شاذ تمکنت شاؔذ تمکنت :::::: یہ حُسنِ عُمرِ دو روزہ تغیّرات سے ہے ::::::Shaz Tamkanat

طارق شاہ

محفلین



غزل
یہ حُسنِ عُمرِ دو روزہ تغیّرات سے ہے
ثباتِ رنگ اِسی رنگِ بے ثبات سے ہے

پرودِیئے مِرے آنسوسَحر کی کِرنوں نے
مگر وہ درد، جو پہلوُ میں پچھلی رات سے ہے

یہ کارخانۂ سُود و زیانِ مہر و وفا
نہ تیری جیت سے قائم، نہ میری مات سے ہے

مجھے تو فُرصتِ سیرِ صِفاتِ حُسن نہیں
یہاں جو کام ہے، وابستہ تیری ذات سے ہے

ہر اِک سراب سے چمکا ہے ظرفِ سیرابی
ہر ایک سِلسِلۂ تشنگی فُرات سے ہے

تعلّقات کی گہرائیوں کا اندازہ
خُدا گواہ، کہ ترکِ تعلّقات سے ہے

ہنوز سنگ میں رقصاں ہے جُوئے شِیر، اے شاؔد

ہنوز، آس کِسی تیشہ زن کے ہات سے ہے

شاؔذ تمکنت

Shaz Tamkanat - Profile & Biography | Rekhta
 
آخری تدوین:
Top