شریعت صرف جنگ سے ملے گی ۔طالبان

nazar haffi

محفلین
بی نیوز[نیشنل میڈیا ڈیسک]کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے امیر عمر خالد خراسانی نے کہا ہے کہ مذاکرات بے فائدہ عمل ہے۔ حکومت شریعت نہیں دیگی، یہ صرف جنگ سے ہی ملے گی۔ حکومت مذاکرات کے نام پر ہمیں کمزور کرنا چاہتی ہے اور دھوکہ کر رہی ہے، ہم پورے ملک میں نبی کریمؐ اور خلفائے راشدین جیسا نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ ۔یاد رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت پر 40 روزہ جنگ بندی کے باوجود صورتحال کی بہتری کیلئے واضح پیش رفت نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع سے انکار کا اعلان کردیاہے ۔طالبان کاکہناہے کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے حوالے سے پراسرار خاموشی ہے۔
 
یہ حقیقت ہے کہ دنیا میں اسلام تلوار کے زور سے نہیں بلکہ سیرت و کردار کے زور سے پھیلا ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں تبلیغ اسلام اور اشاعت دین کا سہرا اولیاء کرام اور صوفیاء عظام کے سر ہے اور اس خطے میں ان نفوس قدسیہ کا وجود اﷲ کریم کا بہت بڑا انعام ہے۔ جو کام غازیان اسلام کی شمشیر اَبدادر ارباب ظواہر کی علمیت سے نہ ہو سکا وہ خدا وند تعالیٰ کے ان مقبول و برگزیدہ بندوں نے بخوبی اپنے اعلی سیرت و کردار سے سرانجام دیا۔ انہوں نے شبانہ روز محنت اور اخلاق حسنہ سے بر صغیر پاکستان و ہندوستان کو نور اسلام سے منور کیا اور اسلام کے ننھے منے پودے کو سر سبز و شاداب اور قد آور درخت بنا دیا۔ ہمارے اسلاف اور اولیائے کرام نے مکالمہ کے ذریعے لوگوں کو پرامن رکھا اور طاقت کے ذریعے اپنے نظریات اور افکار مسلط نہیں کئے۔
قرآن مجید، مخالف مذاہب اور عقائدکے ماننے والوں کو صفحہٴ ہستی سے مٹانے کا نہیں بلکہ ’ لکم دینکم ولی دین‘ اور ’ لااکراہ فی الدین‘ کادرس دیتاہے اور جو انتہاپسند عناصر اس کے برعکس عمل کررہے ہیں وہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول سلم ، قرآن مجید اور اسلام کی تعلیمات کی کھلی نفی کررہے ۔جنگ مسائل کا حل نہ ہے بلکہ مزید مسائل کو جنم دیتی ہے۔طالبان کی حماقتوں اور غیر اسلامی حرکات و عمائل کی وجہ سے غیر مسلم تو کجا مسلمان بھی اسلام سے دور ہو رہے ہیں۔ مسٹر خراسانی اآپ تاریخ اور حقائق کے خلاف بات کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امن مذاکرات - امیدیں اور توقعات
http://awazepakistan.wordpress.com/
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
بی نیوز[نیشنل میڈیا ڈیسک]کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے امیر عمر خالد خراسانی نے کہا ہے کہ مذاکرات بے فائدہ عمل ہے۔ حکومت شریعت نہیں دیگی، یہ صرف جنگ سے ہی ملے گی۔ حکومت مذاکرات کے نام پر ہمیں کمزور کرنا چاہتی ہے اور دھوکہ کر رہی ہے، ہم پورے ملک میں نبی کریمؐ اور خلفائے راشدین جیسا نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ ۔یاد رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت پر 40 روزہ جنگ بندی کے باوجود صورتحال کی بہتری کیلئے واضح پیش رفت نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع سے انکار کا اعلان کردیاہے ۔طالبان کاکہناہے کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے حوالے سے پراسرار خاموشی ہے۔

آپکی لگائی ہوئی خبر سراسر غلط ہے! درست خبر یہ ہے:

بی نیوز[نیشنل میڈیا ڈیسک]کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے امیر عمر خالد خراسانی نے کہا ہے کہ مذاکرات بے فائدہ عمل ہے۔ حکومت اقتدار نہیں دیگی، یہ صرف جنگ سے ہی ملے گی۔ حکومت مذاکرات کے نام پر ہمیں کمزور کرنا چاہتی ہے اور دھوکہ کر رہی ہے، ہم پورے ملک میں امیر المؤمنین ملا محمد عمر اور اسلامی امارت افغانستان جیسا نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ ۔یاد رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت پر 40 روزہ جنگ بندی کے باوجود صورتحال کی بہتری کیلئے واضح پیش رفت نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع سے انکار کا اعلان کردیاہے ۔طالبان کاکہناہے کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے حوالے سے پراسرار خاموشی ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ حقیقت ہے کہ دنیا میں اسلام تلوار کے زور سے نہیں بلکہ سیرت و کردار کے زور سے پھیلا ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں تبلیغ اسلام اور اشاعت دین کا سہرا اولیاء کرام اور صوفیاء عظام کے سر ہے اور اس خطے میں ان نفوس قدسیہ کا وجود اﷲ کریم کا بہت بڑا انعام ہے۔
برصغیر کی اسلامی تاریخ اور باقی دنیا کی اسلامی تاریخ برابر کیسے ہو گئی؟ برصغیر میں یقینا اسلام اولیا اور صوفیا کرام کی تبلیغ سے پھیلا ہوگا لیکن مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، ترکی وغیرہ کی تاریخ اس سے مختلف ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Muslim_conquests
 

nazar haffi

محفلین
ہم پورے ملک میں امیر المؤمنین ملا محمد عمر اور اسلامی امارت افغانستان جیسا نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
جی ہاں متن میں فرق ہے۔۔۔البتہ سورس تو ایک ہی ہے پھر یہ فرق سمجھ سے بالاتر ہے۔نیز نوائے وقت میں بھی شاید یہ جملہ نہیں تھا۔
 
برصغیر کی اسلامی تاریخ اور باقی دنیا کی اسلامی تاریخ برابر کیسے ہو گئی؟ برصغیر میں یقینا اسلام اولیا اور صوفیا کرام کی تبلیغ سے پھیلا ہوگا لیکن مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، ترکی وغیرہ کی تاریخ اس سے مختلف ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Muslim_conquests
تو۔آ پ کا یہ کہنا ہے کہ اسلام ،آپ کے ذکردہ ممالک میں تلوار سے پہیلاہے؟ آپ کیسے ثابت کریں گے اپنے اس استدلال کوکیونکہ میرے خیال میں اسلام کی مجارٹی جنگیں ،دفاعی نوعیت کی تھیں اور جارحانہ ،نہ تھیں۔
 

زیک

مسافر
تو۔آ پ کا یہ کہنا ہے کہ اسلام ،آپ کے ذکردہ ممالک میں تلوار سے پہیلاہے؟ آپ کیسے ثابت کریں گے اپنے اس استدلال کوکیونکہ میرے خیال میں اسلام کی مجارٹی جنگیں ،دفاعی نوعیت کی تھیں اور جارحانہ ،نہ تھیں۔
کیا قیصر روم نے مدینہ پر حملہ کیا تھا؟ کیا شہنشاہ ایران مکہ کی طرف بڑھ رہا تھا؟ کیا مصر سے حجاز فوجیں بھیجی گئی تھیں؟
 

arifkarim

معطل
جی ہاں متن میں فرق ہے۔۔۔ البتہ سورس تو ایک ہی ہے پھر یہ فرق سمجھ سے بالاتر ہے۔نیز نوائے وقت میں بھی شاید یہ جملہ نہیں تھا۔

متن میں فرق اسلئے ہے کہ خاکسارنے اسکو تبدیل کیا ہے۔ طالبان اپنا کوئی بھی سیاسی بیان حقائق پر مبنی نہیں دیتے۔ اسلئے میں نے وہاں یہ تبدیلیاں کر کے درست کر دیا ہے :)
 

arifkarim

معطل
تو۔آ پ کا یہ کہنا ہے کہ اسلام ،آپ کے ذکردہ ممالک میں تلوار سے پہیلاہے؟ آپ کیسے ثابت کریں گے اپنے اس استدلال کوکیونکہ میرے خیال میں اسلام کی مجارٹی جنگیں ،دفاعی نوعیت کی تھیں اور جارحانہ ،نہ تھیں۔
اسلام تلوار سے نہیں بلکہ مسلمان فاتحین کی اسلام پسند پالیسیز سے پھیلا۔ تاریخ میں بہت سے عظیم فاتحین گزرے ہیں جیسے اسکندر اعظم، چنگیز خان، کورش اعظم وغیرہ جنہوں نے بڑے بڑے علاقے فتح کیئے لیکن اسکے باوجود اپنا آبائی مذہب، زبان، تہذیب اپنی مفتوح علاقوں کی اقوام پر مسلط نہیں کئے اور نہ ہی انکو عام کرنے کی پالیسیز اپنائیں۔ اسکے برعکس اکثر مسلمان فاتحین کا رویہ مختلف روا ہے۔ انہوں نے ہر علاقہ فتح کرنے کے بعد وہاں پر پہلے سے موجود مذاہب کی عبادت گاہوں کو یا تو منہدم کر دیا یا انکو مساجد میں تبدیل کر دیا۔ مشرق وسطیٰ سے لیکر اسپین تک اور اسپین سے لیکر برصغیر تک اکثر مسلمان فاتحین کی یہی تاریخ رہی ہے۔ سلطان محمود غزنوی کے بھارت پر 17 حملوں سے لیکر مسلمان جنرل تیمور لنگ کے نہتے ہندوؤں پر بے جا مظالم کی داستانیں ہم آج بھی بڑے "فخر" سے اپنی اولادوں کو سناتے ہیں۔ ہندوؤں کے قدیم مقدس مندر سومناتھ کے مندر کو بار بار مسلمان فاتحین نے شہید کیا لیکن ہمیں اسکی کوئی پرواہ نہیں۔ انہوں نے جو ایک ہماری بابری مسجد کیا شہید کر دی تو آسمان سر پر اٹھا لیا! کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Somnath
 
”برصغیر کی اسلامی تاریخ اور باقی دنیا کی اسلامی تاریخ برابر کیسے ہو گئی؟ برصغیر میں یقینا اسلام اولیا اور صوفیا کرام کی تبلیغ سے پھیلا ہوگا لیکن مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، ترکی وغیرہ کی تاریخ اس سے مختلف ہے:http://en.wikipedia.org/wiki/Muslim_conquests
اسلام تلوار سے نہیں بلکہ مسلمان فاتحین کی اسلام پسند پالیسیز سے پھیلا۔ تاریخ میں بہت سے عظیم فاتحین گزرے ہیں جیسے اسکندر اعظم، چنگیز خان، کورش اعظم وغیرہ جنہوں نے بڑے بڑے علاقے فتح کیئے لیکن اسکے باوجود اپنا آبائی مذہب، زبان، تہذیب اپنی مفتوح علاقوں کی اقوام پر مسلط نہیں کئے اور نہ ہی انکو عام کرنے کی پالیسیز اپنائیں۔ اسکے برعکس اکثر مسلمان فاتحین کا رویہ مختلف روا ہے۔ انہوں نے ہر علاقہ فتح کرنے کے بعد وہاں پر پہلے سے موجود مذاہب کی عبادت گاہوں کو یا تو منہدم کر دیا یا انکو مساجد میں تبدیل کر دیا۔ مشرق وسطیٰ سے لیکر اسپین تک اور اسپین سے لیکر برصغیر تک اکثر مسلمان فاتحین کی یہی تاریخ رہی ہے۔ سلطان محمود غزنوی کے بھارت پر 17 حملوں سے لیکر مسلمان جنرل تیمور لنگ کے نہتے ہندوؤں پر بے جا مظالم کی داستانیں ہم آج بھی بڑے "فخر" سے اپنی اولادوں کو سناتے ہیں۔ ہندوؤں کے قدیم مقدس مندر سومناتھ کے مندر کو بار بار مسلمان فاتحین نے شہید کیا لیکن ہمیں اسکی کوئی پرواہ نہیں۔ انہوں نے جو ایک ہماری بابری مسجد کیا شہید کر دی تو آسمان سر پر اٹھا لیا! کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Somnath
پہلا،۔ آپ کے دونوں سٹیٹمنٹس میں تضاد ہے۔
دوم، آپ نے ایک دوسرا مسئلہ چھیڑ دیا ہے۔
(اسلام کی مجارٹی جنگیں ،دفاعی نوعیت کی تھیں اور جارحانہ ،نہ تھیں۔)میرے اس سٹیٹمنٹ کا جواب کہاں ہے؟
مسلم فاتحین کے ضمن میں میں آپکی توجہ حضور اکرم اور حضرت عمر کی ہدایات جنگ سے متعلق، محکوم، زیر قبضہ علاقہ اورعبادت گاہوں اور محکوم عوام سے سلوک کی طرف دلاتا ہوں، ذرا ان کو غور سے پڑہیں۔آپکا سارا کنفیوٖژن دور ہو جائے گا؟
مستشرقین کا دعوی ہے کہ
(Islamic law is indebted to Roman law) اور یہ کہ اسلامی قانون کے تمام چیدہ چیدہ اصول مسلمانوں نے رومن قانون سے مستعار کئیے ہیں، اور آپ مذ ہب،زبان و تہزیب کی تبدیلی کی بات کر رہے ہیں جو تاریخ سے ثابت نہ ہوتی ہے۔
 
Top