سمندر سوچتا ہے۔ رئیس الدین رئیس ؔ

الف عین

لائبریرین
بسم اللہ الرحمن الرحیم



سمندر سوچتا ہے​





رئیس الدین رئیس ؔ







میں قطرہ ہوں مگر وسعت پہ میری
یہ دریا کیا سمندر سوچتا ہے
 

الف عین

لائبریرین
نام کتاب : سمندر سوچتا ہے (کلیات)
مصنف : رئیس الدین رئیسؔ
نام : قاضی رئیس الدین انصاری
وطن : قصبہ جیور ضلع بلند شہر (یو.پی)
وطن ثانی : علی گڑھ (یو.پی)
انتخاب و ترتیب : ’’فخر الشعراء‘‘ حضرت شاہد احسن مراد آبادی
پروف : ڈاکٹر رضوان الرضا رضوان ؔ (علیگ )
کمپوزنگ : مشکوٰۃ کمپیوٹرس ، نزد سلیمان ہال ، علی گڑھ
 

الف عین

لائبریرین
انتساب
اپنے مرحوم والدین
قاضی ظہیر الدین انصاری
و
عزیزہ ظہیر
اور
داغ ؔ اسکول کے نمائندہ شاعر ، جانشینِ نوح نارویؒ
میرے تا یا مرحوم قاضی ریاض الدین انصاری ریاضؔ جیوری
کی ارواح کے نام
اے رئیس اک انتسابِ خاص کا فیضان ہے
لفظ سارے کھل اٹھے ایک اک ورق روشن ہوا

رئیس الدین رئیس ؔ​
 

الف عین

لائبریرین
پیکرِ خلوص وانسانیت

حبیبِ مکرم برادرِ محترم

ڈاکٹر منورؔ احمد کنڈے صاحب (ٹیلفورڈ انگلینڈ)

کی نذر بصد خلوص واحترام

جو بھی لکھا ہے کاتبِ دل نے
آپ کی نذر کررہا ہوں میں

رئیس الدین رئیس

 

الف عین

لائبریرین
تصانیف
آسماں حیران ہے (۱۹۹۵ء)
تری طلب پہ تو حیران آسماں ہے رئیسؔ
کہ تو نے چاند نہیں اُس کا داغ مانگا ہے
زمیں خاموش ہے (۲۰۰۱)
آسمانِ فکر کوئی ضربِ کاری دے مجھے
ایک مدّت سے مرے دل کی زمیں خاموش ہے
سمندر سوچتا ہے (کلیات) (زیر نظر)
میں قطرہ ہوں مگر وسعت پہ میری
یہ دریا کیا سمندر سوچتا ہے
رئیس الدین رئیسؔ
زیر ترتیب
دھرتی، آکاش، سمندر
یہ دھرتی، آکاش، سمندر
سب ہی کچھ ہے میرے اندر
(دیو ناگری)
 

الف عین

لائبریرین
حمد

میرے زبان و نطق بھی تیرے تیرے ہی یہ لب اللہ
حرف و لفظ جہاں میں جتنے ، تیرے ہی ہیں سب اللہ

تیری مٹی، تخم بھی تیرا، تیری نمو اور تیرا پیڑ
لیکن ان میں اک تو ہوتا میرا برگِ طرب اللہ

میں نے عمر کی سب سانسوں میں تیراہی اک نام لیا
غافل تو خود سے بھی نہیں تھا بھولا تجھ کو کب اللہ

میری آنکھیں، میری نیندیں ، جاگنا سونا سب تیرا
تیری ہی سب صبحیں بھی اور تیری ہی ہر شب اللہ

تیری عنایت سے کہتے ہیں مجھ کو رئیس الدین رئیسؔ
تیری عطا سے ہوا ہے روشن میرا نام و نسب اللہ
 
Top