صفحہ 83
ایک بڑا سا گھونٹ اس نے ایسا لیا کہ حلق کے پار ہو گیا۔ کیا بتائیں کہ ہم نے کیسے جھک جھک کر سلام کئے اور کیا مزہ ایا۔ اس کا بھی ہنسی کے مارے برا حال کہ تھوکنا مصیبت ہو گیا۔
(3)
اس کے بعد ہم پلیٹ فارم پر آئے اور تھوڑی دیر میں کاٹھ گودام والی گاڑی آ گئی۔ ہم نے اپنا اسباب ایک دوسرے درجہ میں لگوایا جو بالکل خالی تھا۔
ہم اس پان والے کا تماشا دیکھنے گئے۔ جس کے کتھے چونے کو چاندنی نے کڑوا کر دیا تھا۔ ہمیں زیادہ تلاش کرنے کی دقت اٹھانا نہ پڑی۔ کیونکہ بہت جلد ہم نے دیکھا کہ ایک پان والے سے کچھ لوگ لڑ رہے ہیں۔ دوسرے لوگ یہ جھگڑا سن کر اور آ گئے اور ان میں سے کچھ ملے جو کہتے تھے کہ ہمارا پیسہ واپس کر۔ کیونکہ تو نے ہمارا پان کڑوا کر دیا۔ ہم تو اس دلچسپ جھگڑے کو دیکھ کر اپنی بیوی کی شرارت سے لطف اندوز ہو رہے تھے ادھر ہماری نیک نہاد بیوی اور ہی کچھ کر رہی تھی۔ ایک سالن روٹی والا مسلمان ہم سے تقاضا کر چکا تھا کہ ہم اس کے میلے سودے میں سے کچھ خریدیں۔ حالانکہ چاندنی نے کئی مرتبہ اس کو ٹال دیا۔ مگر وہ نہ مانا اور مجبوراً اس نے اس سے کہا کہ اچھا ایک پیالہ میں تھوڑا سا نکال کر ہمارے سامنے بطور نمونہ پیش کرو۔
نمونہ ہماری سیدھی سادی بیگم صاحب نہ کھڑکی سے اندر لے کر بجلی کی روشنی میں دیکھا اور ناپسند کر کے واپس کر دیا۔ اس غریب کو کیا معلوم کہ کیا حرکت کی