سلطنت عثمانیہ

نبیل

تکنیکی معاون
میں کچھ دنوں سے میں تاریخ اسلام کی سلطنتوں کے عروج و زوال کے بارے میں معلومات اکٹھی کر رہا ہوں۔ اسی سلسلے میں سلطنت عثمانیہ کے بارے میں بھی کچھ پڑھنے کا اتفاق ہو رہا ہے۔ سلطنت عثمانیہ کا شمار تاریخ کی وسیع اور عظیم ترین سلطنتوں میں ہوتا ہے۔ سلطنت عثمانیہ کا دورانیہ بھی غیر معمولی حد تک طویل (تقریباً سات صدی) ہے۔ میں اس تھریڈ پر سلطنت عثمانیہ سے متعلق ہی معلومات اکٹھی کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ آپ دوست بھی اس سلسلے میں میری مدد فرما سکتے ہیں۔ میری گزارش ہے کہ اس تھریڈ‌ پر صرف موضوع پر رہتے ہوئے پوسٹ کریں اور معلومات اردو میں ہی ارسال کریں۔

سلطان محمد فاتح نے 1453 میں قسطنطنیہ کو فتح کرکے اسے سلطنت عثمانیہ کا دارالخلافہ بنایا تھا۔ قسطنطنیہ پر فتح کے ساتھ ہی بازنطینی سلطنت کے تقریباً 1100 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوا۔ بازنطینی دور میں قسطنطنیہ آرتھوڈوکس کلیسا کا مرکز تھا۔ قسطنطنیہ ناقابل شکست سمجھا جاتا تھا اوراس کے مسلمانوں کے قبضے میں چلے جانے سے عیسائی دنیا کو شدید صدمہ ہوا تھا۔ اس کے بعد کیتھولک اور آرتھوڈوکس عیسائیوں نے مل کر قسطنطنیہ کو واپس حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا لیکن وہ اس پر کبھی عمل پیرا نہیں ہو سکے۔ قسطنطنیہ پر مسلمانوں کی فتح کے بعد وہاں سے بازنطینی سلطنت کے مفکرین فرار ہو کر اٹلی جا پہنچے جہاں انہوں نے یورپ کی احیائے نو (Renaissance) میں نمایاں کردار ادا کیا۔ قسطنطنیہ کی فتح کے بعد اس کا نام بدل کر استنبول رکھ دیا گیا۔ استنبول اپنے دور کا تجارت کا سب بڑا مرکز تھا اور اس کی تجارتی برتری کی وجہ سے یورپی اقوام کو مشرق کی جانب متبادل رستے تلاش کرنے پڑے۔ کولمبس، میگالین اور ڈریک کی مہمات اسی کا نتیجہ ہیں۔

نوٹ: اردو وکی پیڈیا پر سلطنت عثمانیہ کے بارے میں پہلے ہی کافی تفصیلی معلومات موجود ہیں، لیکن میں انہیں یہاں کاپی پیسٹ کرنے کی بجائے مختلف ماخذوں سے یہاں معلومات پیش کرنے کی کوشش کروں گا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اپنے عروج کے زمانے میں (16 ویں – 17 ویں صدی) یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالڈوویا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔ (اردو وکی پیڈیا)

اپنے عروج کے زمانے میں سلطنت عثمانیہ میں ذیل کے ممالک شامل تھے:

ترکی
مصر
یونان
بلغاریہ
رومانیہ
مقدونیا
ہنگری
فلسطین
اردن
لبنان
شام
جنوبی افریقہ کے ساحلی علاقے کا بڑا حصہ
(ماخذ)
 

arifkarim

معطل
سلطنت عثمانیہ کی تجارتی اشیاء میں‌یورپی نسل غلام بھی شامل تھے۔ رابرڈ ڈیوس کے مطابق سلطنت عثمانیہ کے آخری تین سو سالوں میں تقریباً ۱،۲۵ ملین یورپی غلام بربریوں نے پکڑ کر عثمانیوں کو فروخت کئے۔ چند اسکینڈے نیوین غلاموں کی داستان اس صفحے پر ملاحظہ کی جاسکتی ہے:
http://www.1627.is/en/home/nordic-slaves
مزید:
http://en.wikipedia.org/wiki/Slavery
 
Top