صفحہ 146
گئی، اور یہ حرکت اس کو بہت ہی بری معلوم ہوئی۔ مگر اس نے ظاہر نہ ہونے دیا اور شکریہ ادا کر کے کہا آپ تکلیف نہ کریں۔ آخر کو کامل صاحب وہ کر گزے جس کے لئے وہ آئے تھے۔ باتوں ہی باتوں میں چاندنی کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر بولے۔ کیو کہوں بغیر آپ کی رفاقت کے میرا جی ہی نہیں لگتا۔ چاندنی نے ہاتھ تو اپنا کھجانے کے بہانے چھڑا لیا اور پھر نہایت ہی سادگی سے کہا۔
"ملنے جلنے سے مناسبت ہو ہی جاتی ہے۔ مجھ کو خود آپ کے اخلاق حمیدہ بہت پسند ہیں۔"
اتنا کہنا تھا کہ کامل صاحب نے زیادہ صاف ہو کر کہا۔ "مجھے آپ سے بہت محبت ہے۔"
چاندنی چونکہ ان خرافات کی منتظر ہی تھی۔ لہذا اس کو اس پر کچھ تعجب نہ ہوا۔ اس نے نہایت ہی سادہ لوحی سے کہا۔ "بہت کم دل ہیں۔ جن میں یہ جذبات ہوں۔ واقعی وہ دل ہی کیا جس میں خدا کی محبت نہ ہو، باپ کی محبت نہ ہو یا بہنوں کی محبت نہ ہو یا دوست کی محبت نہ ہو۔ دراصل محبت و الفت میں حسبِ مراتب سبھی کا حصہ ہے۔"
کامل میدانِ حماقت میں اس طرح گامزن ہوئے۔ "آپ غلطی پر ہیں۔ اس دل میں سوا آپ کی محبت کے اور کسی کی محبت نہیں۔"
نمعلوم کیا غلط فہمی ہوئی ملازم کی آواز سن کر "میں ابھی حاضر ہوئی کہکر باہر آئی اور نہایت ہی تصنع کے ساتھ گھبرا کر کمرہ میں واپس آئی۔ اور راز کے لہجہ میں کامل سے کہا۔ "وہ آ گئے۔ جلدی کیجیے، غسل خانہ میں۔" اس طرح گھبراہٹ اور جلدی