سیاسی منظر نامہ

عباس اعوان

محفلین
ایسا کیا راستہ بدلا کہ ہزاروں افراد پہنچنے سے محروم رہ گئے؟ :eek:
مس کمیونی کیشن اور وقت کی پابندی کا مسئلہ لگ رہا ہے۔
صفدر بٹ فرام فیس بک نے کہا:
‏آج جہلم کے جلسے کا پلان تھا
1: جلسہ مغرب کے بعد شروع ہوگا
2: خان صاحب کا ہیلی سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی (راٹھیاں) اترے گا۔
3: وہاں سے فرخ الطاف + راجہ یاور کمال کی ریلی خان صاحب کو لے کر اسٹیڈیم آئے گی۔
4: ہوا یہ کہ خان صاحب 6 بجے تک اسٹیڈیم آ گئے اور اس وقت وہاں صرف شہر کے لوگ موجود تھے
‏5: خان صاحب خود تو اسٹیڈیم آگئے لیکن مرکزی قیادت اپنی ریلی کے ساتھ راٹھیاں انکا انتظار کر رہی تھی۔
6: راجہ ظفر صاحب بھی لیٹ ہو گئے تھے جو کہ خان صاحب کی تقریر کے آخر میں پہنچے۔
7: 20 منٹ میں جو ہم کارکنوں سے ہو سکتا تھا وہ کر دیا باقی انشاءاللہ اس بات کا گلہ شکوہ 25 جولائی کو دور کر دیں گے۔✌
 

عباس اعوان

محفلین
عباس اعوان صاحب آپ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ سیکیورٹی ادارے حالیہ سیاست اور انتخابی عمل میں بالکل بھی مداخلت نہیں کر رہے؟
اس سوال کا جواب دینے سے پہلے میں ایک چھوٹا سا سوال پوچھنا چاہوں گا کہ آپ کس پارٹی کو سپورٹ کرتے ہیں /کرتے رہے ہیں ؟
 
عباس اعوان صاحب آپ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ سیکیورٹی ادارے حالیہ سیاست اور انتخابی عمل میں بالکل بھی مداخلت نہیں کر رہے؟

اس سوال کا جواب دینے سے پہلے میں ایک چھوٹا سا سوال پوچھنا چاہوں گا کہ آپ کس پارٹی کو سپورٹ کرتے ہیں /کرتے رہے ہیں ؟
پاکستان تحریکِ انصاف ، تحریکِ لبیک اور پی ایس پی سے تعلق رکھنے والے / ہمدردی رکھنے والوں کو تجاہلِ عارفانہ کے سبب اس سوال کا جواب دینے میں شاید تأمل ہو، باقی تمام پاکستانی پارٹیوں کے سپورٹر اس کا جواب " کیوں نہیں، بالکل کرہے ہیں" میں دیں گے۔
 
آخری تدوین:

عباس اعوان

محفلین
شاید کبھی تفصیلاً لکھ پاؤں۔
لیکن
شارٹ یہ کہ خلائی مخلوق نے کچھ شجر ممنوعہ گھڑ رکھے ہیں، سویلینز کو انھیں چھیڑنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ جن کی بابت سیاسی لیڈران کے خیالات انھیں نجی محافل میں ہوئی بات چیت سے ملتے رہتے ہیں۔ پھر کس کا ساتھ دینا ہے اور کس کو دبانا ہے کا لائحہ عمل تیار ہوتا، زبانی احکامات دئیے جاتےاور کارروائی شروع۔
اس موضوع پر مزید گفتگو سے معذرت چاہوں گا۔ :)
اصل سوال یہ تھا کہ آیا جس کو اسٹیبلشمنٹ والے سپورٹ کرتے ہیں، کیا ہمیشہ وہی جیتتے ہیں ؟
 

عباس اعوان

محفلین
میں فوجی اداروں کے سیاست میں مداخلت کے حق میں نہیں ہوں۔
ساتھ ہی ساتھ میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ سیاستدانوں نے سول اداروں کا ناس مار دیا ہے، اور بہت سے لوگوں کو یہ مسئلہ ہے کہ بطور ادارہ، پاک فوج قائم اور مضبوط کیوں ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ فوج میں بھی بندے ویسے لگیں جیسے پولیس میں تھانیدار، وہ بھی ان کے ایسے ہی تلوے چاٹیں جیسا کہ ان کے لگائے ہوئے تھانے دار۔یہ بات آپ کو منظور ہو گی، لیکن مجھے ہر گز منظور نہیں کہ کوئی سیاستدان، فوج یا پولیس میں تقرری و تبادلے کے لیے کوئی بھی اثر و رسوخ رکھے۔
سول اداروں کو مضبوط بنائیں، تا کہ سارے ادارے ایک دوسرے کی عزت اور تعاون کریں۔
عباس اعوان صاحب آپ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ سیکیورٹی ادارے حالیہ سیاست اور انتخابی عمل میں بالکل بھی مداخلت نہیں کر رہے؟
اس بات کا اتنا ہی ثبوت ہے جتنا اس با ت کا کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں مداخلت اور کچھ عناصر/پارٹیوں پر اثر رکھتی ہے۔
اب بتائیے کہ آپ کو اگر ان دو میں سے چننا پڑے تو کس کو چنیں گے ؟
اب آپ کہیں گے کہ اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں کہیں پر رسوخ رکھتی ہے، تو یہ ویڈیو دیکھیں ذرا
 

فرقان احمد

محفلین
بظاہر عمران خان صاحب نے یہ بات قبول کر لی ہے کہ مقامی اسٹیبلشمنٹ اُن کی پارٹی میں الیکٹیبلز کو شامل کروائے۔ یہ بات بھی غالباََ قبول کر لی گئی ہے کہ تحریکِ انصاف کے لیے انتخابات میں بالکل اسی طرح 'منیجمنٹ' کی جائے جس طرح مبینہ طور پر گزشتہ عام انتخابات میں دیگر جماعتوں کے لیے ہوتی رہی ہے۔ مزید یہ کہ خان صاحب کے بارے میں ہمارا یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ نجی زندگی میں اس قدر ضعف الاعتقادی کا شکار ہیں اور اہم نوعیت کے فیصلوں کے لیے بھی غیر مرئی قوتوں کا سہارا لینے پر مجبور ہیں۔ یہاں ہم دربار مزار پیروں فقیروں اور اولیائے کرام کی بات نہیں کر رہے بلکہ خان صاحب کی ذہنی اپروچ کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ یعنی کہ، خان صاحب کی مضبوط و توانا شخصیت کے کس بل نکال دیے گئے ہیں تاہم اس کے باوجود شاید وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اقتدار میں آ گئے تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا؛ شاید یہ خود فریبی ہے تاہم ہماری قوم کو بھی شاید اس فریب سے نکل آنے کے لیے ایک موقع خان صاحب کو ضرور دینا چاہیے۔ بھلا اتنے سمجھوتوں کے بعد، اتنے کمپرومائزز کے بعد وہ اقتدار میں آ کر کیا تیر مار لیں گے! تاہم بات پھر وہی ہے کہ جب اتنوں کو آزما لیا گیا تو ایک بار محترم خان صاحب کو بھی آزما لینا چاہیے۔ کسی قدر 'اوپن کمنٹ' کے لیے معذرت!
 

ربیع م

محفلین
میں فوجی اداروں کے سیاست میں مداخلت کے حق میں نہیں ہوں۔
ساتھ ہی ساتھ میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ سیاستدانوں نے سول اداروں کا ناس مار دیا ہے، اور بہت سے لوگوں کو یہ مسئلہ ہے کہ بطور ادارہ، پاک فوج قائم اور مضبوط کیوں ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ فوج میں بھی بندے ویسے لگیں جیسے پولیس میں تھانیدار، وہ بھی ان کے ایسے ہی تلوے چاٹیں جیسا کہ ان کے لگائے ہوئے تھانے دار۔یہ بات آپ کو منظور ہو گی، لیکن مجھے ہر گز منظور نہیں کہ کوئی سیاستدان، فوج یا پولیس میں تقرری و تبادلے کے لیے کوئی بھی اثر و رسوخ رکھے۔
سول اداروں کو مضبوط بنائیں، تا کہ سارے ادارے ایک دوسرے کی عزت اور تعاون کریں۔

اس بات کا اتنا ہی ثبوت ہے جتنا اس با ت کا کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں مداخلت اور کچھ عناصر/پارٹیوں پر اثر رکھتی ہے۔
اب بتائیے کہ آپ کو اگر ان دو میں سے چننا پڑے تو کس کو چنیں گے ؟
اب آپ کہیں گے کہ اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں کہیں پر رسوخ رکھتی ہے، تو یہ ویڈیو دیکھیں ذرا
میں مختصراً دو باتیں کرنا چاہوں گا
کیا آپ نے دبے لفظوں میں یہ تسلیم کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے؟
دوسری عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ملوث ہونے کی بات اگر ہم تسلیم کر لیں تو
اگر یہ مداخلت اس حد تک ہے کہ غداری کے زمرے میں آ رہی ہے تو اس بنیاد پر متعلقہ ذمہ داران نے قانونی دائرے میں رہ کر کس کس کے خلاف کیا کیا قدم اٹھایا ہے؟
یقینا اس کا جواب نفی میں ہو گا
تو کیا یہ خاموش رہنے والے مجرم نہیں؟
یا محض یہ پروپیگنڈہ ہے؟
اور اگر یہ اقدامات پس پردہ ہو رہے ہیں تو ماورائے عدالت ان اقدامات کو کیا نام. دیا جائے گا؟
اور کیا عالمی اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کو بنیاد بنا کر محض ایک پارٹی کیلئے میدان خالی چھوڑ کر باقی سبھی سیاسی جماعتوں کو (ماسوائے چند ایک حالیہ اسٹیبلشمنٹ کے کاشت کردہ پودوں کے ) بغیر کسی استثناء کے دیوار سے لگانا درست ہے؟
باقی عالمی اسٹیبلشمنٹ سے مقامی اسٹیبلشمنٹ کا گٹھ جوڑ اور اس کی چاکری ایک. کھلی کتاب کی مانند ہے.
 

عباس اعوان

محفلین
میں مختصراً دو باتیں کرنا چاہوں گا
کیا آپ نے دبے لفظوں میں یہ تسلیم کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے؟
دوسری عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ملوث ہونے کی بات اگر ہم تسلیم کر لیں تو
اگر یہ مداخلت اس حد تک ہے کہ غداری کے زمرے میں آ رہی ہے تو اس بنیاد پر متعلقہ ذمہ داران نے قانونی دائرے میں رہ کر کس کس کے خلاف کیا کیا قدم اٹھایا ہے؟
یقینا اس کا جواب نفی میں ہو گا
تو کیا یہ خاموش رہنے والے مجرم نہیں؟
یا محض یہ پروپیگنڈہ ہے؟
اور اگر یہ اقدامات پس پردہ ہو رہے ہیں تو ماورائے عدالت ان اقدامات کو کیا نام. دیا جائے گا؟
آپ یہ بات بھول گئے جو میں نے سول اداروں کے بارے میں کہی۔سول ادارے اس قابل نہیں ہیں کہ ایسے کام کا بیڑہ اٹھا سکیں۔ایان علی کیس روز روشن کی طرح سامنے ہے۔زرداری مافیا کی شوگر ملوں پر قبضے کی بابت بھی معلوم ہو گا آپ کو۔ماورائے عدالت کسی چیز کے حق میں نہیں ہوں۔لیکن پاکستان میں سزا دینے کے لیے بھی ملٹری کورٹس بنانی پڑیں۔ وہی سول اداروں والی بات۔
اور کیا عالمی اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کو بنیاد بنا کر محض ایک پارٹی کیلئے میدان خالی چھوڑ کر باقی سبھی سیاسی جماعتوں کو (ماسوائے چند ایک حالیہ اسٹیبلشمنٹ کے کاشت کردہ پودوں کے ) بغیر کسی استثناء کے دیوار سے لگانا درست ہے؟
باقی عالمی اسٹیبلشمنٹ سے مقامی اسٹیبلشمنٹ کا گٹھ جوڑ اور اس کی چاکری ایک. کھلی کتاب کی مانند ہے.
کسی کو دیوار کے ساتھ نہیں لگایا۔ ایک چور کو چور کہنے میں بھی آپ کو تامل ہے۔اس چور کو سزا، آپ کے نزدیک پوری پارٹی کو دیوار کے ساتھ لگانا ہے ؟ کتنے ایم این اے ایم پی اے بند کیے گئے ؟ کتنوں کو جلسوں کی اجازت نہیں دی گئی ؟
شہباز شریف کا سوات میں جلسہ تھا، 100 لوگ بھی نہیں پہنچے، یہ بھی اسٹیبلشمنٹ کی سازش ہے۔کہیں کسی ریلی، جلسے، جلوس کو روکا گیا ؟میڈیا میں سنسر کیا گیا ؟کاغذات مسترد کیے گئے ؟اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ؟ کیا ہوا ہے کسی کے ساتھ ؟
اب عوام کو ان چوروں کے خلاف کسی نے شعور دیا ہے تو یہ کسی کی سازش ہو گئی ؟ کسی پارٹی کا منشور اور وعدے لوگوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے تو یہ بھی سازش ہے۔
سویپنگ سٹیٹمنٹ نہ دیں، بتائیں کیسے ہزاروں امیدواروں کو دیوار کے ساتھ لگا یا گیا ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
pml1(2).jpg


Irony کی اس سے بڑھ کر اور کیا مثال ہو گی ؟
 

فرقان احمد

محفلین
پاکستان میں سزا دینے کے لیے بھی ملٹری کورٹس بنانی پڑیں۔
آپ نے بہت پیارے انداز میں یہ بات لکھی ہے اور شاید بہت خلوص کے ساتھ۔ ہم اس میں صرف یہ اضافہ کرنا چاہیں گے کہ اس ملک میں جرنیلوں کے احتساب کے لیے بھی کوئی عدالت قائم کرنی چاہیے۔ سنتے آئے ہیں کہ پرویز کیانی صاحب اور اشرف جہانگیر قاضی اینڈ کمپنی کے خلاف کاروائی ہونے جا رہی ہے تاہم سول ادارے بھی دبک کر رہ جاتے ہیں اور ملٹری کورٹس بھی ان پر مقدمات قائم نہیں کرتی ہیں۔ اس ملک میں جب بلاامتیاز احتساب شروع ہو گیا تو سمجھ لیجیے کہ معاملات درست ہو گئے۔ فی الوقت احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے، اور وہ بھی محض اُن سیاست دانوں سے جن کا بیانیہ 'اینٹی اسٹیبلشمنٹ' جہت اختیار کیے ہوئے ہے۔
 
Top