arifkarim
معطل
سونے کا انداز خوفناک خوابوں کا باعث؟
یہ دعویٰ ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
کیا خوفناک خواب کے باعث آپ رات کو اچانک اٹھتے ہیں اور جسم پر پسینہ بہہ رہا ہوتا ہے ؟ اگر ہاں تو اس کی وجہ آپ کے سونے کی پوزیشن بھی ہوسکتی ہے۔
یہ دعویٰ ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
شوئی یان یونیورٹی کی تحقیق کے مطابق جو لوگ بائیں کروٹ سونے کے عادی ہوتے ہیں ان کو خوفناک خواب آنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جبکہ دائیں رخ پر سونے والے معیاری نیند اور تحفظ کا زیادہ احساس رکھتے ہیں۔
تحقیق کے دوران 40 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ وہ بائیں کروٹ سوتے ہین اور انہیں پریشان کن خوابوں کا سامنا ہوتا ہے جبکہ 14.6 فیصد افراد نے سیدھے رخ پر سونے کا بتایا۔
مزید برآں سیدھی کروٹ سونے والے افراد کا کہنا تھا کہ دوران نیند انہیں خوشگوار خواب آتے ہیں جس کی وجہ ماہرین نے ریلیف یا تحفظ کے احساس کو قرار دیا۔
جو لوگ چت لیٹتے ہیں انہوں نے زیادہ اچھے خواب دیکھنے کی بات کی۔
محققین کے مطابق اس تحقیق سے خوابوں کے تجربات کے حوالے سے شواہد ملتے ہیں خاص طور پر ان کے مواد کے بارے میں، کہ کس طرح نیند کے دوران جسمانی پوزیشن اثرانداز ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیند کے دوران دماغ بیرونی دنیا سے کافی حد تک لاتعلق ہوجاتا ہے اور وہ خوابوں کے ذریعے ماحول کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل ڈریمنگ میں شائع ہوئی۔
ماخذ

کیا خوفناک خواب کے باعث آپ رات کو اچانک اٹھتے ہیں اور جسم پر پسینہ بہہ رہا ہوتا ہے ؟ اگر ہاں تو اس کی وجہ آپ کے سونے کی پوزیشن بھی ہوسکتی ہے۔
یہ دعویٰ ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
شوئی یان یونیورٹی کی تحقیق کے مطابق جو لوگ بائیں کروٹ سونے کے عادی ہوتے ہیں ان کو خوفناک خواب آنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جبکہ دائیں رخ پر سونے والے معیاری نیند اور تحفظ کا زیادہ احساس رکھتے ہیں۔
تحقیق کے دوران 40 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ وہ بائیں کروٹ سوتے ہین اور انہیں پریشان کن خوابوں کا سامنا ہوتا ہے جبکہ 14.6 فیصد افراد نے سیدھے رخ پر سونے کا بتایا۔
مزید برآں سیدھی کروٹ سونے والے افراد کا کہنا تھا کہ دوران نیند انہیں خوشگوار خواب آتے ہیں جس کی وجہ ماہرین نے ریلیف یا تحفظ کے احساس کو قرار دیا۔
جو لوگ چت لیٹتے ہیں انہوں نے زیادہ اچھے خواب دیکھنے کی بات کی۔
محققین کے مطابق اس تحقیق سے خوابوں کے تجربات کے حوالے سے شواہد ملتے ہیں خاص طور پر ان کے مواد کے بارے میں، کہ کس طرح نیند کے دوران جسمانی پوزیشن اثرانداز ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیند کے دوران دماغ بیرونی دنیا سے کافی حد تک لاتعلق ہوجاتا ہے اور وہ خوابوں کے ذریعے ماحول کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل ڈریمنگ میں شائع ہوئی۔
ماخذ