سیلاب کی دلہن........ترجمہ Wedding in the Flood

فلک شیر

محفلین
مگر پشتو میں ایک کہاوت ہے کہ۔۔۔ ۔ بھرا پیٹ (والا) فارسی بولتا ہے :)
پنجابی میں اسی کہاوت کا نعم البدل کچھ یوں ہے،"رج کھان دیاں مستیاں"۔ یعنی بھرے پیٹ والے کو ہی جمالیات وغیرہ اور مستیوں کے خیال آتے ہیں ، خالی پیٹ والا تو روٹی ہی کے خواب دیکھتا رہتا ہے، اس کے خوابوں میں حریر و دیبا اور خم کاکل کم ہی آتے ہیں :)
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
بہت ہی خوب ۔۔۔۔!

لاجواب ۔ بڑی عمدگی سے واقعہ روایت کیا گیا ہے۔ واہ واہ ۔

خوش رہیے ۔۔۔! فلک شیر بھائی۔
 
سیلاب کی دلہن

شہنائی دھنیں بکھیر رہی ہے
اور باراتی واپسی کے لیے اٹھ رہے ہیں
دلہن کی ماں سسکیاں بھرتی ہوئی کہتی ہے
"میری رانی کو یہ لوگ ہمیشہ کے لیے لے چلے۔۔۔
ان اجنبی چہروں کے ساتھ اُس بیگانےگھر تک
میری شرمیلی بچی کیسے سفر کرے گی"

آج کا دن کتنا کٹھن تھا
تمام دن آسمان سے پانی برستا رہا
ہاں، بارات کو کھانا کھلانے کے وقت ضرور رکا تھا
دلہن کو پالکی میں بٹھایا جا رہا ہے
اور بوندیں پھر سے گرنے لگی ہیں
شاید لڑکی برتن بہت زیادہ چاٹتی تھی
دو تکڑے جوان جہیز کا سامان، جس میں
ایک چارپائی،شیشہ، نیلا اور زرد رنگ کیا ہوا ایک صندوق
اٹھائے چل رہے ہیں
اور ان سے پیچھے چار کہار ڈولی کو کندھوں پہ اٹھائے ہیں
بارات کو رخصت کرنے والے اب تو بہت پیچھے رہ چکے ہیں

دلہا چوری آنکھ سے
پالکی پکڑے ہوئے حنائی ہاتھ دیکھتاہے
"اگر اس کا چہرہ بھی ان ہاتھوں جیسا خوبصورت ہوا
اور
اس نے گھر میں کوئی فساد کھڑا نہ کیا
تو!!! تھوڑے جہیز کی خیر ہے جی۔۔
یہ بارش کب رکے گی بھئی؟
میری قسمت میں یہ برتن چاٹنے والی ہی لکھی تھی!!!
اب ساری بات ملاح پہ ہے"

پالکی میں دلہن خود سے گویا ہوئی
"اس کی تو چھت سے بھی پانی بہہ رہا ہے
میرے پاؤں تک بھیگ چلے ہیں
اندھیرا بھی کس قدر ہے
اور اردگرد کوئی اپنا بھی تو نہیں ۔۔
ٹھنڈ لگ رہی ہے اور ڈر بھی
یہ بارش میرا جہیز برباد کر کے چھوڑے گی
میرا گھر والا ۔۔۔ پتا نہیں، وہ کس مزاج کاہے!!
باراتی۔۔۔ تیز تو چلیں بے چارے
مگر پاؤں ہی پھسل پھسل پڑتے ہیں
ہاں۔۔۔ ابھی چڑھا ہوا دریا بھی تو رستے میں ہے!!!!!

دلہے کا باپ دلہن والوں کوکوس رہاہے
"انہوں نے ہمیں دیا ہی کیا ہے؟؟
ایک بیل تک نہیں دے سکے۔۔
جوڑی بیلوں کی ہی دے دیتے
تو اگلی فصل اچھی ہو جاتی!!
کھاٹ، شیشہ اور صندوق ۔۔یہ سب کچھ
یہ تو لڑکی خود ہی استعمال کرے گی نا!!
ربا سوہنیا! بارش کیاچاہتی ہے!!!
یقیناً یہ بےوقوف لڑکی برتن چاٹتی رہی ہو گی
صبح جب ہم آئے تھے
تو دریا کے تیور اچھے نہیں لگ رہے تھے
ملاح نے بھی کہا تھا
"تین بجے سے ضرور لوٹ آنا
ورنہ۔۔۔
مجھے یہاں نہیں پاؤ گے"

مجھے امید ہے، وہ ہمارا انتظار ضرور کرے گا
لگتا ہے ہمیں ایک سے دو گھنٹے دیر ہو چکی ہے
پر بھائی جی! طے شدہ وقت پہ
کبھی کوئی بارات پہنچی بھی ہے؟؟؟
روشنی بھی کم ہے اور رستہ بھی دغا باز ہے
لیکن مجھے سب سے زیادہ ڈر دریا سے لگ رہا ہے
ملاح ادھر ہی ہو گا، مجھے پتا!
دیکھو ذرا، کشتی والا ہمارا انتظار کر رہا ہے
اسے پتہ تھا، دلہا دلہن اور ہم سارے
اس کے بغیر پار کیسے جا سکیں گے!!
بارات سے تو پیسے بھی کچھ زیادہ ہی ملتے ہیں نا !!!
چلو جلدی سے اپنا یہ ڈھیروں جہیز اٹھاؤ
اور کشتی میں سوا رہو جاؤ
گھر ابھی بہت دور ہے

اللہ !!!!!!
دریا کو اتنے غصے میں کس نےدیکھا ہوگا
کس کے پاس وہ لفظ ہیں ، جن سے
اس راستے کی کٹھنائی کو بیان کر سکے
جس پہ وہ بدقسمت کشتی روانہ ہوئی تھی
اور پھر
کشتی نے مسافروںکو باہر اٹھا مارا
شہنائی سے پانی کا ساز نکلتا تھا
ملاپ ہو ہی گیا آخر، اور کیسا ملاپ ہے یہ:
دلہے کے با پ کو لہروں نے سینگوں پہ اٹھا لیا
اور
دلہے کے پہنے ہوئے تیس کے تیس ہار
جھومتے چڑھتے پانی کے گلے میں پڑے تھے
اُتھلی جانب بید کی طرح رقصاں بھنور میں
بالآخر
وہ شرمیلی دلہن سیلاب سے بیاہ دی گئی

نظم:توفیق رفعت
ترجمہ: فلک شیر
یہ اسی کا ترجمہ ہے نا بھائی جان
http://www.macrothink.org/journal/index.php/ijl/article/viewFile/2651/pdf
 

سیما علی

لائبریرین
دلہے کے پہنے ہوئے تیس کے تیس ہار
جھومتے چڑھتے پانی کے گلے میں پڑے تھے
اُتھلی جانب بید کی طرح رقصاں بھنور میں
بالآخر
وہ شرمیلی دلہن سیلاب سے بیاہ دی گئی
بہت خوب
بہت ٹیکنیکل باتیں تو ہمیں آتیں نہیں ۔۔۔پر ہمیں بہت پسند آئی ۔۔۔⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️
 

علی وقار

محفلین
خوبصورت نظم ہے اور ترجمہ بھی نہایت اعلیٰ۔ سیلاب کی دلہن ٰویڈنگ ان دی فلڈ ٰ کے حوالے سے منفرد ترجمہ لگا اور اسی باعث اس خوبصورت نظم و ترجمہ تک رسائی ہوئی۔ سپاٹ ترجمہ جیسے ٰسیلاب میں شادی ٰ میں وہ جان نہ رہ پاتی۔ ویسے شکر ہے کہ سیلابی دلہن نہ کر دیا گیا۔ :) عنوان تو شاید اور بھی کافی مزے دار بن سکتے ہیں کہ یہ میدان کھلا ہے جیسے ٰطغیانی میں بارات ٰ، وغیرہ۔
 

فلک شیر

محفلین
خوبصورت نظم ہے اور ترجمہ بھی نہایت اعلیٰ۔ سیلاب کی دلہن ٰویڈنگ ان دی فلڈ ٰ کے حوالے سے منفرد ترجمہ لگا اور اسی باعث اس خوبصورت نظم و ترجمہ تک رسائی ہوئی۔ سپاٹ ترجمہ جیسے ٰسیلاب میں شادی ٰ میں وہ جان نہ رہ پاتی۔ ویسے شکر ہے کہ سیلابی دلہن نہ کر دیا گیا۔ :) عنوان تو شاید اور بھی کافی مزے دار بن سکتے ہیں کہ یہ میدان کھلا ہے جیسے ٰطغیانی میں بارات ٰ، وغیرہ۔
تحسین و ستائش کے لیے شکرگزار ہوں برادر من! 😊
جی بالکل، میدان تو کھلا ہے۔ بس جو اس وقت ذہن میں آیا، لکھا گیا۔ 🙂
 

فلک شیر

محفلین
اس کے ہم عادی ہیں :)
ویسے نثری نظم لکھنے والے اور تراجم کرنے والے لوگ خاص طور پہ ناقدین کی باتوں کا ذرا بھی برا نئیں مانتے، کیونکہ انہیں ثقہ اہل ادب اپنے قبیلے کے لوگ ماننے سے عموماً منکر ہی ہوتے ہیں۔
اور اگر آپ اصلاح فرما دیں ، تو خورہ کئی ہونے کا فریضہ سرانجام دیں گی، اجی سنتی ہیں :)
جب سے قمر جمیل ، اشفاق صاحب اور احمد جاوید صاحب کی نثری نظمیں دیکھی سنی ہیں ، نثری نظم سے فرار جرم لگتا ہے اب۔
ویسے آپ کہاں ہیں اور کیسی ہیں ؟ جیہ
 
Top