سورۃ‌الرحمن کا منظوم ترجمہ

موجو

لائبریرین
توجھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!
( شفق ہاشمی )

وہی رحمان
بخشا علم کا سرچشمہ جس نے صورتِ قرآن،
کیا تخلیق انسان
اور عطا کی قدرتِ نطق و بیاں اس کو،
کیا ہے مہر و مہ کو اک نظام ِخاص کا پابند،
ستارے (آسماں کے) اور (زمیں کے یہ) شجر سب تابعِ فرمان ہیں اس کے،
عطا کیں رفعتیں افلاک کو، میزان قائم کی،
تو لازم ہے کہ اس میزانِ عالم میں نہ تم کوئی خلل ڈالو ،
تمہارا وزن ہو انصاف پر قائم، توازن ٹھکن ہو، کوئی کمی، بیشی نہ سرزد ہو!
زمںا کو اپنی مخلوقات کا اس نے بنایا ملجا ماویٰ،
جہاں ہیں نوع بہ نوع اقسام کے پھل، تہ بہ تہ خوشے کھجوروں کے،
جہاں غلّے کی فصلیں ، ان کا بھوسا اور گل وریحاں کی نکہت ہے،
تو(اے افرادِ جن و انس) جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

کیا تخلیق اس نے (اوّلیں) انساں کو مٹی کے کھنکتے خشک گارے سے،
بھڑکتی آگ کے شعلوں سے جن تخلیق فرمایا،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

وہی پروردگار ِ مشرقین و مغربین (اور عالمِ اسباب کا خالق ہے، مالک ہے)،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

رواں اس نے کیے پانی کے دھارے دو جو ٹھاٹھے مارتے ملتے ہیں،
لکنں ایک پردہ سا جو حائل درمادں ہے اس سے آگے بڑھ نہیں سکتے،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

یہی ہیں وہ سمندر جن سے موتی اور مونگے بھی نکلتے ہیں،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

سمندر میں رواں چٹّان صورت یہ سفنے بھی اُسی کے ہیں،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!


زمیں پر جو بھی ہے (بےشک) فناءاس کا مقدّر ہے،
بقاءہے صرف تیرے رب کو، جس کی ذاتِ و الاشان یکتا اور بے ہمتا ،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

سبھی جو آسمانوں میں، زمیں پر ہیں اُسی سے مانگتے ہیں حاجتیں اپنی ،
نئی ہرآن اس کی شان (ہر لمحہ نئے پہلو، نئے انداز سے مصروف)،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

گروہ جنّ و انساں، اے زمیں کے بوجھ، ٹھہرو، ہم تمہاری (سرزنش) کے واسطے فارغ ہوئے جاتے ہیں (بس وقت ِ حساب آنے ہی والا ہے)،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

گروہ جنّ وانساں، بھاگ سکتے ہوتو پھر ارض و سماءکی وسعتوں سے بھاگ نکلو تم،
مگر کس بَل کہاں تم مںی کہ رب العالمنت کی سلطنت سے دورجاپہنچو،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

تعاقب میں تمہارے آگ ہوگی، اس کا شعلہ اور دھواں ہوگا، نہ ہوگا کوئی نصرت کو،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

وہ دن ہو گا کسی انسان یا جن سے نہ پوچھا جائے گا جس دم ، بتاترا گنہ کا ہے ،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!

ہر اک مجرم کا چہرہ جرم کاآئینہ ہوگا اور وہی پہچان بھی اس کی،
گھسیٹا جائے گا پشانیو ں کے بل اسے، پیروں سے (جن میں بیڑیاں ہوں گی)،
تو جھٹلاؤ گے اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو تم!
 

الف عین

لائبریرین
ان پیج سے کسی مجہول کنورٹر کے نتائج کا ایک شاہکار۔
کم از کم قرآنی سورت کے سلسلے میں تو تو اچھی طرح پروف ریڈنگ کر لینی تھی!!
ویسے ترجمہ خوبصورت ہے۔
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم!
بہت معذرت انکل
اصل میں‌لائٹ جانے کا خدشہ تھا اس لیے یہ غلطیاں‌رہ گئیں‌میں‌ان شا اللہ درست کرتا ہوں
 
Top