شان مصالحوں کا خوبصورت اور منفرد اشتہار

شزہ مغل

محفلین
بہت اچھا اشتہار ہے۔
مجھے یقین ہے کہ جو لوگ اپنے گھر سے دور رہتے ہیں یا کبھی بھی اپنوں سے دوری سہی ہے، وہ ضرور اشکبار ہوئے ہوں گے یہ دیکھ کر
 
بیت برا پیغام ہے
میں سوچ ریا تھا کہ بچہ کیے گا بھائی امی اکیلی ہوگی اس پر بھائی کہے گا گولی مارو گوروں کی نوکری ٹکٹ کٹا کر چلو اما ں کی خدمت کریں دودو جوان بیٹے مگر یہ خود غزض نکلے
 

عباس اعوان

محفلین
بہت اچھا اشتہار ہے۔
مجھے یقین ہے کہ جو لوگ اپنے گھر سے دور رہتے ہیں یا کبھی بھی اپنوں سے دوری سہی ہے، وہ ضرور اشکبار ہوئے ہوں گے یہ دیکھ کر
آہو، ہم نے نِیر بہا بہا کر گوروں کی گلیوں کی گلیاں ڈبو دی ہیں یہاں !!!
:cry2:
 

شزہ مغل

محفلین
بیت برا پیغام ہے
میں سوچ ریا تھا کہ بچہ کیے گا بھائی امی اکیلی ہوگی اس پر بھائی کہے گا گولی مارو گوروں کی نوکری ٹکٹ کٹا کر چلو اما ں کی خدمت کریں دودو جوان بیٹے مگر یہ خود غزض نکلے
آپ نے شاید اس لڑکے کے ہاتھ میں بیگ نہیں دیکھا۔ وہ نوکری کرنے نہیں علم حاصل کرنے گئے ہوئے ہیں
 
آپ نے شاید اس لڑکے کے ہاتھ میں بیگ نہیں دیکھا۔ وہ نوکری کرنے نہیں علم حاصل کرنے گئے ہوئے ہیں

بوڑھی ماں اکیلے پاکستان میں رل رہی کے اور یہ مسٹنڈے یورپ میں علم حاصل کررہے ہیں عید مناریے ہیں بھئی ہمارے کلچر میں یہ نہیں ہوتا

نوکری تو پھر بہتر تھی
 
آخری تدوین:
کلچر کو کون پوچھتا ہے؟

ہمارے کلچرمیں یہ ایڈ بنتا تو ایسا ہوتا
دو مزدور بہت سخت محنت کررہے ہیں قطر میں ورلڈکپ اسٹیڈیم مل کربنارہے ہیں۔ اچانک فون کی گھنٹی بجتی ہے۔ ایک ڈانٹ پڑتی ہے تم لوگوں کو شرم نہیں اتی کہ عید ارہی ہے اور اماں سخت بور ہورہی ہے۔ فورا پہنچو۔ دونوں نوکری سے استعفیٰ دے کر پہلی فلائیٹ سے گاوں ۔ وہاں اماں کھیر کھارہی ہے۔ ویسے میں بھول گیا کہ اشتھار کس کاتھا؟ ہاں شان کی کھیر کھارہی ہے۔ یہ پہنچتے ہیں تو کہتی ہے کھیر کھاو میں نے بنائی ہے۔ دونوں کے منہ بن جاتے ہیں
 

شزہ مغل

محفلین
ہمارے کلچرمیں یہ ایڈ بنتا تو ایسا ہوتا
دو مزدور بہت سخت محنت کررہے ہیں قطر میں ورلڈکپ اسٹیڈیم مل کربنارہے ہیں۔ اچانک فون کی گھنٹی بجتی ہے۔ ایک ڈانٹ پڑتی ہے تم لوگوں کو شرم نہیں اتی کہ عید ارہی ہے اور اماں سخت بور ہورہی ہے۔ فورا پہنچو۔ دونوں نوکری سے استعفیٰ دے کر پہلی فلائیٹ سے گاوں ۔ وہاں اماں کھیر کھارہی ہے۔ ویسے میں بھول گیا کہ اشتھار کس کاتھا؟ ہاں شان کی کھیر کھارہی ہے۔ یہ پہنچتے ہیں تو کہتی ہے کھیر کھاو میں نے بنائی ہے۔ دونوں کے منہ بن جاتے ہیں
اچھا بنایا مگر اس قسم کے اشتہارات پہلے بھی بن چکے ہیں
 

arifkarim

معطل
بوڑھی ماں اکیلے پاکستان میں رل رہی کے اور یہ مسٹنڈے یورپ میں علم حاصل کررہے ہیں عید مناریے ہیں بھئی ہمارے کلچر میں یہ نہیں ہوتا
غوث اعظم شیخ عبدالقادری جیلانی بھی اپنی بوڑھی ماں کو چھوڑ کر علم حاصل کرنے گئے تھے۔ کیا یہ انکے کلچر میں تھا؟
 

شزہ مغل

محفلین
غوث اعظم شیخ عبدالقادری جیلانی بھی اپنی بوڑھی ماں کو چھوڑ کر علم حاصل کرنے گئے تھے۔ کیا یہ انکے کلچر میں تھا؟
بعد میں یورپ میں شان مصالحوں سے عید نہیں مناتے تھے۔
علم حاصل کرتے تھے ۔ ڈگری نہیں
ویسے بھی میں پاکستان کے کلچر کی بات کررہاتھا بغداد کے نہیں
 
Top