صفحہ 90
بیوی اس تفریح کے مقام سے لوگوں کی نظروں سے بچنے کے لئے ہمیں لر کر ایسی غائب ہوئی کہ لوگ تلاش ہی کرتے رہ گئے۔
(5)
واپسی میں بدقسمتی سے یا خوش قسمتی سے ہمارے ایک دوست کا ساتھ ہو گیا۔ ان کی بیوی پردے کی سکت پابند اور یہ ان کو تیسرے درجے میں سفر کراتے تھے اور خود سیکنڈ کلاس میں سفر کرتے تھے اور پھر لطف یہ کہ بیوی کے پاس نہ پھٹکتے تھے۔ نوکر یا ملازمہ کے ذریعہ خبرگیری رکھتے تھے۔
ہم نے بھی چاندنی کو تیسرے درجے میں ٹھونسا اور کہا لے اب اپنی اوقات سے سفتر کر اور برقعہ اوڑھ کر شریف زادیوں کی طرح منہ لپیت کر بیتھ۔ اس کو مجبوراً بیٹھنا پڑا۔ ہمارے دوست کی بیوی بہت ہی شرمیلی خاموش اور سیدھی سادی تھیں حالانکہ چاندنی کے ہم عمر ہی ہوں گی۔ مگر بے چاری کو دنیا کا تجربہ بالکل نہ تھا۔
ہمارا ان کا بریلی تک ساتھ تھا۔ نینی تال سے صبح کی گاڑی سے روانہ ہوئے۔ کبھی کبھی بیوی سے ملاقات کر آتے تھے۔ ہمارے ساتھ حضرت دور ہی سے کھڑے ہو کر صرف اتنا دیکھ لیتے تھے کہ بیوی کھڑکی کا پٹ بند کئے ہیں یا کھولے ہوئے ہیں۔
ایک اسٹیشن پر زنانہ درجے کے پاس سے کوئی غنڈہ گزرا اور اس نے ہمارے دوست کی بیوی کو، جو اس وقت کھڑکی کھولے بیٹھی تھیں،