سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کردیا

ذرا لائیٹ انداز میں۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ آج جوطفل ہماری توسط سے وارد ہوا ہے، اگلے 6 ماہ کے اندر اندر پوری پارلیمینٹ مل کر اس کے پدر کا بندوبست فرمائیں۔ :)
 

آورکزئی

محفلین
جنرل باجوہ چاھتے ھیں 3 سال۔ جو 3 سال کے بعد سینر ہوں گے وہ بھی چاہتے ھیں 3 سال۔ جو 7 ماہ بعد سینیر ہوں گے وہ سوچتے ھیں 6 ماہ۔عمران خان چاھتے ھیں 4 سال تا کہ اگلے انتخابات بھی پچھلے جیسے ہوں۔ حزب اختلاف مانگتی ہے نیے انتخابات اور پھر دے گی 3 سال۔ پوچھنا تھا کشمیر کا کیا کرنا ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
خیر جوتے اور مٹھائیاں اپنی اپنی جگہ سب درست لیکن یہ اصل گیم ہے کیا؟ کیا کبھی ہم میں سے کوئی جان سکے گا؟ کیا یہ اسی قسم کے گھمبیر معاملات میں سے نہیں ہے جو ستر بہتر سالوں سے اس ملک میں "حل" کیے جاتے رہے ہیں!

کیا آئین میں توسیع والے رخنے کو اپوزیشن اور عدلیہ نے مل کر استعمال کیا ہے؟
کیا حکومت چھ مہینوں میں آئین میں ترمیم کر لے گی؟ اپوزیشن کے آستانوں پر سجدہ ریز ہوئے بغیر یہ ممکن ہی نہیں۔ اگر ایسا ہوا تو اپوزیشن اس کے بدلے میں کیا لے گی؟
کیا حکومت نے خود ہی یہ سارا کھیل عدلیہ کے ساتھ مل کر کھیلا ہے کہ ایک ایسے جنرل سے چھ مہینوں میں جان چھوٹ جائے گی جس کا احسان حکومت کے سر پر ہے۔ اس فیصلے بعد حکومت کا اختیار ختم نہیں ہوگیا، تو کیا وہ اپنی مرضی کا اگلا چیف لگا کر اس کو زیرِ بارِ احسان نہیں کریں گے بجائے باجوہ کے زیرِ احسان رہنے کے؟
جنرل صاحب ان چھ مہینوں میں کونسے کونسے مہرے چلائیں گے؟

بقولِ مرحوم عزیز میاں قوال، "اللہ ہی جانے کون بشر ہے۔" :)
 

محمد وارث

لائبریرین
اور یاد رہے کہ دھرنے سے دھیان میاں صاحب کی بیماری نے ہٹایا تھا اور میاں صاحب کی بیماری سے دھیان اس "سیاپے" نہ ہٹا دیا ہے، اب اس سیاپے سے دھیان آنے والے دنوں میں شاید "مُشی" کیس ہٹائے اور پھر یہ ترمیم والا تماشا پھر سے شروع ہو جائے گا۔ اور بیچ میں ایک دھرنا شاید اور آ رہا ہے۔ یہ کڑی سے کڑی ملتی رہے گی، اور اس حکومت کی قسمت میں جتنی حکمرانی ہے وہ اسی طرح پوری ہوتی چلی جائے گی ہو بہو پچھلی حکومتوں کی طرح۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیا قانون سازی سے مراد آئین میں طریقہ کار واضح کرنا ہے؟ اور یہ بغیر اپوزیشن کے ممکن نہیں ہے یعنی کچھ لو اور دو۔ کل سے میرے ذہن میں کچھ یہی خیال چل رہے ہیں۔ :)
اپوزیشن اس حوالہ سے حکومت کو بلیک میل نہیں کر سکتی۔ کیونکہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ذرا لائیٹ انداز میں۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ آج جوطفل ہماری توسط سے وارد ہوا ہے، اگلے 6 ماہ کے اندر اندر پوری پارلیمینٹ مل کر اس کے پدر کا بندوبست فرمائیں۔ :)
۷۲ سالوں میں آرمی چیف کی تعیناتی، توسیع اور معزولی پر کوئی قانون سازی نہیں ہوئی۔ بھٹو جیسا سیاست دان جس نے قوم کو آئین دیا بھی اس معاملہ میں خاموش رہا۔
اب چیف جسٹس نے بہادری کے ساتھ اس قانونی رخنہ کو ہائی لائٹ کیا ہے اور پارلیمان کو مجبور بھی کہ وہ اب آرمی چیف کے نام پر اپنی سیاسی دکانیں بند کریں۔ اور اس اہم پوسٹ کے حوالہ سے متفقہ قوانین اور ضابطے طے کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اور یہ بغیر اپوزیشن کے ممکن نہیں ہے یعنی کچھ لو اور دو۔
قومی مفاد میں لین دین نہیں ہوتا۔ صرف ذاتی مفاد میں ہوتا ہے۔ اگر اپوزیشن جماعتیں قومی مفاد میں حکومت کو بلیک میل کریں گی تو خود ہی ایکسپوز ہو جائیں گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
قومی مفاد میں لین دین نہیں ہوتا۔ صرف ذاتی مفاد میں ہوتا ہے۔ اگر اپوزیشن جماعتیں قومی مفاد میں حکومت کو بلیک میل کریں گی تو خود ہی ایکسپوز ہو جائیں گی۔
بچگانہ باتیں کم از کم یہاں تو نہ کریں۔ حکومت کا وزیر اعظم یا ریاست کا صدر ایک تقریر تو پارلیمنٹ میں کر نہیں سکتا یہ تو پھر آئین میں ترمیم کی بات ہو رہی ہے!
 

الف نظامی

لائبریرین
سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ، عدلیہ ریفارمز ، پولیس ریفارمز ، ہیلتھ ریفارمز، ماحولیاتی ریفارمز ، سانحہ ماڈل ٹاون ، سانحہ ساہیوال پر ایکسٹینشن کا فیصلہ دے دیا۔ کشمیر آزاد ہوگیا۔ اوپڑ دی اینکس دی گڑ گڑ
 

جاسم محمد

محفلین
بچگانہ باتیں کم از کم یہاں تو نہ کریں۔ حکومت کا وزیر اعظم یا ریاست کا صدر ایک تقریر تو پارلیمنٹ میں کر نہیں سکتا یہ تو پھر آئین میں ترمیم کی بات ہو رہی ہے!
جب فوج نے ابھی نندن کا طیارہ مار گرایا تھا اور وہ زیر حراست تھا۔ اس دن پوری اپوزیشن کو سانپ سونگھ گیا تھا؟ ابھی فوج نے ڈنڈا دینا ہے اور پوری اپوزیشن حکومت کے ساتھ اس معاملہ پر تعاون کرے گی۔ اس کے بدلے کوئی این آر او نہیں ملے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ، عدلیہ ریفارمز ، پولیس ریفارمز ، ہیلتھ ریفارمز، ماحولیاتی ریفارمز ، سانحہ ماڈل ٹاون ، سانحہ ساہیوال پر ایکسٹینشن کا فیصلہ دے دیا۔ کشمیر آزاد ہوگیا۔ اوپڑ دی اینکس دی گڑ گڑ
بعد النظر میں سپریم کورٹ کا اقدام درست ہے۔ اگر آرمی چیف کی تقرری، توسیع اور معزولی پر قانون خاموش ہے تو اسے بنانا پارلیمان کا کام ہے۔ ۳ سے ۶ ماہ میں یہ کام ہو سکتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
نواز شریف کا پاناما کیس جب سپریم کورٹ نہیں لے رہی تھی اور عمران خان نے اسلام باد بند کرنے کی کال دی ہوئی تھی۔ اس وقت جسٹس کھوسہ نے عمران خان کو کال کی تھی کہ سڑکوں کی بجائے سپریم کورٹ آئیں ہم یہ کیس لینے کو تیار ہیں۔
اور آج جسٹس کھوسہ کی جس طرح عمران خان نے تعریف کی ہے اس سے یہ تاثر تقویت پکڑ رہا ہے کہ یہ سارا کھیل عمران خان نے جسٹس کھوسہ کے ساتھ مل کر کھیلا ہے۔
 

زیرک

محفلین
آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے معاملے کو لے کر جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹینشن دینے کا خمیازہ عمران خان کی تبدیلی سرکار کو آنے والے دنوں میں ضرور بھگتنا پڑے گا کیونکہ اور کچھ ہو یا نہ ہو وردی لیگ والے اپنے پیٹی بھرا کی بزتی کا بدلا ضرور لیا کرتے ہیں اور اگر پیٹی بھڑا آرمی چیف ہو تو سزا زیادہ سخٹ ہوا کرتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے معاملے کو لے کر جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹینشن دینے کا خمیازہ عمران خان کی تبدیلی سرکار کو آنے والے دنوں میں ضرور بھگتنا پڑے گا کیونکہ اور کچھ ہو یا نہ ہو وردی لیگ والے اپنے پیٹی بھرا کی بزتی کا بدلا ضرور لیا کرتے ہیں اور اگر پیٹی بھڑا آرمی چیف ہو تو سزا زیادہ سخٹ ہوا کرتی ہے۔
آپ سمجھے نہیں۔ عوام میں یہ تاثر دیا گیا تھا کہ حکومت جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کیلئے اقتدار میں لائی گئی ہے۔ دوسری طرف حکومت نے ایکسٹینشن نوٹیفکیشن، سمری میں جان بوجھ کر ایسے کارنامے کیے گئے کہ کل جنرل باجوہ کو بنفس نفیس کابینہ اجلاس میں ایمر جنسی شرکت کرکے یہ ثابت کرنا پڑا کہ وہ خود ایکسٹینشن لینے کیلیے بے تاب ہیں۔
تین دن تک سپریم کورٹ آرمی چیف اور حکومتی ٹیم کو سر عام ذلیل کرتی رہی۔ لیکن حکومت اور آرمی چیف ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ جس کے بعد آج ایک درمیانی راہ نکالی گئی ہے۔
جو لوگ اسے ابھی بھی حکومتی نااہلی سمجھ رہے ہیں وہ سیاست کے کھیلوں کی گہرائی کو نہیں سمجھتے۔ عمران خان نے جسٹس کھوسہ سے یہ فیصلہ لے کر جنرل باجوہ کو حکومت اور پارلیمان کے تابع کر دیا ہے۔ جبکہ سویلین بالا دستی کے ڈرامہ کرنے والے بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہیں۔
 
Top