانی کبھی ایسی کوئی سَحر نہ ہُوئی جوؔش ملیح آبادی
میری وارفتگی معاذاللہ تم بھی آئے تو کُچھ خبر نہ ہُوئی ہم بھی اُٹھتے بخندہ پیشانی کبھی ایسی کوئی سَحر نہ ہُوئی جوؔش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,445 یُوں اُمڈ آئی کوئی یاد مِری آنکھوں میں ! چاندنی، جیسے نہانے کو لَبِ جُو آئی مُصطفٰی زیدی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,446 صِرف اِک حسرتِ اِظہار کے پرتَو ہیں، ندِیم ! میری غزلیں ہوں، کہ نظمیں، کہ فسانے میرے احمد ندِیؔم قاسمی
صِرف اِک حسرتِ اِظہار کے پرتَو ہیں، ندِیم ! میری غزلیں ہوں، کہ نظمیں، کہ فسانے میرے احمد ندِیؔم قاسمی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,447 فِتنہ اُن کے قدم سے اُٹھتا ہے ہر قدم کِس سِتم سے اُٹھتا ہے اُس کی کافر نِگاہ کے اُٹھتے ہی شور دیر و حَرَم سے اُٹھتا ہے داغ دہلوی
فِتنہ اُن کے قدم سے اُٹھتا ہے ہر قدم کِس سِتم سے اُٹھتا ہے اُس کی کافر نِگاہ کے اُٹھتے ہی شور دیر و حَرَم سے اُٹھتا ہے داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,449 شامِ غم کچھ اُس نگاہِ ناز کی باتیں کرو بےخودی بڑھتی چلی ہے، راز کی باتیں کرو نِکہتِ زُلفِ پریشاں، داستانِ شامِ غم ! صُبح ہونے تک اِسی انداز کی باتیں کرو فِراؔق گورکھپُوری
شامِ غم کچھ اُس نگاہِ ناز کی باتیں کرو بےخودی بڑھتی چلی ہے، راز کی باتیں کرو نِکہتِ زُلفِ پریشاں، داستانِ شامِ غم ! صُبح ہونے تک اِسی انداز کی باتیں کرو فِراؔق گورکھپُوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,450 کوئی سِیکھ لے دِل کی بے تابیوں کو ہر انجام میں ، رنگِ آغاز دینا صفؔی لکھنوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,451 موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ وہ تھا ہنس کے جینے کا اگر تھا ، تو بہانہ وہ تھا وقتِ رُخصت بڑا مُشکل تھا چُھپانا غم کا ! اشک آنکھوں سے رَواں تھے، جو روانہ وہ تھا شفیق خلؔش
موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ وہ تھا ہنس کے جینے کا اگر تھا ، تو بہانہ وہ تھا وقتِ رُخصت بڑا مُشکل تھا چُھپانا غم کا ! اشک آنکھوں سے رَواں تھے، جو روانہ وہ تھا شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,452 اب خود تِرا جلوہ جو دِکھا دے، وہ دِکھا دے ! یہ دیدۂ بِینا تو تماشا نظر آیا اصغؔر گونڈوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,453 اِس طَور سے تمھارے تو مرتے نہیں ہیں ہم ! اب واسطے ہمارے، نِکالو جفا کُچھ اور مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,454 صُورت پَرست ہوتے نہیں معنی آشنا ہے عِشق سے بُتوں کے، مِرا مُدّعا کُچھ اور مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,455 مرگیا پر نہ رفیقوں کو خبر مَیں نے کی اِس خرابی سے شبِ ہجر سَحر مَیں نے کی غلام ہمدانی مصحفؔی
طارق شاہ محفلین دسمبر 8، 2016 #1,456 نسیمِ شوق یہ لائی جوابِ نامۂ درد ! کُچھ اور دِن ابھی تکلیفِ اضطراب اُٹھا جِگر مُراد آبادی آخری تدوین: دسمبر 9، 2016
shehzubaba محفلین دسمبر 9، 2016 #1,457 ﺍُﺳﮯ ﺗﻮ ﺗﻮﮌﻧﺎ ﺁﺗﺎ ﺗﮭﺎ، ﺍُﺱ ﻧﮯ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺎ ﻭﮦ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﻝ ﮐﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﮐﯿﺎﮨﮯ
shehzubaba محفلین دسمبر 9، 2016 #1,460 اک درد ہے جو سہہ رہا ہوں میرے خدایا, اک بات ہے جو تم سے اکیلے میں کرونگا..!!