شامی پناہ گزین اپنے ساتھ کیا لائے ؟

محترم عسکری بھیا!
یقینا آپ عرب ملکوں میں رہے ہوں گے۔۔۔ ۔ لیکن شام میں شاید نہ رہے ہوں۔۔۔ ۔ شام تمام عرب ملکوں سے فرق کرتا ہے۔۔۔ یہ وہ عیاش قسم کے عرب نہیں ہیں۔۔۔ یہ محنتی لوگ ہیں۔۔۔ محبت وطن ہیں۔۔۔ اپنے دوست اور دشمن کو بخوبی جانتے ہیں۔۔۔ جعلی اسلام کے دھوکے میں نہیں آتے۔۔۔ ۔

باقی آپ کی عسکریت یہیں پر ڈھیر ہو جاتی ہے کہ مصر اور شام کے حالات کو ایک نگاہ سے دیکھ رہے ہو!
مصر میں عوام باہر نکلی تھی۔۔۔ اور آپ فوجی ہو تو معلوم ہوگا کہ کوئی بھی فوج عوام سے نہیں لڑ سکتی۔۔۔ عوام سب سے بڑی طاقت ہے۔۔۔ ۔ کتنوں کو مارے گی فوج؟؟
لیکن شام میں اس کے برعکس عوام نہیں نکلی۔۔۔ لذا دنیا بھر کے دہشت گردوں کو وہاں بھیجا گیا تاکہ طاقت اور اسلحہ کی زور پر حکومت کو گرایا جائے۔۔۔
لیکن چونکہ عوام ساتھ ہے لہذا حکومت قائم ہے۔۔۔ ۔ ابھی کل کی بات ہے طرطوس میں بشار کے حق میں بہت بڑا مسیرہ نکلا ہے۔۔۔ وہ بھی ان حالات میں۔
مصر میں کونسے غیر ملکی دہشت گرد آئے تھے جو وہاں کی حکومت پر قبضہ کرنا چاہتے تھے۔۔۔ ۔
جبکہ شام کی فوج دنیا بھر کے خطرناک ترین دہشت گردوں سے بر سرپیکار ہے۔۔۔ جن میں سے بہت سے جو واصل جھنم ہوئے ہیں ان کے نام آپ نے بھ پڑھ لیے ہوں گے۔۔۔ ۔
دہشت گردوں کا دفاع کیسا؟؟؟؟؟؟؟ جن میں القاعدہ اور جبھۃ النصرہ جیسی تنظیموں کے خطرناک لوگ ہیں۔
باقی امریکہ اور روس کا مقایسہ کرنا بھی فضول ہے۔۔۔ ۔ امریکہ شیطان بزرگ ہے۔۔۔ ۔ اس جیسا نحس وجود اس دنیا میں کوئی نہیں۔۔۔
اگرآپ پاکستانی فوجی لوگ دوسروں کو بچاتے رہے ہیں تو کبھی پاکستانی عوام کو بھی بچائیں۔۔۔ ۔ کبھی امریکن ڈرون کو بھی گرائیں۔۔۔ امریکہ بہادر آتا ہے ایبٹ جیسا علاقہ جو پاکستان کے بیج میں جا کر اسامہ کو لے جاتا ہے ۔۔۔ آپ سو رہے ہوتے ہیں۔۔۔ پاکستان سے دہشت گردوں کا صفایا کریں۔
گزارش یہ ہے کہ شام کے حالات کے حوالےسے صرف ایک طرف کا میڈیا دیکھ کر فیصلہ نہ کیا کریں۔۔۔ کبھی دوسروں کا بھی موقف سمجھنے کی کوشش کریں۔۔۔
یہی شیطان بزرگ امریکہ ہے جس کی پیچھے پیچھے آ کر آپ لوگ عراق کے حکمران بن جاتے ہو؟ عراق کے معاملے پر شیطان بچپن ایران اور شیطان بزرگ امریکا دونوں شیر و شکر ہیں، یہاں خاموشی کیوں کربلا کی مقدس زمین پر ناپاک شیطان بزرگ امریکیوں کے نجس قدم قابل قبول جو ٹہرے لیکن سنیوں کے قدم برداشت نہیں؟ یہی شیطان بزرگ امریکا ہے جو شام میں قتل و غارت گری پر آنکھیں بند کئے بیٹھا ہے۔۔ یہی شیطان بزرگ امریکہ ہے جس کی پیٹھ پر بیٹھ کے آپکے ہزاربان طالبان کو مزار شریف اور بامیان میں چن چن کر مار رہے تھے۔۔ یہی وہ شیطان بزرگ امریکا ہے جس کے ساتھ افغانستان میں طالبان کے خلاف ہزاربان اور ایران شیر وشکر تھے اور اب بھی ہیں۔۔۔ درحقیقت آپکی شیطان بزرگ سے نفرت اور ہاتھی کے دانت میں زیادہ فرق نہیں ہے یعنی کھانے کے اور دکھانے کے اور۔
 

عسکری

معطل
محترم عسکری بھیا!
یقینا آپ عرب ملکوں میں رہے ہوں گے۔۔۔ ۔ لیکن شام میں شاید نہ رہے ہوں۔۔۔ ۔ شام تمام عرب ملکوں سے فرق کرتا ہے۔۔۔ یہ وہ عیاش قسم کے عرب نہیں ہیں۔۔۔ یہ محنتی لوگ ہیں۔۔۔ محبت وطن ہیں۔۔۔ اپنے دوست اور دشمن کو بخوبی جانتے ہیں۔۔۔ جعلی اسلام کے دھوکے میں نہیں آتے۔۔۔ ۔

باقی آپ کی عسکریت یہیں پر ڈھیر ہو جاتی ہے کہ مصر اور شام کے حالات کو ایک نگاہ سے دیکھ رہے ہو!
مصر میں عوام باہر نکلی تھی۔۔۔ اور آپ فوجی ہو تو معلوم ہوگا کہ کوئی بھی فوج عوام سے نہیں لڑ سکتی۔۔۔ عوام سب سے بڑی طاقت ہے۔۔۔ ۔ کتنوں کو مارے گی فوج؟؟
لیکن شام میں اس کے برعکس عوام نہیں نکلی۔۔۔ لذا دنیا بھر کے دہشت گردوں کو وہاں بھیجا گیا تاکہ طاقت اور اسلحہ کی زور پر حکومت کو گرایا جائے۔۔۔
لیکن چونکہ عوام ساتھ ہے لہذا حکومت قائم ہے۔۔۔ ۔ ابھی کل کی بات ہے طرطوس میں بشار کے حق میں بہت بڑا مسیرہ نکلا ہے۔۔۔ وہ بھی ان حالات میں۔
مصر میں کونسے غیر ملکی دہشت گرد آئے تھے جو وہاں کی حکومت پر قبضہ کرنا چاہتے تھے۔۔۔ ۔
جبکہ شام کی فوج دنیا بھر کے خطرناک ترین دہشت گردوں سے بر سرپیکار ہے۔۔۔ جن میں سے بہت سے جو واصل جھنم ہوئے ہیں ان کے نام آپ نے بھ پڑھ لیے ہوں گے۔۔۔ ۔
دہشت گردوں کا دفاع کیسا؟؟؟؟؟؟؟ جن میں القاعدہ اور جبھۃ النصرہ جیسی تنظیموں کے خطرناک لوگ ہیں۔
باقی امریکہ اور روس کا مقایسہ کرنا بھی فضول ہے۔۔۔ ۔ امریکہ شیطان بزرگ ہے۔۔۔ ۔ اس جیسا نحس وجود اس دنیا میں کوئی نہیں۔۔۔
اگرآپ پاکستانی فوجی لوگ دوسروں کو بچاتے رہے ہیں تو کبھی پاکستانی عوام کو بھی بچائیں۔۔۔ ۔ کبھی امریکن ڈرون کو بھی گرائیں۔۔۔ امریکہ بہادر آتا ہے ایبٹ جیسا علاقہ جو پاکستان کے بیج میں جا کر اسامہ کو لے جاتا ہے ۔۔۔ آپ سو رہے ہوتے ہیں۔۔۔ پاکستان سے دہشت گردوں کا صفایا کریں۔
گزارش یہ ہے کہ شام کے حالات کے حوالےسے صرف ایک طرف کا میڈیا دیکھ کر فیصلہ نہ کیا کریں۔۔۔ کبھی دوسروں کا بھی موقف سمجھنے کی کوشش کریں۔۔۔
آپ کی ساری باتیں ٹھس ہو گئیں تو اب عسکریت ڈھیر کرو ذاتیات یا پاک فوج پر جملے کسو ۔آپ لگے رہو اسی طرح میرے دماغ میں فضول جگہ نہین ہے کہ اپ سے بحث کروں سیدھی سی بات ہے آپ شعیہ ہو اور دنیا میں شعیہ سچے سیدھے اور ہر جگہ بالکل برحق ہے یہ اپکا نظریہ ہے اور اس کے دفاع کے لیے آپ ساری زندگی بحث کرو گے ۔ اور میں ؟ مجھے نفرت ہے مذہب سے اس لیے انجوائے کرو آپ اور مجھے بھی کرنے دو ۔شام اور سارے عرب مریں جیسے مر رہے ہین یا جئیں میرا کیا ؟ کوئی ضرورت نہین ذاتیات اور میرے پیارے ملک کو لانے کی اس میں وش یو بیسٹ آ ف لک ۔
 

حسان خان

لائبریرین
کیا اتنا کافی نہیں کہ 74٪ سنی مسلم آبادی اب اپنا حکمران بھی اکثریت سے ہی چاہتی ہے۔ صرف 16٪ عوام کا اقلیتی نمائندہ کیسی بیدردی سے کچل رہا ہے آوازِ حق کو طاقت سے۔
پٹھو کسے کہتے ہیں یہاں نہیں پتہ چل رہا سب کو کہ بظاہر ایک دوسرے کے دشمن امریکہ، ایران اور حزب اللہ اس معاملہ معائدہ کیے بیٹھے ہیں۔ حیرت تو مجھے ان لوگوں پر ہوتی ہے جو اس بات کو سچ سمجھتے ہیں کہ ایران اور امریکہ ایک دوسرے کے سخت دشمن ہیں۔
یہ عربوں کو ڈرا دھمکا کر ان سے اور ان کی دولت اور تیل سے اپنے اپنے مقاصد پورے کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ شوشا یہی ہے جو حقیقت سے قریب تر ہے کہ شیعہ قوم حرمین شریفین پہ اپنا تسلط چاہتی ہے اور اس ایک ڈراوے کو مل کر کیش کر رہے ہیں سب عربوں سے۔
جعلی پابندیاں، جعلی ڈراوے، گیدڑ بھبکیاں، صرف عربوں سے دولت اینٹھنے کے لیے اور ان کو بلیک میل کرنے کے لیے کہ اگر ہم نے ڈھیل دی تو ایران ایٹمی اسلحہ حاصل کر لے گا اور پھر گیا تم سے تمہارا کعبہ اور سب کچھ۔
کیا آپ پڑھنے والوں نے کبھی یہ نہیں پڑھا کہ عراق کی عظیم سلطنت اپنے عروج پہ کس کی سازش سے منگولوں کے ہاتھوں تار تار ہوئی؟
کیا آپ کو یہ نظر نہیں آیا کہ عراق کی موجودہ سلطنت کس کی مدد سے امریکہ کی گود میں گئی؟
کیا آنکھ والوں کو اور شعور والوں کو یہ نظر نہیں آتا کہ افغانستان کی تباہی میں امریکہ کا اصل خفیہ ہاتھ کون سا ملک تھا؟ جو اپنے پڑوسی سے سنی پاکستان کے تسلط کا پوری طرح سے خاتمہ چاہتا تھا؟
کیا آپ کو شام کے حالات نظر نہیں آ رہے کہ صرف 16 فیصد اقلیت کا صدر اور اس کے تمام حواری (حزب اللہ، ایران، امریکہ، اسرائیل) کسی طرح اسے سنی مسلمانوں کے قبضے میں نہیں دیکھنا چاہتے کیوں کہ انہیں اہلِ تشیع سے تو در حقیقت کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں ان کے مقابل تو صرف اور صرف سنی مسلمان ہیں۔

لبنان میں کیا ہے وہ تو خیر ہے ہی بین المذاہب ملک لیکن وہاں بھی کسی اور کی حکومت نہ بن سکتی ہے نہ پنپ سکتی ہے صرف ایران، اسرائیل زورِ بازو سے جو حکومتیں بنیں تو بنیں۔

اسرائیل کے گرد اس کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ شیعہ حکومتیں ہوں۔

کیا اس میں کچھ ابہام ہے کہ ایران اپنی تمام تر مشتہر اسرائیل امریکہ دشمنی کے باوجود کسی ایسے قدم میں پیچھےہٹا ہوا نظر نہیں آتا جہاں سنی ممالک اور حکومتوں یا عوام کی تباہی ہو۔
اور یہ ہمارے پاکستان والے آخر ایران کو اپنی دم کیوں سمجھتے ہیں کہ ذرا سی بات کوئی کر دے اس کے خلاف تو ایک دم ذاتی طور پر بھڑک جاتے ہیں۔
جہاں تک ہم مسلمانوں کی سعودی عرب سے وابستگی کی بات ہے تو وہ حرمین شریفین اور مدینہ منورہ کی وجہ سے ہے ورنہ کسی اور عرب ملک سے یہ وابستگی کیوں نہیں۔ لیکن ایران سے ایسی وابستگی چہ معنی دارد برادرم، کے آپ اس کے مفادات اور اس کے دنوں اور اس کی باقیات کا یہاں پرچار کریں؟ اور یہاں کے لوگوں کا جینا حرام کیا جائے۔

اُن لوگوں کی عقل کو سلام جو ایک شامی آمر بشار الاسد کے کندھے پر بندوق رکھ کر دنیا بھر کے شیعوں پر گولہ باری کر رہے ہیں۔
 

عسکری

معطل
اُن لوگوں کی عقل کو سلام جو ایک شامی آمر بشار الاسد کے کندھے پر بندوق رکھ کر دنیا بھر کے شیعوں پر گولہ باری کر رہے ہیں۔
:grin: کیوں جی ساری دنیا کے شعیہ بھی تو ان کا دفاع ایسے کر رہے ہین جیسے وہ آسمانی خلیفہ وقت ہے :laughing:
 

حسان خان

لائبریرین
:grin: کیوں جی ساری دنیا کے شعیہ بھی تو ان کا دفاع ایسے کر رہے ہین جیسے وہ آسمانی خلیفہ وقت ہے :laughing:

وہ شیعہ یا تو نادان ہیں یا تجاہلِ عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔ اس کے باوجود کسی کو یہ اجازت نہیں مل جاتی کہ وہ کسی مذہبی گروہ کو یوں مطعون کرتا پھرے۔ وہ مذہبی گروہ جس کے خلاف میانداد صاحب نے زہر اگلا ہے، وہ اس پاکستان کے بھی پندرہ فیصد ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
جہاں تک ہم مسلمانوں کی سعودی عرب سے وابستگی کی بات ہے تو وہ حرمین شریفین اور مدینہ منورہ کی وجہ سے ہے ورنہ کسی اور عرب ملک سے یہ وابستگی کیوں نہیں۔ لیکن ایران سے ایسی وابستگی چہ معنی دارد برادرم، کے آپ اس کے مفادات اور اس کے دنوں اور اس کی باقیات کا یہاں پرچار کریں؟ اور یہاں کے لوگوں کا جینا حرام کیا جائے۔

میری ایران، ترکی اور آذربائجان سے اس لیے قلبی وابستگی ہے کیونکہ وہ عجمی ممالک ہیں، اور اہلِ عجم کے سامنے میں سعودیہ کے عربوں کو دو ٹکے کا بھی نہیں سمجھتا۔ سعودیہ چونکہ بدو عرب ملک ہے اس لیے مکہ اور مدینہ کی وجہ سے کچھ وابستگی ہو تو ہو، ورنہ مجھے اُس کی قطعاً کوئی فکر نہیں۔ لگا دیجیے کوئی فتویٰ اس پر بھی۔
 

عسکری

معطل
وہ شیعہ یا تو نادان ہیں یا تجاہلِ عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔ اس کے باوجود کسی کو یہ اجازت نہیں مل جاتی کہ وہ کسی مذہبی گروہ کو یوں مطعون کرتا پھرے۔ وہ مذہبی گروہ جس کے خلاف میانداد صاحب نے زہر اگلا ہے، وہ اس پاکستان کے بھی پندرہ فیصد ہیں۔
اس بات پر ایک پرانی بات یاد آئی ہے :grin:

:rollingonthefloor:
when the shit falls all you want to do is run, away
 

حسان خان

لائبریرین

کئی پاکستانی جانتے بوجھتے اسامہ بن لادن اور اجمل قصاب کو بھی اپنا ہیرو مانتے ہیں۔ کیا اس سے کسی بھارتی یا غیر ملکی کو اخلاقی حق حاصل ہو جاتا ہے کہ وہ اسامہ یا قصاب کے کاندھوں پر بندوق رکھ کر پاکستانیوں کو نشانہ بناتا رہے؟
 

عسکری

معطل
کئی پاکستانی جانتے بوجھتے اسامہ بن لادن اور اجمل قصاب کو بھی اپنا ہیرو مانتے ہیں۔ کیا اس سے کسی بھارتی یا غیر ملکی کو اخلاقی حق حاصل ہو جاتا ہے کہ وہ اسامہ یا القاعدہ کے کاندھوں پر بندوق رکھ کر پاکستانیوں کو نشانہ بناتا رہے؟
بنا تو رکھا ہے انہوں نے یار اور کیا کچھا کھائیں گے ہمین ؟ بھارتی اور امریکی کونسی کسر باقی رہ گئی ہے ان کی ؟
 

حسان خان

لائبریرین
بنا تو رکھا ہے انہوں نے یار اور کیا کچھا کھائیں گے ہمین ؟ بھارتی اور امریکی کونسی کسر باقی رہ گئی ہے ان کی ؟

آپ اسے درست مانتے ہیں؟ میں تو اسے سخت ناپسند کرتا ہوں کہ اسامہ یا دیگر شدت پسندوں کی وجہ سے مجھے، ایک پاکستانی کو، لعن طعن کیا جائے یا میں جس پاکستانی قوم کا فرد ہوں اُسے اپنے بغض کا شکار بنایا جائے۔
 

عسکری

معطل
آپ اسے درست مانتے ہیں؟ میں تو اسے سخت ناپسند کرتا ہوں کہ اسامہ یا دیگر شدت پسندوں کی وجہ سے مجھے، ایک پاکستانی کو، لعن طعن کیا جائے یا میں جس پاکستانی قوم کا فرد ہوں اُسے اپنے بغض کا شکار بنایا جائے۔
بھائی جان اب کیا کریں یہ تو ہو رہا ہے میں اسے اچھا نہیں سمجھتا پر جناب عالی اب اس قوم کا وتیرہ بن چکا ہے میرا فرقہ ٹھیک ہے مظلوم ہے اچھا ہے شریف ہے بالکل بھی غلط نہیں ہمیشہ ٹھیک ہوتا ہے اور بلا بلا بلا یہی تو پرابلم ہے دوست اور کیا مسئلہ ہے ۔
 

حسان خان

لائبریرین
بھائی جان اب کیا کریں یہ تو ہو رہا ہے میں اسے اچھا نہیں سمجھتا پر جناب عالی اب اس قوم کا وتیرہ بن چکا ہے میرا فرقہ ٹھیک ہے مظلوم ہے اچھا ہے شریف ہے بالکل بھی غلط نہیں ہمیشہ ٹھیک ہوتا ہے اور بلا بلا بلا یہی تو پرابلم ہے دوست اور کیا مسئلہ ہے ۔

یہاں تو میں آپ سے متفق ہوں۔ اصل میں شام اور بحرین میں مسئلہ سرے سے فرقہ وارانہ تھا ہی نہیں، بلکہ وہ تو وہاں کی عوام کی جمہوریت کے لیے جدوجہد تھی جس پر فرقہ وارانہ رنگ چڑھ گیا ہے اور اب اپنے اپنے فرقے کی آنکھیں بند کر کے حمایت کی جا رہی ہے۔ اکثر سنیوں کے لیے بحرین اور سعودیہ کی حکومتیں مثالی حکومتیں ہیں اور وہ اُن آمروں کی آنکھیں بند کر کے حمایت کرتے ہیں۔ اسی طرح اکثر شیعوں کے نزدیک ایران کی مولویانہ اور شام کی جابر حکومتیں مثالی ہیں جن کی وہ آنکھیں بند کر کے حمایت کر رہے ہیں۔ کافی افسوس ناک بات ہے۔

لیکن پھر بھی اس سے نہ تو مجموعی طور پر سنی موردِ طعن قرار پا سکتے ہیں نہ ہی شیعہ۔ کیونکہ یہی سنی ترکی، البانیہ، کوسوو اور وسطی ایشیا کی سیکولر مسلم ریاستوں کے مالک ہیں۔ اور یہی شیعہ مسلم دنیا کی پہلی سیکولر اور جمہوری ریاست آذربائجان تشکیل دے چکے ہیں۔

میں تو یہی کہتا آیا ہوں کہ پاکستان کے سنیوں اور شیعوں کو بالترتیب ترکی اور آذربائجان کو اپنا مثالی ملک بنا لینا چاہیے۔
 

عسکری

معطل
یہاں تو میں آپ سے متفق ہوں۔ اصل میں شام اور بحرین میں مسئلہ سرے سے فرقہ وارانہ تھا ہی نہیں، بلکہ وہ تو وہاں کی عوام کی جمہوریت کے لیے جدوجہد تھی جس پر فرقہ وارانہ رنگ چڑھ گیا ہے اور اب اپنے اپنے فرقے کی آنکھیں بند کر کے حمایت کی جا رہی ہے۔ اکثر سنیوں کے لیے بحرین اور سعودیہ کی حکومتیں مثالی حکومتیں ہیں اور وہ اُن آمروں کی آنکھیں بند کر کے حمایت کرتے ہیں۔ اسی طرح اکثر شیعوں کے نزدیک ایران کی مولویانہ اور شام کی جابر حکومتیں مثالی ہیں جن کی وہ آنکھیں بند کر کے حمایت کر رہے ہیں۔ کافی افسوس ناک بات ہے۔

لیکن پھر بھی اس سے نہ تو مجموعی طور پر سنی موردِ طعن قرار پا سکتے ہیں نہ ہی شیعہ۔ کیونکہ یہی سنی ترکی، البانیہ، اور وسطی ایشیا کی سیکولر مسلم ریاستوں کے مالک ہیں۔ اور یہی شیعہ مسلم دنیا کی پہلی سیکولر اور جمہوری ریاست آذربائجان تشکیل دے چکے ہیں۔

میں تو یہی کہتا آیا ہوں کہ پاکستان کے سنیوں اور شیعوں کو بالترتیب ترکی اور آذربائجان کو اپنا مثالی ملک بنا لینا چاہیے۔
جی بالکل ایک سیاسی مسئلہ تھا جس پر میں پہلے ہی لکھ چکا کہ کیسے تھے پر اب تو یہ ایک تندور بن چکا جو خود تو جل رہا ہے پر اوپر فرقے اس پر روٹیاں سینک رہے ہین :grin: اور اب ان مسائل کا حل تباہ کن ہی ہو گا اور ہو رہا ہے کیونکہ مذہب کے نام پر آپ کچھ بھی کرا لو عوام کرے گی اور اگر فرقے کے نام پر کرانا پڑے تو اور بھی تڑکا لگا ہوتا ہے ۔ مجھے بہت خوشی ہے ان کو آپس میں ایسے گتھم گتھا دیکھ کر ۔ مجھے لگتا ہے میں نے ٹھیک کیا کہ یہ سب چھوڑ دیا مین کتنا آزاد انسان ہوں :bighug:میرے لیے کوئی مثال نہین بھائی جان ہمارا پاکستان خؤد ایک مثال ہے اگر تھوڑا سا ٹھیک ہو جائے تو ۔
 

حسان خان

لائبریرین
میرے لیے کوئی مثال نہین بھائی جان ہمارا پاکستان خؤد ایک مثال ہے اگر تھوڑا سا ٹھیک ہو جائے تو ۔

ٹھیک اُسی صورت میں ہو سکتا ہے جب ہم دوسرے ممالک میں ہونے والے حوادث سے سبق حاصل کریں۔ دیکھیے ترکی کی ننانوے فیصد آبادی مسلمان ہیں، وہاں سنی اکثریت ہے لیکن اٹھارہ فیصد شیعہ آبادی بھی موجود ہے۔ اس کے باوجود آپ کو وہاں مشکل سے ہی کوئی فرقہ واریت نظر آئے گی۔ ایسا کیوں ہے؟ پاکستان میں جب شیعوں اور سنیوں کے بیچ تضاد کی سرحد وسیع ہوتی جا رہی ہے تو ترکی میں سب متحد کیوں ہیں؟ جب ایسی ہم آہنگی وہاں قائم ہو سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں؟ ہمیں یہاں تو ترکی کو مثال بنانا ہی پڑے گا۔ پاکستان بدقسمتی سے اس معاملے میں کوئی اچھی مثال نہیں ہے۔
 
وہ شیعہ یا تو نادان ہیں یا تجاہلِ عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔ اس کے باوجود کسی کو یہ اجازت نہیں مل جاتی کہ وہ کسی مذہبی گروہ کو یوں مطعون کرتا پھرے۔ وہ مذہبی گروہ جس کے خلاف میانداد صاحب نے زہر اگلا ہے، وہ اس پاکستان کے بھی پندرہ فیصد ہیں۔
بجائے اس کے کہ میں نے کسے کہا ہے اگر یہ ڈسکس ہو جائے کہ کیا کہا ہے تو شاید معاملہ سلجھ جائے۔
 
میری ایران، ترکی اور آذربائجان سے اس لیے شدید قلبی وابستگی ہے کیونکہ وہ عجمی ممالک ہیں، اور اہلِ عجم کے سامنے میں عرب کو دو ٹکے کا بھی نہیں سمجھتا۔ سعودیہ چونکہ بدو عرب ملک ہے اس لیے مکہ اور مدینہ کی وجہ سے کچھ وابستگی ہو تو ہو، ورنہ مجھے اُس کی قطعاً کوئی فکر نہیں۔ لگا دیجیے کوئی فتویٰ اس پر بھی۔
تو حضور میں نے بھی تو یہی عرض کی کہ حرمین شریفین یعنی کعبہ اور مدینہ کی وجہ سے سعودی عرب کی جو عزت ہے سو ہے ورنہ ہم کیا جانے جیسے باقی عرب ویسے ہی یہ ہمارے لیے۔ لیکن وابستگی کی وجہ میں نے بتا دی کعبہ اور مدینہ۔ تو ایران میں کس کا کعبہ یا مدینہ ہے جو ہم پاکستان سے اٹھ کر اس کے لیے اپنے بھائیوں سے لڑیں؟
 
ٹھیک اُسی صورت میں ہو سکتا ہے جب ہم دوسرے ممالک میں ہونے والے حوادث سے سبق حاصل کریں۔ دیکھیے ترکی کی ننانوے فیصد آبادی مسلمان ہیں، وہاں سنی اکثریت ہے لیکن اٹھارہ فیصد شیعہ آبادی بھی موجود ہے۔ اس کے باوجود آپ کو وہاں مشکل سے ہی کوئی فرقہ واریت نظر آئے گی۔ ایسا کیوں ہے؟ پاکستان میں جب شیعوں اور سنیوں کے بیچ تضاد کی سرحد وسیع ہوتی جا رہی ہے تو ترکی میں سب متحد کیوں ہیں؟ جب ایسی ہم آہنگی وہاں قائم ہو سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں؟ ہمیں یہاں تو ترکی کو مثال بنانا ہی پڑے گا۔ پاکستان بدقسمتی سے اس معاملے میں کوئی اچھی مثال نہیں ہے۔
اس کی وجہ میرے بھائی سیدھی سی ہے کہ کسی فائرنگ کے نتیجے میں دھماکے میں یا کسی لڑائی جھگڑے ہلڑ بازی کسی طرح بھی سنی مرتے ہیں تو خبر اس طرح ہوتی ہے: 51 افراد ہلاک 56 زخمی،
اور اگر اہلِ تشیع کے علاقے میں ہو یا وہ اس کا شکار ہوں تو خبر ایسی ہوتی ہے: دھماکے میں 30 شیعہ افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ میڈیا ہمیں شیعہ جینوسائڈ کہہ کہہ کر دینا میں پکار رہا ہے اور ہم مرحبا کہہ رہیں ہیں کسی اہلِ تشیع تنظیم کی طرف سے کبھی یہ آیا کہ دہشت گردی کو فرقہ واریت کا رنگ نہ دیا جائے۔ سینکڑوں سنی بھی تو مر رہے ہیں اس ملک میں۔

دیکھیں میں بذاتِ خود بین المذاہب ہم آہنگی اور بھائی چارے کا داعی ہوں اور اسلام کے فرقوں کا تو پھر الگ مسئلہ ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں مسلسل ہر طرف سے نا انصافی پہ خاموش رہوں۔
آپ کوئٹہ کے واقعات کو صرف فرقہ واریت کی نظر سے کیوں دیکھتے ہیں ذرا عینک بدلیے خدارا اور یہ بھی دیکھیے کہیں ایسا تو نہیں مہمانوں کی غاصبیت سے میزبان حد درجہ پریشان ہو چکے ہوں۔
کیا آپ نہیں جانتے کہ کوئٹہ میں موجود ہزارہ قبائل صرف اور صرف جنرل موسیٰ خان کے دور میں یہاں بسائے گئے اور آج ایک مقامی کی نسبت ہر معاملے میں ان کو کہیں زیادہ آسانیاں ہیں۔ پاکستانی کا شناختی کارڈ ہو داخلے کا معاملہ ہو یا ویزوں کا یا کچھ بھی وہ اذیت کا شکار رہتے ہیں اور ان کے پتہ نہیں کون سی ٹوپی کی وجہ سے کام آسانی سے ہو جاتے ہیں۔
کیسی ایک ملک کی مثال مجھے دے دیں جہاں کسی دوسرے ملک کے گئے ہوئے لوگ مالک بن بیٹھے اور سرکاری ملازمتوں میں بڑا حصہ لے بیٹھے۔
کیا یہ ساری ظرافت صرف میرے پیارے پاکستان کی ہی ذمہ داری ہے۔ ایسا میزبان اور کہاں ملے گا دنیا میں آپ کو؟ مقامی لوگ ہو سکتا ہے ان باتوں سے غصہ اور اذیت کا شکار ہوں اور ان کے بس میں کچھ بھی نہ ہو۔ تو ایسے معاملات تو پیش آ سکتے ہیں نا ۔

آپ کیوں زچ کرتے ہو لوگوں کو، کیوں ہر جائز نا جائز طریقوں سے قبضہ کیے جا رہے ہو اس لیے کہ کچھ گروہ آپ کے پیچھے ہیں اور کچھ سامنے سے ساتھ دے رہے ہیں۔

کیا سلجھا ایران اتنی اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کر سکتا ہے کہ ایک شہر پاکستانی سنیوں کا بسا دے اپنے ملک میں اور وہاں سرکاری نوکریوں، کالج یونیورسٹی میں آسانیاں دلوا دے مقامیوں کی نسبت؟؟
 

حسان خان

لائبریرین
بجائے اس کے کہ میں نے کسے کہا ہے اگر یہ ڈسکس ہو جائے کہ کیا کہا ہے تو شاید معاملہ سلجھ جائے۔

آپ کے اس 'کیا کہا ہے' میں سوائے ایک مذہبی فرقے کو نشانہ بنانے کے کوئی ایسی بات نہیں جسے میں زیادہ اہمیت دے سکوں۔
 

سید ذیشان

محفلین
شام کا مسئلہ کافی گھمبیر ہے، اور ہر ایسے مسئلے میں عام لوگوں کا ہی استحصال ہوتا ہے۔ بشار الاسد بے تحاشا قوت استعمال کر رہا ہے جس سے بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں۔ اسی طرح اپوزیشن والوں میں بھی القاعدہ اور سلفی جہادی گھس آئے ہیں اور بے گناہ لوگوں کا قتل کر رہے ہیں- حکومت کو ایران کی سپورٹ حاصل ہے اور اپوزیشن کو ترکی، اردن، سعودی عرب اور امریکہ کی سپورٹ حاصل ہے۔ اردن اور سعودی عرب اپنے ملک میں بادشاہت کے ہوتے ہوئے جمہوریت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بشار الاسد کے بعدر عبداللہ اف اردن اور عبداللہ اف سعودی عرب کی باری ہے۔ اور ایران میں بھی زیادہ دیر تک ڈکٹیٹرشپ قائم نہیں رہ سکتی۔
مجھے تو شام کے حالات 1979 کے افغانستان کے لگ رہے ہیں، جب روس اور امریکہ میں سرد جنگ جاری تھی اور روس نے افغانستان پر حملہ کیا تو امریکہ نے بھی جہاد کو سپورٹ کیا اور اب وہی جہادی ان کے گلے سے نہیں اتر رہے۔ شام میں بھی یہی کچھ کیا جا رہا ہے، اور 40 سال بعد شام کی وہی حالت ہو گی جو ابھی افغانستان کی ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
اس کی وجہ میرے بھائی سیدھی سی ہے کہ کسی فائرنگ کے نتیجے میں دھماکے میں یا کسی لڑائی جھگڑے ہلڑ بازی کسی طرح بھی سنی مرتے ہیں تو خبر اس طرح ہوتی ہے: 51 افراد ہلاک 56 زخمی،
اور اگر اہلِ تشیع کے علاقے میں ہو یا وہ اس کا شکار ہوں تو خبر ایسی ہوتی ہے: دھماکے میں 30 شیعہ افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

کیونکہ شیعہ یا دیگر اقلیتی گروہوں کو پاکستان میں اپنے مذہبی عقیدے کے باعث نشانہ بنایا جاتا ہے۔ عیسائیوں کے گھر اُن کے عیسائی ہونے کی بنا پر جلے تھے تو 'عیسائیوں پر قہر' کی ہی خبر دنیا بھر میں چلے گی۔

یہ میڈیا ہمیں شیعہ جینوسائڈ کہہ کہہ کر دینا میں پکار رہا ہے اور ہم مرحبا کہہ رہیں ہیں کسی اہلِ تشیع تنظیم کی طرف سے کبھی یہ آیا کہ دہشت گردی کو فرقہ واریت کا رنگ نہ دیا جائے۔ سینکڑوں سنی بھی تو مر رہے ہیں اس ملک میں۔

یہ میڈیا احمدیوں پر جبر کو احمدیوں کا جبر کہہ کر ہی پکارتا ہے۔ میں جو ایک غیر احمدی ہوں، مجھے اس امر کو کھلے دل سے قبول کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوتی کہ اس ملک میں احمدیوں کو جبر کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ آپ اگر اکثریتی گروہ سے ہیں تو آپ بھی اس اعلیٰ ظرفی کی مظاہرہ کرتے ہوئے اقلیتوں پر ہونے والے جبر کو تسلیم کیجیے۔ کوئی خدانخواستہ اکثریتی گروہ کو تو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہا۔

آپ کوئٹہ کے واقعات کو صرف فرقہ واریت کی نظر سے کیوں دیکھتے ہیں ذرا عینک بدلیے خدارا اور یہ بھی دیکھیے کہیں ایسا تو نہیں مہمانوں کی غاصبیت سے میزبان حد درجہ پریشان ہو چکے ہوں۔
پاکستان میں کوئی مہمان یا میزبان نہیں۔ پاکستان کوئی لسانی یا نسلی ریاست نہیں کہ وہاں کسی دوسرے گروہ کو مہمان کہہ کر اُسے یوں دوسرے درجے کا شہری بنانے کی اجازت مل جائے۔ ہزارہ 'مہمان' بھی اتنے ہی برابر کے حقوق رکھنے والی پاکستانی شہری ہیں جتنے غیر ہزارہ 'میزبان'۔

کیا آپ نہیں جانتے کہ کوئٹہ میں موجود ہزارہ قبائل صرف اور صرف جنرل موسیٰ خان کے دور میں یہاں بسائے گئے اور آج ایک مقامی کی نسبت ہر معاملے میں ان کو کہیں زیادہ آسانیاں ہیں۔ پاکستانی کا شناختی کارڈ ہو داخلے کا معاملہ ہو یا ویزوں کا یا کچھ بھی وہ اذیت کا شکار رہتے ہیں اور ان کے پتہ نہیں کون سی ٹوپی کی وجہ سے کام آسانی سے ہو جاتے ہیں۔
کیسی ایک ملک کی مثال مجھے دے دیں جہاں کسی دوسرے ملک کے گئے ہوئے لوگ مالک بن بیٹھے اور سرکاری ملازمتوں میں بڑا حصہ لے بیٹھے۔
کیا یہ ساری ظرافت صرف میرے پیارے پاکستان کی ہی ذمہ داری ہے۔ ایسا میزبان اور کہاں ملے گا دنیا میں آپ کو؟ مقامی لوگ ہو سکتا ہے ان باتوں سے غصہ اور اذیت کا شکار ہوں اور ان کے بس میں کچھ بھی نہ ہو۔ تو ایسے معاملات تو پیش آ سکتے ہیں نا ۔
بھائی جان، ہزارہ افغان مہاجرین کی طرح غیر پاکستانی شہری نہیں، برابر کے شہری حقوق رکھنے والے پاکستانی شہری ہیں۔ اُن کے پاس پاکستان کی شہریت ہے، اور پاکستانی ریاست اُن کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔ آپ یہاں کیوں مقامی اور غیر مقامی کی رٹ لگائے ہوئے ہیں؟

کیا سلجھا ایران اتنی اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کر سکتا ہے کہ ایک شہر پاکستانی سنیوں کا بسا دے اپنے ملک میں اور وہاں سرکاری نوکریوں، کالج یونیورسٹی میں آسانیاں دلوا دے مقامیوں کی نسبت؟؟

پھر وہی بے تکی بات۔ ہزارہ غیر پاکستانی نہیں ہیں بھائی۔ اگر کوئٹہ میں وہ سرکاری نوکریوں پر فائز ہیں تو اس سے مجھے اور آپ کو کیا تکلیف؟ کوئٹہ ان کا بھی اتنا ہی شہر ہے جتنا غیر ہزارہ باشندوں کا۔
 
Top