سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
دشمن مرے تے خوشی نہ کریے، سجناں وی مر جانا!
یقین کریں تحریک انصاف کو ملک کے تین مرتبہ منتخب وزیر اعظم کو جیل میں دیکھ کر بالکل کوئی خوشی نہیں ہوئی ہے۔ بلکہ یہ تو الٹا ملک و قوم کی بدنامی کا باعث ہے۔ رہی سہی کسر آج لاہوری لیگیوں نے کوٹ لکھ پت جیل کے باہر “نواز شریف چوڑا” کے نعرے لگا کر پوری کر دی۔ جس کی تحریک انصاف حکومت کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے سخت انداز میں مذمت کی ہے۔ جب آپ لیگی خود ہی اپنی پارٹی کے تاحیات قائد کو عزت نہیں دے رہے تو باقی کیا خاک دیں گے
 

جاسم محمد

محفلین
جی ایسا ہی ہے۔ نہ صرف ماضی، حال بلکہ مستقبل کی تمام کرپشن گزشتہ حکومت کے سر جاتی ہے بلکہ گزشتہ برسوں کے تمام اچھے اقدامات چاہے ہوئے ماضی میں تھے لیکن ان کا کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے۔ تبھی تو ان منصوبوں پر اپنا ٹھپہ لگا کر عوام کو بتایا جا رہا ہے کہ یہ سب ابھی ہوا ہے۔
بات کریڈٹ لینے یا ٹھپا لگانے کی نہیں ہے۔ بلکہ یہ زیادہ ضروری ہے کہ جو بھی کام ہو وہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہو۔ اگر دو ارب ڈالر کی میٹرو سے لاہوریوں کا فائدہ ہوا ہے تو اتنے میں ڈیم بن جاتا تو زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوتا۔ تختیوں، فیتوں اور اشتہارات میں کیا رکھا ہے۔ چار دن کی چاندنی ہے۔
باقی تحریک انصاف مخالف پارٹیوں کی کرپشن کا کریڈٹ لینے سے تو رہی
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بات کریڈٹ لینے یا ٹھپا لگانے کی نہیں ہے۔ بلکہ یہ زیادہ ضروری ہے کہ جو بھی کام ہو وہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہو۔ اگر دو ارب ڈالر کی میٹرو سے لاہوریوں کا فائدہ ہوا ہے تو اتنے میں ڈیم بن جاتا تو زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوتا۔ تختیوں، فیتوں اور اشتہارات میں کیا رکھا ہے۔ چار دن کی چاندنی ہے۔
باقی تحریک انصاف مخالف پارٹیوں کی کرپشن کا کریڈٹ لینے سے تو رہی
الزام تراشی کو چھوڑیں اور یہ بتائیں کہ ہو کیا رہا ہے۔ میں نہ تو لیگی کارکن ہوں اور نہ ہی کسی بھی سیاسی پارٹی کی اندھا دھند حمایت میں حقائق کو نظر انداز کرنے کی عادی۔ میں تو دعا کرتی ہوں کہ یہ حکومت اپنے پانچ سال مکمل کرے۔ اچھا کام کرے گی تو ملک کا بھلا ہو گا جس کے تاحال کوئی آثار نہیں۔ برا کرے گی تو عوام کو بھی پتہ چلے گا کہ ایک چہرہ بدلنے سے نظام نہیں بدلتا جب کہ اس کے جلو میں سارے پرانے گھاگ کل پرزے ہوں۔
باقی رہی ڈیم کی بات تو یہ جو آج صبح سے رپورٹ چل رہی ہے کہ 9 ارب جمع ہوا ہے اور 13 ارب تشہیری مہم پر لگا ہے اس پر کیا کہیں گے آپ؟
اور جو دوائیوں کی قیمت تو بڑھا دی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بنیادی اور سیریئس بیماریوں کی دوائیوں مارکیٹ سے غائب ہو گئی ہیں اس کا کیا؟ اللہ سے دعا ہے کہ آپ کے کسی پیارے کے ساتھ ایسا نہ ہو لیکن جن کے پیارے ان دوائیوں کے نہ ملنے یا مہنگا ہونے کی وجہ سے تکلیف سے گزر رہے ہیں، اس سے پوچھیں کہ کون سا پاکستان اچھا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
باقی رہی ڈیم کی بات تو یہ جو آج صبح سے رپورٹ چل رہی ہے کہ 9 ارب جمع ہوا ہے اور 13 ارب تشہیری مہم پر لگا ہے اس پر کیا کہیں گے آپ؟
اور جو دوائیوں کی قیمت تو بڑھا دی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بنیادی اور سیریئس بیماریوں کی دوائیوں مارکیٹ سے غائب ہو گئی ہیں اس کا کیا؟ اللہ سے دعا ہے کہ آپ کے کسی پیارے کے ساتھ ایسا نہ ہو لیکن جن کے پیارے ان دوائیوں کے نہ ملنے یا مہنگا ہونے کی وجہ سے تکلیف سے گزر رہے ہیں، اس سے پوچھیں کہ کون سا پاکستان اچھا تھا۔
ڈیم فنڈ سے ڈیم نہیں بن سکتا۔ یہ محض قومی آگہی مہم ہے کیونکہ آنے والے سالوں میں پاکستان کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ جس کے لئے نئے ڈیم بنانا ناگزیر ہے۔
باقی نئی حکومت کی معاشی پالیسی پر کافی تنقید ہو رہی اور اسٹیبلشمنٹ بھی مطمئن نہیں ہے۔ اسے مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ مہنگائی کا بوجھ غریب عوام پر ڈالنا کوئی انصاف نہیں ہے۔ امیروں، جاگیرداروں، وڈیروں سے ٹیکس وصول کرنا چاہیے
 

جاسم محمد

محفلین
یقین مانیں یہ تصویر صحیح عکاسی کر رہی ہے۔ اس قدر مہنگائی ہے۔ جس چیز پہ ہاتھ رکھو وہی مہنگی۔ قیمت کم کرنے کا کہو تو آگے سے جواب کہ ہم کیا کریں پیچھے سے مال مہنگا۔ رکشے والے،غریب مزدور۔۔۔۔سفید پوش لوگ اب کسی نہ کسی کی طرف دیکھنے لگے ہیں۔ بھرم قائم رکھنے مشکل ہوتے جا رہے ہیں۔ خودداری کس چڑیا کا نام ہے۔۔۔کیسے خودداری کا درس دیں جب گھر کا بندہ بیمار پڑا ہو۔ بچے چھوٹے ہوں۔ بچوں کی مزدوری کیسے ختم کریں جب۔۔۔۔
دکھ بھری داستانیں ہیں لیکن کوئی سننے والا نہیں۔۔۔
مہنگائی ماپنے کے انڈیکس کو سی پی آئی کہتے ہیں۔ جس کی ماہانہ رپورٹ اسٹیٹ بینک آف پاکستان جاری کرتا ہے۔ یاد رہے کہ یہ حکومتی ادارہ نہیں ہے۔ اس کے اعداد و شمار مستند و سرکاری ہوتے ہیں۔
حالیہ رپورٹ کے مطابق پچھلے چند ماہ میں مہنگائی کچھ فیصد ہی بڑھی ہے۔ سب سے زیادہ اضافہ امپورٹ شدہ مصنوعات میں نظر آیا ہے۔ کیونکہ روپے کی قدر بین الاقوامی مارکیٹ میں فکس ایکسچینج سے فلوٹنگ ایکسچینج کر دی گئی ہے۔
 
(نوٹ ۔ یہ کہانی اور سارے کردار و واقعات سراسر فرضی کسی سے مشابہت اتفاقی ہے جس کے لیے ادارہ ذمہ دار نہیں )

چرچل بستر پر اوندھا لیٹا ہوا تھا، اتنے میں خادم خاص نے اطلاع دی کہ حضور ملک میں پانی،بجلی اور گیس غائب ہیں،ڈالر کو پر لگے ہیں اور معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے۔چرچل نے پہلو بدل کر اپنی موری زدہ قمیض کی شکنیں درست کیں اور خادم سے پوچھا، کیا کارکن سوشل میڈیا پر ہماری ہر بونگی کا دفاع کر رہے ہیں؟
خادم نے جواب دیا، جی حضور، زور شور سے
بس، پھر کوئی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتاچرچل نے جواب دیتے ہوئے دوبارہ آنکھیں موند لیں
خادم نے زوم کرکےموری زدہ قمیض کی فوٹو لی اور خوابگاہ سےباہرنکل گیااسےسوشل میڈیا پر ڈالنےکےلیے نیا دانہ مل چکا تھا

(چرچل کی تصنیف”ڈنگ ٹپاؤ" سےاقتباس)
 

جاسم محمد

محفلین
(نوٹ ۔ یہ کہانی اور سارے کردار و واقعات سراسر فرضی کسی سے مشابہت اتفاقی ہے جس کے لیے ادارہ ذمہ دار نہیں )

چرچل بستر پر اوندھا لیٹا ہوا تھا، اتنے میں خادم خاص نے اطلاع دی کہ حضور ملک میں پانی،بجلی اور گیس غائب ہیں،ڈالر کو پر لگے ہیں اور معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے۔چرچل نے پہلو بدل کر اپنی موری زدہ قمیض کی شکنیں درست کیں اور خادم سے پوچھا، کیا کارکن سوشل میڈیا پر ہماری ہر بونگی کا دفاع کر رہے ہیں؟
خادم نے جواب دیا، جی حضور، زور شور سے
بس، پھر کوئی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتاچرچل نے جواب دیتے ہوئے دوبارہ آنکھیں موند لیں
خادم نے زوم کرکےموری زدہ قمیض کی فوٹو لی اور خوابگاہ سےباہرنکل گیااسےسوشل میڈیا پر ڈالنےکےلیے نیا دانہ مل چکا تھا

(چرچل کی تصنیف”ڈنگ ٹپاؤ" سےاقتباس)
اصل واقعہ میں چرچل نے پوچھا تھا کہ کیا ملک کی عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں؟ جواب مثبت آنے پر چرچل نے کہا تھا کہ اس ملک کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔
جبکہ آج اس قسم کے لطیفے بنانے والے لیگی بھی مان گئے کہ عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں۔ جن فاضل ججوں نے نواز شریف کو نااہل کر کے گھر بھیجا تھا۔ آج انہوں نے خود ہی ان کی سزا معطل کر کے انصاف کا بول بالا کر دیا۔
 
اصل واقعہ میں چرچل نے پوچھا تھا کہ کیا ملک کی عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں؟ جواب مثبت آنے پر چرچل نے کہا تھا کہ اس ملک کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔
جبکہ آج اس قسم کے لطیفے بنانے والے لیگی بھی مان گئے کہ عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں۔ جن فاضل ججوں نے نواز شریف کو نااہل کر کے گھر بھیجا تھا۔ آج انہوں نے خود ہی ان کی سزا معطل کر کے انصاف کا بول بالا کر دیا۔
سچی موچی
 
اصل واقعہ میں چرچل نے پوچھا تھا کہ کیا ملک کی عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں؟ جواب مثبت آنے پر چرچل نے کہا تھا کہ اس ملک کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔
جبکہ آج اس قسم کے لطیفے بنانے والے لیگی بھی مان گئے کہ عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں۔ جن فاضل ججوں نے نواز شریف کو نااہل کر کے گھر بھیجا تھا۔ آج انہوں نے خود ہی ان کی سزا معطل کر کے انصاف کا بول بالا کر دیا۔
گونگلووں سے مٹی جھاڑ رہے ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہنسنا منع ہے
سکیورٹی....!
وزیر اعظم نے گوشت مارکیٹ کا دورہ کیا اور انتہائی صاف و شفاف مارکیٹ میں چہل قدمی کرتے ہوئے ایک قصائی کے پاس جاکر کھڑے ہوئے اور اس سے بات چیت کے بعد اس کے پاس موجود صاف و شفاف گوشت دیکھ کر تعریف کی اور پوچھا گوشت تو خوب بکتا ہوگا-
قصائی: گوشت تو واقعی اچھا ہے لیکن آج ابھی تک صبح سے ایک کلو بھی فروخت نہیں ہوا-
وزیراعظم: فروخت نہ ہونے کی کیا وجہ ہے؟
قصائی: کیونکہ آپ کے آنے کے سبب خریداروں کو مارکیٹ آنے ہی نہیں دیا گیا -
وزیراعظم: اوہو پھر تو میں چار کلو خرید لوں گا -
قصائی: میں آپ کو گوشت نہیں دے سکتا -
وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ آپکی حفاظت کیلئے ہم سے چھریاں لے لی گئی ہیں
وزیراعظم: تو تم بغیر کاٹے بھی مجھے دے سکتے ہو
قصائی: نہیں میں نہیں دے سکتا -
وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ میں سیکیورٹی ادارے کا آفیسر ہوں، قصائی نہیں-
وزیراعظم (غصے سے): جاؤ فوری طور پر اپنے سینئر آفیسر کو بلا کر لاؤ۔
قصائی: سوری سر ایسا نہیں ہو سکتا
وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ سامنے والی دوکان پر وہ مچھلی فروش بن کر کھڑے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔
وٹزایپ سے نقل
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بات کریڈٹ لینے یا ٹھپا لگانے کی نہیں ہے۔ بلکہ یہ زیادہ ضروری ہے کہ جو بھی کام ہو وہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہو۔ اگر دو ارب ڈالر کی میٹرو سے لاہوریوں کا فائدہ ہوا ہے تو اتنے میں ڈیم بن جاتا تو زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوتا۔ تختیوں، فیتوں اور اشتہارات میں کیا رکھا ہے۔ چار دن کی چاندنی ہے۔
باقی تحریک انصاف مخالف پارٹیوں کی کرپشن کا کریڈٹ لینے سے تو رہی
‘Capacity to build mega dam absent even with a blank cheque’ | Business Recorder
آپ لوگ کس کو بے وقوف بنا رہے ہیں؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اصل واقعہ میں چرچل نے پوچھا تھا کہ کیا ملک کی عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں؟ جواب مثبت آنے پر چرچل نے کہا تھا کہ اس ملک کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔
جبکہ آج اس قسم کے لطیفے بنانے والے لیگی بھی مان گئے کہ عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں۔ جن فاضل ججوں نے نواز شریف کو نااہل کر کے گھر بھیجا تھا۔ آج انہوں نے خود ہی ان کی سزا معطل کر کے انصاف کا بول بالا کر دیا۔
سو اصل انصاف کب ہوا؟ تب یا اب؟ اور اگر اب بقول آپ کے "انصاف کا بول بالا ہوا ہے" تو پہلے ناانصافی کرنے پر "تحریک انصاف" کوئی قدم کیوں نہیں اٹھا رہی؟
 

جان

محفلین
اصل واقعہ میں چرچل نے پوچھا تھا کہ کیا ملک کی عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں؟ جواب مثبت آنے پر چرچل نے کہا تھا کہ اس ملک کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔
جبکہ آج اس قسم کے لطیفے بنانے والے لیگی بھی مان گئے کہ عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں۔ جن فاضل ججوں نے نواز شریف کو نااہل کر کے گھر بھیجا تھا۔ آج انہوں نے خود ہی ان کی سزا معطل کر کے انصاف کا بول بالا کر دیا۔
ہر دو میں سے ایک فیصلہ غلط ہے۔ مطلب فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں ہے کیونکہ انصاف میں پلڑے برابر ہوتے ہیں اور اس میں دونوں انتہائی حدود پر ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top