سنو کوی توصیف تبسم اس دکھ سے کیا پاؤ گے۔توصیف تبسم

سنو کوی توصیف تبسم اس دکھ سے کیا پاؤ گے
سپنے لکھتے لکھتے آخر خود سپنا ہو جاؤ گے

جلتی آنکھوں جوالا پھوٹے خوشبو گھل کر رنگ بنے
دکھ کے لاکھوں چہرے ہیں کس کس سے آنکھ ملاؤ گے

ہر کھڑکی میں پھول کھلے ہیں پیلے پیلے چہروں کے
کیسی سرسوں پھولی ہے کیا ایسے میں گھر جاؤ گے

اتنے رنگوں میں کیوں تم کو ایک رنگ من بھایا ہے
بھید یہ اپنے جی کا کیسے اوروں کو سمجھاؤ گے

اب تو سحر ہونے کو آئی اب تو گھر کو لوٹ چلو
چاند کے پیچھے پیچھے جتنا بھاگو گے گہناؤ گے
 
Top