شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

ازل سے ایک عذابِ قبوُل و رَد میں ہُوں
کبھی خُدا ، تو کبھی ناخُدا کی زَد میں ہُوں

خُدا نہیں ہُوں، مگر زندہ ہُوں خُدا کی طرح
میں اِک اکائی کی مانند، ہر عدَد میں ہُوں

میں اپنا آپ ہی خالِق ہُوں، آپ ہی مخلوُق
میں اپنی حد سے گُزر کر بھی، اپنی حد میں ہُوں

مِرا تضاد ہی ، میری بقا کا ضامن ہے
میں مُطمئن ہُوں ،اگر اپنے جزر و مد میں ہُوں

یہی بڑائی ہے میری، کہ آدمی ہوں میں
کہ اپنے جسم میں ہُوں ، اپنے خال و خَد میں ہُوں

حمایت علی شاعؔر
 

طارق شاہ

محفلین

اے تشنگیِ درد! کوئی غم، کوئی کرَم
مُدّت گُزر گئی ہے اِن آنکھوں کو نم ہوئے

حمایت علی شاؔعر
 

طارق شاہ

محفلین

ہے عِشق طبیب، دِل کے بیماروں کا
یا گھر ہے وہ خود، ہزار آزاروں کا

ہم کچھ نہیں جانتے، پہ اِتنی ہے خبر !
اِک مشغلہ دلچسپ ہے، بیکاروں کا

مولانا الطاف حُسین حالؔی
 

طارق شاہ

محفلین

دِل کو، سب باتوں کی ہےناصح ! خبر
سمجھے سمجھائے کو بس سمجھائیں کیا


مولانا الطاف حُسین حالؔی
 

طارق شاہ

محفلین

زاہد نے مِرا حاصلِ ایماں نہیں‌دیکھا
رُخ پر تِری زُلفوں کو پریشاں نہیں دیکھا

اصغؔر گونڈوی
 

طارق شاہ

محفلین

ہر حال میں بس پیشِ نظر ہے وہی صُورت
میں نے کبھی رُوئے شبِ ہجراں نہیں دیکھا


اصغؔر گونڈوی
 

طارق شاہ

محفلین

عجب ہے رات سے آنکھوں کا عالم
یہ دریا ،رات بھر چڑھتا رہا ہے

وہ ،کوئی دوست تھا اچھّے دِنوں کا !
جو پچھلی رات سے یاد آ رہا ہے


ناصؔر کاظمی
 

طارق شاہ

محفلین

برسوں ہو ہجر، وصل ہو گر ایک دَم نصِیب
کم ہوگا کوئی مجھ سا، محبّت میں کم نصِیب

شیخ محمد ابرہیم ذوقؔ
 

طارق شاہ

محفلین

بہتر ہے لاکھ لُطف و کرم سے، تِرے سِتم !
اپنے زہے نصِیب، کہ ہوں یہ سِتم نصِیب


شیخ محمد ابرہیم ذوقؔ

 

طارق شاہ

محفلین

جاتے ہیں کُوئے یار کو اِس میں جو ہو، سو ہو
اے ذوقؔ! آزماتے ہیں آج اپنے ہم نصِیب

شیخ محمد ابراہیم ذوق
 

طارق شاہ

محفلین

کر دِیا ہے تم نے دِل کو مطمئن
دیکھ لینا ، سخت گھبرا جائے گا

ابوالاثر حفیظؔ جالندھری
 

طارق شاہ

محفلین

پتوں کی طرح ہاتھ لگانے سے بکھر جائیں
ہم لوگ تو وہ ہیں جو بنانے سے بکھر جائیں

ممکن ہے تِرے غم نے ہمَیں باندھ رکھا ہو
ممکن ہے کہ یہ بوجھ ہٹانے سے بکھر جائیں

سعود عثمانی
 
Top