جاسمن

لائبریرین
آج تک یاد ہے وہ شام جدائی کا سماں
تیری آواز کی لرزش ترے لہجے کی تھکن
عظیم مرتضٰی
 

جاسمن

لائبریرین
آج یادوں نے عجب رنگ بکھیرے دل میں
مسکراتے ہیں سرِ شام سویرے دل میں
عبد الرؤف عروج
 

جاسمن

لائبریرین
صبح کے سارے اجالے راستوں میں کھو گئے
شب کے اندھیاروں میں گم ہیں شام کے منظر تمام

تہذیب حافی
 

سیما علی

لائبریرین
چاندی چاندی رات کو یاد آئے گی
سونا سونا سی رنگیلی شام تھی

سولہویں زینے پہ سورج تھا عبیدؔ
جنوری کی اک سلونی شام تھی

اعجاز عبیدؔ
 

سیما علی

لائبریرین
کیا خوب شام تھی جوان وہ
رَو رہا تھا گلے لگ كے نادان وہ

نا ملے تو مر جاؤں گا یہ کہا اس نے
چھوڑ کر ہمیں کر گیا حیران وہ
 

جاسمن

لائبریرین
باد صرصر بھی قربت کی چلتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے
زلف ہاتھوں سے تیرے سنورتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے
تیری چاہت گلابوں کی خوشبو بنے میرے دیوار و در میں کچھ ایسی بسے
تیری مہکار کمرے سے آتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے
تیرے احساس کی تن پہ چادر لیے تیرے ہم راہ رقصاں میں ایسے رہوں
پیار کی مجھ پہ بدلی برستی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے
روح سے روح کا ربط ایسا بنے جیسے ہاتھوں میں تیرے مرا ہاتھ ہو
پھر ملاقات خوابوں میں ہوتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے
میری غزلوں میں تیرا ہی مضمون ہو میری نظموں میں تو مجھ سے باتیں کرے
یوں بیاض تمنا بھی بھرتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے
پیار کے سات رنگوں کی قوس قزح لے کے آئے سبیلہؔ وہ ملنے کبھی
زندگی پھر وہیں رک کے ہنستی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے
سبیلہ انعام قاضی
 

جاسمن

لائبریرین
کوئی الجھن ہی رہی ہوگی جو وہ بھول گیا
میرے حصے میں کوئی شام سہانی لکھنا
کنور بے چین
 

جاسمن

لائبریرین
کبھی اس جھونپڑی میں شام کو چکر لگانا
جہاں پر ایک روٹی سو نوالے ہو رہے ہیں
آئرین فرحت
 

جاسمن

لائبریرین
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
شکیل بدایونی
 
Top