سوچنے کی بات

I

Iftikhar Ajmal Bhopal

مہمان
یہ واقعی سوچنے کی بات ہے کہ ایسے جیّد علماہ وقفے وقفے سے قتل کئے گئے ہیں جو دین کے علاوہ امن ۔ محبت اور خدمت کا درس دیتے تھے ۔ آخر کون ان کا دشمن تھا ۔ میرے خیال میں نہ وہ شیعہ تھے اور نہ سنّی ۔ ان کی وفات سے کس کو فائدہ پہنچ سکتا تھا ۔
 

کورش

محفلین
Iftikhar Ajmal Bhopal نے کہا:
یہ واقعی سوچنے کی بات ہے کہ ایسے جیّد علماہ وقفے وقفے سے قتل کئے گئے ہیں جو دین کے علاوہ امن ۔ محبت اور خدمت کا درس دیتے تھے ۔ آخر کون ان کا دشمن تھا ۔ میرے خیال میں نہ وہ شیعہ تھے اور نہ سنّی ۔ ان کی وفات سے کس کو فائدہ پہنچ سکتا تھا ۔

ہمیں اپنے دشمنوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ امت مسلمہ اکٹھی ہو جائے۔ اور آپس میں اتفاق کر لے۔
 
جی ہاں واقعی یہ مقامِ فکر ہے علماء چاہے کسی بھی مکتبہ فکر کے ہوں انکا احترام تو لازم ہے اور پھر قتلِ علماء قتلِ عالم سے مترادف ہے ۔ اسکا فائیدہ لازم کوئی نہ دیکھی جانے والی طاقت اٹھارہی ہے جس کو پاکستان میں امن وامان گوارہ نہیں، پھر عالمی تناظر میں دیکھیں تو امریکہ مذہبی انتشار سے فائدہ اٹھانے کے براہ راست اقدامات عراق، سوڈان، سعودی عرب وغیرہ میں کرتا نظر آتا ہے اور پھر اسمیں بہت حصہ ہمارے عقل کے اندھے اور ناعاقبت اندیش علماء کا بھی ہے جو حالات کو اس مد پر لے آتے ہیں کہ

قتل کوئی بھی کردے رقیب کو
نشانِ لہو میرے ھاتھ پر ملےہے
 
Top