شریعت کی رو سے ایک سوال

فاخر

محفلین
بیوی شوہر کے کام سے لوٹنے پر مصلے پر رہتی ہے اکثر۔کیا یہ صحیح ہے۔کہتی ہے رب خوش تو سب خوش۔
یہ عمل افراط و تفریط بلکہ غلو آمیز ہے۔ شوہر کے بھی حقوق ہیں ۔ جن کا خیال رکھنا بیوی پر فرض ہے۔ اگر کوئی بی بی دن رات مصلے پر ہی بیٹھی رہیں تو پھر شوہر کے حقوق کے ساتھ ساتھ خود زوجہ اپنی ذات پر بھی زیادتی کر رہی ہے۔ لہذا اعتدال کو اپنایا جائے۔ اس سے سبھی ۔ رب بھی خوش اور رب کی مخلوق بھی خوش۔
 

سید عمران

محفلین
بیوی شوہر کے کام سے لوٹنے پر مصلے پر رہتی ہے اکثر۔کیا یہ صحیح ہے۔کہتی ہے رب خوش تو سب خوش۔
صحیح کیا بالکل حرام ہے۔۔۔
اس بی بی کو بتادیا جائے کہ شوہر خوش تب بھی رب خوش۔۔۔
یہ موقع مصلے پر بیٹھنے کا نہیں ہے۔ بیوی کو چاہیے کہ شوہر جب کام سے آئے تو صاف ستھرے اور تیار ہوکر خوشی سے اس کا استقبال کرے۔۔۔
اور شوہر کو بھی چاہیے کہ گھر میں داخل ہونے سے قبل باہر کی کلفتوں کو دروازے کے باہر چھوڑ کر خوشگوار موڈ کے ساتھ گھر میں داخل ہو۔۔۔
افسوس دونوں ہی ایک دوسرے کے حقوق کا خیال نہیں کرتے!!!
 

La Alma

لائبریرین
بیوی شوہر کے کام سے لوٹنے پر مصلے پر رہتی ہے اکثر۔کیا یہ صحیح ہے۔کہتی ہے رب خوش تو سب خوش۔
اگر اس کا تعلق فرض نماز کی ادائیگی سے ہے تو اس صورت میں شوہر کا اعتراض بجا نہیں ۔ عورت نماز پورے خشوع و خضوع اور مکمل اطمینان سے ادا کرے گی۔ اگر آپ کا سوال نفلی عبادات سے متعلق ہے تو کوشش یہی ہونی چاہیے کہ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا بھی پورا خیال رکھا جائے۔ نفلی عبادات کے لیے کوئی اور وقت مقرر کر لیا جائے تاکہ کسی کی بھی حق تلفی نہ ہو۔
اسی طرح بعض مرد حضرات کی بھی عادت ہوتی ہے کہ گھر آکر اپنے اہل خانہ کو وقت نہیں دیتے بلکہ دوسرے مشاغل جیسے ٹی وی دیکھنا، کثرت سے موبائل کا استعمال، کتب بینی وغیرہ میں مشغول رہتے ہیں۔ دونوں کے اس عمل کو حرام قرار تو نہیں دیا جا سکتا مگر ناپسندیدہ ضرور ہے۔عائلی زندگی میں توازن برقرار رکھنے کے لیے ہر دو کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے۔
 
Top