ٖصفحہ 178
دیوار سے لگ کر گرتی ہوئی مٹی اور اینٹوں کو دیکھنے لگی۔ اینٹیں گرنا بند ہو گئیں اور تھوڑی دیر بعد دھماکے کی آواز کم ہو کر بند ہو گئی اور بدستور سناٹا ہو گیا۔ جب بڑی دیر گزر گئی تو وہ اٹھی۔ اس کو ڈر لگ رہا تھا کہ کہیں وہ ظالم پھر نہ آ پہنچے۔ اس نے غور سے دیوار کو اٹھ کر دیکھا۔ جہاں سے اینٹیں اور مٹی گری تھی۔ "کیا عجب کہ میں اسی طرف سے نکل سکوں۔" یہ خیال اس کے دل میں آیا۔ اس نے پلنگ کو گھسیٹ کر دیوار کے پاس رکھا۔ مگر وہ مقام اونچا تھا۔ جہاں سے اینٹ گری تھی۔ اس نے ادھر اُدھر دیکھا اور پلنگ کو ہٹا کر اس کی جگہ تخت کو بڑی مشکل سے کھینچ کر لائی۔ تخت کے اوپر اس نے چارپائی کے دو پائے رکھے اور اس پر کھڑی ہو کر اس نے جہاں سے اینٹیں گری تھیں، اس مقام کا معائنہ کیا۔ ہاتھ سے اس نے مٹی اور اینٹیں ہٹانا شروع کیں۔ اور اس کام میں اس کو کوئی دشواری پیش نہ آئی۔ کیونکہ وہ جگہ ابھی تازہ کُھدی ہوئی تھی۔
تھوڑی ہی دیر میں اس نے ایک بڑا سوراخ کر لیا۔ اب نری مٹی ہی مٹی تھی جو اس نے ہاتھ سے ہٹا ہٹا کر گرانا شروع کی۔ لیکن جوں جوں وہ مٹی ہٹاتی جاتی تھی۔ اوپر سے مٹی اور کھسکتی آتی تھی۔ مٹی ہٹانے میں اس کا ہاتھ کسی ٹین کی صندوقچی سے لگا۔ جس کو اس نے پکڑ کر گھسیٹا۔ ساتھ ہی اس کے بہت سی مٹی کھسک آئی۔
صندوقچی چھوٹی سی تھی۔ مگر بہت وزنی تھی اس نے اس کو ہلا کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ شاید اس میں روپیہ پیسہ ہے۔ اس میں تالا لگا ہوا تھا۔ ان نے تیزی سے